قمر جاوید باجوہ نے مارشل لا کی پوری تیاری کرلی تھی، فیصل واوڈا
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
سینیٹر فیصل واوڈا کا کہنا ہے کہ قمر جاوید باجوہ نے مارشل لا کی پوری تیاری کرلی تھی۔سابق وفاقی وزیر فیصل واوڈا کا کہنا ہے کہ رجیم چینج جب ہورہی تھی تو اس وقت مارشل لا کی تیاری ہوگئی تھی، قمر باجوہ نے مارشل لا کی تیاری کرلی تھی۔انہوں نے کہا کہ آرمی چیف کو پی ٹی آئی نے روکنے کی بہت کوشش کی لیکن وہ اللہ کے حکم سے آرمی چیف بن گئے۔فیصل واوڈا نے کہا کہ آرمی چیف عاصم منیر کے سامنے مارشل لا پلیٹ میں رکھا ہوا ملا لیکن انہوں نے جمہوریت کو چلنے دیا، اگر پی ٹی آئی سے بدلہ لینا ہوتا تو آرمی چیف کے لیے بہت ہی آسان تھا۔انہوں نے کہا کہ آرمی چیف اچھے نفیس انسان اور حفظ قرآن ہیں۔فیصل واوڈا کا کہنا ہے کہ پیکا قانون حکومت نے بنایا ہے اور اس کی ذمہ داری لینی چاہیے، حکومت کو اپنا وزن اٹھانا پڑے گا ورنہ اس تاثر کے ساتھ آگے نہیں چل سکتے۔سینیٹر نے کہا کہ حکومت نے اپنے پیروں پر کھڑا ہونا ہے توکھڑی ہو کسی اور پر الزام نہ لگائے۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: مارشل لا کی نے مارشل لا فیصل واوڈا نے کہا کہ ا رمی چیف
پڑھیں:
آئی ایم ایف کی اگلے قرض پروگرام کیلئے نئی شرائط، حکومت بجٹ سرپلس اورٹیکس ہدف حاصل کرنے میں ناکام
آئی ایم ایف نے لگ بھگ 50 کے شرائط عائد کر رکھی ہیں جن میں سے زیادہ تر شرائط پوری کی جاچکی ہیں، چینی کی سرکاری درآمد پرٹیکس چھوٹ دی گئی، بجٹ سے ہٹ کر اخراجات کی پارلیمنٹ سے منظوری کی شرط بھی پوری ہوگئی
ڈسکوز کی نجکاریکیلئے پالیسی ایکشن سمیت بعض شرائط پر کام جاری ، سرکاری اداروں میں حکومتی عمل دخل میں کمی کی شرط میں پیش رفت ہوئی ہے،زرعی آمدن پر ٹیکس وصولی کے لیے قانون سازی کی شرط پر تاخیر سے عمل ہوا،ذرائع
پاکستان نے عالمی مالیاتی ادارہ (آئی ایم ایف )سے قرضے کی اگلی قسط کے لیے ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس سمیت بعض شرائط پوری نہیں ہوسکی ہیں تاہم طے شدہ شرائط میں سے زیادہ تر شرائط پوری کردی گئی ہیں۔ذرائع نے بتایا کہ آئی ایم ایف نے قرض پروگرام کے تحت پاکستان پر 50 کے لگ بھگ شرائط عائد کر رکھی ہیں جن میں سے زیادہ تر شرائط پوری کی جاچکی ہیں۔حکام کا کہنا ہے کہ پورے کیے گئے اہداف میں گیس ٹیرف کی ششماہی بنیاد پر ایڈجسمنٹ، ٹیکس چھوٹ کے خاتمے اور کفالت پروگرام کے تحت مستحقین کو غیر مشروط رقوم کی منتقلی بھی شامل ہے، ڈسکوز کی نجکاری کے لیے پالیسی ایکشن سمیت بعض شرائط پر کام جاری ہے البتہ فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) کے سالانہ ٹیکس ہدف اور بجٹ سرپلس سمیت کئی شرائط پوری نہ ہوسکیں۔ذرائع کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف کی اجازت سے چینی کی سرکاری درآمد پرٹیکس چھوٹ دی گئی اور آئی ایم ایف کی شرائط کے مطابق ہی بجٹ 26-2025 منظور کروایا گیا، بجٹ سے ہٹ کر اخراجات کی پارلیمنٹ سے منظوری کی شرط بھی پوری ہوگئی ہے۔ذرائع نے بتایا کہ وفاق اور صوبوں کے درمیان فسکل پیکٹ کی شرط پرعمل کیا جاچکا، ڈسکوز اور جینکوز کی نج کاری کے لیے پالیسی اقدامات پر کام جاری ہے جبکہ خصوصی اقتصادی زونز پر مراعات ختم کرنے کی شرط پر بھی عمل دآمد ہوگیا ہے۔مزید بتایا گیا کہ سرکاری اداروں میں حکومتی عمل دخل میں کمی کی شرط میں پیش رفت ہوئی ہے، زرعی آمدن پر ٹیکس وصولی کے لیے قانون سازی کی شرط پر تاخیر سے عمل ہوا، اسلام آباد، کراچی، لاہور میں کمپلائنس رسک منیجمنٹ سسٹم نافذ کیا گیا ہے۔ذرائع کا کہنا تھا کہ پی ایس ڈی پی منصوبوں کے لیے بہتر پبلک انویسٹمنٹ منیجمنٹ پر جزوی عمل درآمد کیا گیا، اسی طرح اعلیٰ سرکاری حکام کے اثاثے ظاہر کرنے سے متعلق قانون سازی میں پیش رفت ہوئی ہے۔ذرائع نے مزید بتایا کہ کفالت پروگرام کے تحت مہنگائی تناسب سے غیر مشروط کیش ٹرانسفر کی شرط پوری ہوگئی ہے، اس کے علاوہ ٹیکس ڈائریکٹری کی اشاعت کے بارے میں بھی پیش رفت ہوئی ہے۔