UrduPoint:
2025-07-26@10:18:25 GMT
2025 کے پہلے ماہ میں تجارتی خسارہ سوا 2 ارب ڈالرز سے تجاوز کر گیا
اشاعت کی تاریخ: 17th, February 2025 GMT
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 17 فروری2025ء) 2025 کے پہلے ماہ میں تجارتی خسارہ سوا 2 ارب ڈالرز سے تجاوز کر گیا، جنوری 2025 کے دوران تجارتی خسارے میں 18 فیصد سالانہ اضافے کے ساتھ 2.3 ارب ڈالرز تک پہنچ گیا۔ تفصیلات کے مطابق پاکستان کی تجارتی صورتحال میں جنوری 2025 کے دوران تجارتی خسارے میں 18 فیصد سالانہ اضافے کے ساتھ 2.
(جاری ہے)
مالی سال 2025 کے 7 ماہ کے دوران تجارتی خسارے میں 3 فیصد کا اضافہ ہوا، اور اس مدت میں تجارتی خسارہ 13 ارب 50 کروڑ ڈالرز تک پہنچ گیا۔
اس دوران ملکی مجموعی ایکسپورٹس 19 ارب 58 کروڑ ڈالرز تک پہنچ گئیں، جبکہ مجموعی درآمدات 33 ارب ڈالرز تک جا پہنچی ہیں۔ وفاقی ادارہ شماریات نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ رواں مالی سال کے 7ماہ (جولائی 2024 تا جنوری 2025) ملکی برآمدات میں ایک ارب 77کروڑ ڈالر کا اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔7ماہ میں برآمدات 10فیصد اضافے سے 19.55ارب ڈالر ہوگئیں، ٹیکسٹائل ایکسپورٹ میں 10.60فیصد اضافہ ہوا جو 10ارب 77کروڑ ڈالر تک پہنچ گئیں، گزشتہ سال کی اسی مدت میں ٹیکسٹائل برآمدات کا حجم 9ارب 73کروڑ ڈالر تھا۔رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ جولائی تا جنوری غذائی اشیا ء کی برآمدات 4ارب 61کروڑ ڈالر رہیں، گزشتہ سال کی اسی مدت کے مقابلے 8.17فیصد اضافہ ہوا، باسمتی چاول کی ایکسپورٹ 3.37فیصد اضافے سے حجم 2 ارب 19کروڑ ڈالر ہوگئیں۔مچھلی، تمباکو، چینی، گوشت اور مصنوعات کی ایکسپورٹ بھی بڑھ گئی، پھل، سبزیوں، دالوں، مصالحہ جات، آئل سیڈز کی برآمدات میں 7 ماہ کے دوران کمی ہوئی۔ رپورٹ کے مطابق پیٹرولیم مصنوعات کی برآمدات 85فیصد اضافے سے 33کروڑ 90لاکھ ڈالر رہیں، گلوز، لیدر مصنوعات سمیت دیگر مینوفیکچرنگ کی برآمدات میں 9.23فیصد اضافہ ہوا، کارپٹ، کھیلوں کے سامان کی برآمدات 2ارب 51کروڑ ڈالر رہیں۔وفاقی ادارہ شماریات نے بتایا ہے کہ لیدر مصنوعات کی مجموعی برآمدات 35کروڑ 33لاکھ ڈالر سے تجاوز کرگئیں، چمڑے کے جوتے، کینوس اور لیدر گارمنٹس کی برآمدات بھی بڑھ گئیں، کیمیکلز، فارم مصنوعات کی برآمدات 10فیصد اضافے سے 93 کروڑ ڈالر سے زیادہ رہیں۔ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے ارب ڈالرز تک پہنچ تک پہنچ گئیں فیصد سالانہ کی برا مدات مصنوعات کی اضافہ ہوا کے دوران مدات میں اضافے سے
پڑھیں:
مصنوعی ذہانت کے استعمال سے گوگل کی مالک کمپنی الفابیٹ کی آمدنی میں نمایاں اضافہ
سان فرانسسکو (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 24 جولائی2025ء) انٹرنیٹ سرچ انجن گوگل کی پیرنٹ کمپنی ’’الفابیٹ‘‘ کی آمدنی میں رواں سال کی دوسری سہ ماہی میں نمایاں اضافہ ریکارڈ کیا گیا ہے جس میں مصنوعی ذہانت کا کلیدی کردار رہا۔اے ایف پی کی رپورٹ کے مطابق کمپنی نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ مصنوعی ذہانت (اے آئی) اس کے ہر شعبے میں مثبت تبدیلی لا رہی ہے اور کمپنی نے رواں سال کی دوسری سہ ماہی میں 28.2 ارب ڈالر کا منافع حاصل کیا جبکہ کمپنی کی مجموعی آمدنی 96.4 ارب ڈالر رہی۔ کمپنی نے اعلان کیا ہے کہ وہ اپنے ابتدائی 85 ارب ڈالر کے منصوبے سے زیادہ سرمایہ خرچ کرے گی تاکہ کلاؤڈ سروسز کی بڑھتی ہوئی مانگ کے مطابق اے آئی انفراسٹرکچر کو بہتر بنایا جا سکے۔الفابیٹ کے سی ای او سندر پچائی نے کہاکہ ہمارے لیے یہ ایک شاندار سہ ماہی رہی ہے، جس میں کمپنی کے ہر حصے میں مضبوط ترقی دیکھی گئی، اے آئی ہماری تمام سرگرمیوں پر مثبت اثر ڈال رہی ہے اور زبردست رفتار سے ہمیں آگے بڑھا رہی ہے۔(جاری ہے)
رپورٹ کے مطابق گوگل کی سرچ آمدنی میں ڈبل ہندسوں میں اضافہ ہوا ہے، اے آئی اوورویوز اور نیا متعارف کردہ اے آئی موڈ اچھی کارکردگی دکھا رہے ہیں، یوٹیوب سے اشتہارات اور سبسکرپشن آمدنی میں بھی اضافہ جاری ہے۔کمپنی کے مطابق الفابیٹ کی کلاؤڈ کمپیوٹنگ سروسز سالانہ بنیادوں پر 50 ارب ڈالر کمانے کی راہ پر گامزن ہیں۔پچائی نے کہا کہ ہم اپنے کلاؤڈ پروڈکٹس اور سروسز کی بڑھتی ہوئی طلب کے پیش نظر 2025 میں سرمایہ کاری کو 85 ارب ڈالر تک بڑھا رہے ہیں اور ہمیں مستقبل کے امکانات سے بہت امید ہے۔