گریمی ایوارڈز 2025 میں معروف ریپر کانیے ویسٹ کی اہلیہ بیانکا سینسوری کے اپنے کپڑے اتارنے کے واقعے کے حوالے سے ایک انکشاف سامنے آیا ہے۔

عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق اداکارہ رائلی مے لیوس نے بتایا کہ مجھے محسوس ہوا کہ بیانکا سینسوری شاید اس اسٹنٹ کے لیے پوری طرح تیار نہیں تھیں۔

اداکارہ نے مزید بتایا کہ مجھے ایسا محسوس ہوا جیسے وہ اس معاملے کو اسکینڈلائزڈ بنانے پر مکمل طور پر راضی نہیں تھیں۔

یہ خبر پڑھیں : کانیے ویسٹ اور بیانکا کو گریمی ایوارڈز میں نازیبا حرکت کی وجہ سے لاکھوں ڈالرز کے نقصان کا خدشہ

رائلی مے لیوس نے میڈیا کو یہ بھی بتایا کہ دراصل بیانکا سینسوری کے فوٹو شوٹ کے وقت برہنہ ہونے سے قبل جوڑے کے درمیان بحث بھی ہوئی تھی۔

اداکارہ نے کہا کہ ریپر کانیے ویسٹ جانتے تھے کہ یہ حرکت ان کے لیے مزید تشہیر کا سبب بنے گی اور پوری منصوبہ بندی سے بیانکا کو تیار کیا۔

ایک ماہر ’لِپ ریڈر‘ نے دعویٰ کیا کہ کانیے ویسٹ نے ہی ریڈ کارپٹ کھڑے ہونے کے وقت اپنی بیوی کو کیمروں کے سامنے بے لباس ہونے کی ترغیب دی۔

دریں اثنا، ایک باڈی لینگویج ماہر نے بھی کہا تھا کہ بیانکا سینسوری ریڈ کارپٹ پر "خوف” کا شکار نظر آ رہی تھیں، اور ان کا یوں بے لباس ہونا انتہائی توجہ حاصل کرنے کا پیغام تھا۔

ایک ہالی وڈ پی آر ماہر نے اس اسٹنٹ کی وجہ پیسا بتائی اور کہا کہ ریپر کانیے ویسٹ نے اپنی اہلیہ سے یہ سب "پیسہ کمانے کے لیے” کرایا۔

یاد رہے کہ بیانکا سینسوری نے بتایا تھا کہ ان کے شوہر اس سے واقف تھے جو میں کرنے جا رہی تھی۔

 

TagsShowbiz News Urdu.

ذریعہ: Al Qamar Online

کلیدی لفظ: بیانکا سینسوری کانیے ویسٹ

پڑھیں:

سانحہ بابوسر ٹاپ: ’بیٹا، بھائی، اہلیہ سب کھو دیے، مگر حوصلہ چٹان سے کم نہیں‘

گلگت بلتستان میں حالیہ شدید بارشوں اور سیلاب کے نتیجے میں بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی۔ بابوسر ٹاپ کے مقام پر سیلابی ریلوں میں کئی سیاح بہہ گئے ان میں لودھراں سے تعلق رکھنے والا ایک خاندان بھی شامل تھا جس کے کئی افراد جاں بحق ہو گئے اور ان کی لاشوں کو ریسکیو آپریشن کر کے نکالا گیا۔ جس میں فہد اسلام، ڈاکٹر مشعال فاطمہ ان کے بیٹے عبدالہادی شامل تھے۔

حادثے میں زندہ بچ جانے والے سعد اسلام نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ مسلمان کا عقیدہ ہے ہر کسی نے دنیا سے جانا ہے۔ شاید ہماری قسمت میں ایسے ہی لکھا ہوا تھا میں اس بات پر بھی اللہ کا شکر ادا کرتا ہوں کہ ڈیڈ باڈیز مل گئیں کیونکہ میں وہاں پر دیکھ کر آیا ہوں کہ سارے کے سارے خاندان پانی میں بہہ گئے ہیں اور ان کو پیچھے کوئی پوچھنے والا نہیں ہے۔

اس چٹان جیسے حوصلے کو سلام ہے
لا یکلف اللہ نفسا الا وسعھا کی مثال
بیٹا بھائی اہلیہ سب پانی کی نذر ہوگئے اور شکر کا انداز سبحان اللہ ۔
خدا اس ہمت کو ہمیشہ قائم رکھے
آمین ۔ pic.twitter.com/F6qroNj5iv

— صحرانورد (@Aadiiroy2) July 25, 2025

ان کا کہنا تھا کہ میں اللہ کا شکر ہی ادا کر سکتا ہوں، ظاہر ہے میں غمگین ہوں کیونکہ میں نے اپنا پھول جیسا بیٹا، باپ جیسے بڑے بھائی اور اچھی نیک سیرت اور حافظ قرآن بیوی کو کھویا ہے اب میری ایک سال کی بیٹی ہے اللہ اس کے لیے آسانی والا معاملہ کرے۔ اللہ مجھے اور میرے خاندان کو صبر عطا فرمائے اور سب مسلمانوں کو ایسی آفت سے بچائے۔

