وزیراعظم، وزیر داخلہ و دیگر کیخلاف اندراج مقدمہ کی درخواست
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
اسلام آباد:
وزیراعظم، وزیر داخلہ اور دیگر کے خلاف اندراج مقدمہ کی درخواست پر سماعت ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ اسلام آباد میں ہوئی۔
ایڈیشنل اینڈ سیشن جج محمد افضل مجوکا نے وزیراعظم شہباز شریف، وزیر داخلہ محسن نقوی و دیگر کیخلاف مقدمہ کے اندراج کے لیے 22 اے کی درخواست پر سماعت کی، جس میں ایس ایچ او تھانہ سیکرٹریٹ نے رپورٹ جمع کروانے کے لیے مزید وقت مانگ لیا۔
عدالت نے طلب کیے جانے پر ایس ایچ او کو مزید وقت دیتے ہوئے سماعت 24 فروری تک ملتوی کردی۔
واضح رہے کہ درخواست گزار گل خان کا بیٹا مبینہ طور پر 26 نومبر کو ڈی چوک میں قتل ہوا تھا ۔ درخواست گزار نے وزیر اعظم شہباز شریف، وزیر داخلہ ودیگر کیخلاف مقدمہ کے اندراج کی استدعا کر رکھی ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: وزیر داخلہ
پڑھیں:
پی ٹی آئی نے قائمہ کمیٹی داخلہ میں عمران خان سے ملاقات کا معاملہ اٹھا دیا
— فائل فوٹوقائمہ کمیٹی داخلہ کے اجلاس میں بانئ پی ٹی آئی عمران خان سے ملاقات زیر بحث آگئی۔
حامد رضا نے کہا کہ جیل میں ہم بانئ پی ٹی آئی سے ملنے جاتے ہیں تو وہاں پولیس ہمارے ساتھ کیا کرتی ہے۔
نثار جٹ نے سوال اٹھایا کہ اسلام آباد پولیس کا کام کیا پارلیمنٹیرینز کو ہراساں کرنا رہ گیا ہے؟
حامد رضا نے اعتراض اٹھایا کہ اسلام آباد پولیس کی کیا کارکردگی ہے؟چوری ڈکیتی کے بڑھتے واقعات پر تو کوئی اقدام نہیں ہوتا۔
سپریم کورٹ نے بانئ پی ٹی آئی عمران خان کے جسمانی ریمانڈ کے لیے دائر پنجاب حکومت کی اپیلیں نمٹا دیں۔
طلال چوہدری نے کہا کہ اسلام آباد پولیس کا اختیار میرے پاس ہے ہم جواب دیں گے، اگر کوئی دوسرا ادارہ ملوث ہے تو وہ ہمارے اختیار میں نہیں ہے، اسلام آباد پولیس سے جواب کے لیے آئندہ ایجنڈے پر رکھیں۔
زرتاج گل نے کہا کہ بانئ پی ٹی آئی سے ملاقات کے لیے جاتی ہوں تو 6،6 گھنٹے باہر روک کر ملاقات نہیں کروائی جاتی، عمران خان کی بہنوں کے ساتھ بھی ایسا ہی کیا جاتا ہے، روزانہ کا ایک تماشہ بنا رکھا ہے۔
حامد رضا نے کہا آئی جی اسلام آباد کو بلا لیں کیونکہ میری انسانی حقوق کمیٹی میں تو وہ کئی نوٹسز کے باوجود نہیں آئے۔