ایران نے مذاکرات کیلئے رابطہ نہیں کیا،امریکی وزیرخارجہ
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 18 فروری2025ء)امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے کہا ہے کہ ایرانی ایٹمی پروگرام پر بات چیت کے حوالے سے تہران کی جانب سے واشنگٹن سے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا۔امریکی ٹی وی کو دیئے گئے ایک انٹرویومیں انہوں نے الزام لگایا کہ ایران کی سابق سفارتی کوششیں بھی محض مدت کو بڑھانے اور یورینیم کی افزودگی کو جاری رکھنے کی کوشش تھیں۔
۔(جاری ہے)
انہوں نے مزید کہا کہ میں جو کہہ سکتا ہوں وہ یہ ہے کہ ہمارے ساتھ ایران کی طرف سے کوئی رابطہ نہیں کیا گیا، ہم نے اس کے کوئی آثار بھی نہیں دیکھے ہیں۔ آخر کار ماضی میں ہماری رائے کے مطابق ایرانی سفارتی کوششوں کا مقصد ہمیشہ وقت خریدنا رہا ہے۔ روبیو نے کہا کہ صدر ٹرمپ نے گزشتہ ہفتے ولادیمیر پوتین سے بات کی تھی۔ اور اس کال کے دوران پوتین نے امن میں اپنی دلچسپی کا اظہار کیا تھا۔ صدر ٹرمپ نے اس تنازع کو ایک ایسے مستقل طریقے سے ختم کرنے کی خواہش پر زور دیا تھا جو یوکرین کی خودمختاری کا تحفظ کرتا ہو، طویل مدتی امن کو یقینی بناتا ہو۔
.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے
پڑھیں:
ٹرمپ کی ایمرجنسی نافذ کرکے واشنگٹن ڈی سی کو وفاق کے کنٹرول میں لینے کی دھمکی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250916-08-27
واشنگٹن (مانیٹرنگ ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے خبردار کیا ہے کہ اگر میئر واشنگٹن ڈی سی نے امیگریشن حکام کے ساتھ تعاون نہ کیا تو وفاقی حکومت نیشنل ایمرجنسی نافذ کر کے دارالحکومت کو براہِ راست کنٹرول میں لے لے گی۔غیر ملکی خبر ایجنسی کے مطابق صدر ٹرمپ نے الزام عاید کیا کہ بائیں بازو کے ڈیموکریٹس میئر موریئل بوسر پولیس پر دباؤ ڈال رہی ہیں کہ وہ وفاقی اداروں کو غیر قانونی مقیم افراد کی معلومات فراہم نہ کریں‘ اگر پولیس نے تعاون نہ کیا تو واشنگٹن ڈی سی میں جرائم بڑھ جائیں گے۔میئر موریئل بوسر کا مؤقف ہے کہ میٹروپولیٹن پولیس غیر قانونی تارکین وطن کے ڈیٹا کو امیگریشن حکام کو نہیں دے گی تاہم ٹرمپ نے عوام اور تاجروں کو یقین دہانی کرائی کہ وہ ان کے ساتھ ہیں اور ضرورت پڑنے پر نیشنل ایمرجنسی نافذ کریں گے۔ واضح رہے کہ امریکا کی 50 ریاستوں میں نیشنل گارڈز عام طور پر گورنرز کو جوابدہ ہوتے ہیں لیکن واشنگٹن ڈی سی میں نیشنل گارڈ براہِ راست امریکی صدر کے ماتحت ہے۔