سوشل میڈیا صارفین سعد اسلام کے حوصلے کی تعریف کرتے نظر آئے اور مرحومین کی بخشش کے لیے دعا کی۔ ایک صارف نے لکھا کہ واقعی یہ صبر کی وہ اعلیٰ مثال ہے جو ایمان کو جِلا بخشتی ہے۔

واقعی یہ صبر اور رضا بالقضا کی وہ اعلیٰ مثال ہے جو ایمان کو جِلا بخشتی ہے۔ "لا یکلف اللہ نفساً إلا وسعہا" کا عملی مظہر دیکھ کر دل نم ہو جاتا ہے۔ اللہ تعالیٰ ان کے صبر کو قبول فرمائے، ان کے پیاروں کو جنت الفردوس میں اعلیٰ مقام عطا فرمائے، اور ان کے دل کو ہمیشہ اپنی خاص رحمت و سکون…

— sobia ashraf (@Sobiajournalist) July 25, 2025

ایک ایکس صارف کا کہنا تھا کہ انسان جب سب کچھ کھو دیتا ہے تو اللّه کے مزید قریب ہوجاتا ہے یقیناً اللّه اپنے بندے کو کبھی تنہا نہیں چھوڑتا۔ انہوں نے دعا کی کہ اللّه اس خاندان اور باقی سب جو اس حادثے میں دنیا سے چلے گئے ہیں اور جن کا کوئی پیچھے ان کو ڈھونڈھنے والا بھی نہیں سب کو جوار رحمت میں جگہ عطاء فرمائے۔

انسان جب سب کچھ کھو دیتا ہے تو اللّه کے مزید قریب ہوجاتا ہے یقیناً اللّه اپنے بندے کو کبھی تنہا نہیں چھوڑتا
اللّه اس خاندان اور باقی سب جو اس حادثے میں دنیا سے چلے گئے ہیں جنکا یہ بھائی ذکر کر رہے ہیں جنکا کوئی پیچھے انکو ڈھونڈھنے والا بھی نہیں سب کو جوار رحمت میں جگہ عطاء فرمائے

— سچا پٹواری® (@Satcha_Patwari) July 25, 2025

ایک سوشل میڈیا صارف کا ویڈیو پر تبصرہ کرتے ہوئے کہنا تھا کہ بھائی کی ہمت کو سلام ہے۔

بھائی کی ہمت کو سلام ہے https://t.co/no0Kyy9rq0

— Energy Engr (@KMazhar41818) July 25, 2025

واضح رہے کہ چند دن قبل لودھراں سے تعلق رکھنے والا ایک خاندان اسکردو سے واپسی پر بابوسر ٹاپ کے مقام پر اچانک آنے والے سیلابی ریلے کی زد میں آگیا تھا۔ اس المناک واقعے میں ڈاکٹر مشعال فاطمہ، ان کا دیور فہد اسلام اور 3 سالہ عبدالہادی جاں بحق ہوگئے

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

بابو سر ٹاپ حادثے اور لاشیں دیامر حادثہ ڈاکٹر مشعال فاطمہ سیلابی ریلہ فہد اسلام

متعلقہ مضامین

  • سانحہ بابوسر ٹاپ: ’بیٹا، بھائی، اہلیہ سب کھو دیے، مگر حوصلہ چٹان سے کم نہیں‘
  • دورہ ویسٹ انڈیز کیلیے قومی ٹیم کا اعلان، رضوان کپتان، بابر اور شاہین کی بھی واپسی
  • امریکی ایلچی نے جنگ بندی معاہدہ ناکام ہونے کا ذمہ دارحماس کو قرار دیدیا
  • کمالیت پسندی: خوبی، خامی یا ایک نفسیاتی مرض!
  • سابق انگلش کرکٹر کی موت کے حوالے سے تحقیقات کا آغاز
  • فرانسیسی صدر کی اہلیہ پیدائشی مرد ہیں؛ ایمانوئیل میکرون کا پوڈکاسٹر پر مقدمہ
  • یو ای ٹی لاہور ، عالمی رینکنگ میں شاندار کارکردگی دکھانے پرمختلف شعبہ جات اور فیکلٹی ممبران کو ایوارڈز سے نوازنے کیلئے تقریب
  • غزہ: یو این امدادی اہلکار بھی بھوک اور تھکن سے بے ہوش ہونے لگے
  • ملک بھر میں بارشوں سے 118 بچوں سمیت 245 افراد جاں بحق ہوئے: رپورٹ
  • ملک بھر میں بارشوں سے 118 بچوں سمیت 245 افراد جاں بحق ہوئے،  رپورٹ