مصطفیٰ قتل کیس: ملزم ارمغان کے ریمانڈ کی درخواستیں منظور,قبر کشائی 21 فروری کو ہوگی
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
کراچی کی انسداد دہشت گردی عدالت نمبر 2 نے مصطفیٰ عامر قتل کیس کے مرکزی ملزم ارمغان قریشی کو 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا، مقتول کی قبر کشائی 21 فروری کو صبح 9 بجے کی جائے گی۔سندھ ہائیکورٹ نے مصطفیٰ عامر کیس میں ٹرائل کورٹ کا فیصلہ کالعدم قرار دیتے ہوئے ریمانڈ کی چاروں درخواستیں منظور کرلیں۔اغوا کے بعد دوست کے ہاتھوں قتل کیے جانے والے نوجوان مصطفیٰ عامر کے قتل کیس میں عدالت نے ملزم ارمغان کے پولیس ریمانڈ کی درخواست پر فیصلہ سناتے ہوئے ملزم کو جسمانی ریمانڈ کیلئے اے ٹی سی عدالت میں پیش کرنے کا حکم دے دیا ہے۔سندھ ہائیکورٹ کے جج جسٹس ظفر راجپوت نے مصطفیٰ قتل کیس کی سماعت کی .
بعدازاں عدالت نے ملزم ارمغان کے پولیس ریمانڈ کی درخواستوں پر محفوظ فیصلہ سناتے ہوئے ملزم کو ریمانڈ کے لیے آج ہی انسداد دہشتگردی کی عدالت میں پیش کرنے کا حکم دیا۔عدالت نے حکم دیا کہ ملزم کو اغوا، قتل اور دیگرالزامات میں ریمانڈ کے لیے اے ٹی سی میں پیش کیا جائے۔عدالت نے استفسار کیا کہ کیا لاش برآمد ہوگئی ہے؟ تفتیشی افسر نے بتایا کہ لاش مل گئی ہے، قبر کشائی کا آرڈر ہوگیا ہے، آلہ قتل برآمد کرنا ہے، بعدازاں عدالت نے ملزم ارمغان قریشی کو 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔
دریں اثناعدالتی حکم پر مقتول محمد مصطفیٰ عامر کی قبر کشائی 21 فروری کو صبح 9 بجے کی جائے گی، قبر کشائی کے لیے پولیس سرجن کراچی ڈاکٹر سمیعہ سید کی سربراہی میں 3 رکنی بورڈ تشکیل دیا گیا ہے۔مقتول محمد مصطفیٰ عامر کو کیماڑی کے موچکو تھانے کی حدود میں دفن کیا گیا تھا. قبر کشائی تحقیقات کا حصہ ہے، جس میں قتل، اغوا اور دہشت گردی کے دفعات شامل ہیں، قبر کشائی کے حوالے سے سیکیورٹی اور لاجسٹکس کے لیے ایس ایس اور ایس ایچ او درخشاں اور موچکو کو ہدایات جاری کردی گئی ہیں۔
واضح رہے کہ انسداد دہشت گردی عدالت میں سماعت سے کچھ دیر قبل ہی سندھ ہائیکورٹ نے مصطفیٰ عامر قتل کیس میں پراسیکیوشن کی جسمانی ریمانڈ سے متعلق چاروں درخواستیں منظور کرتے ہوئے مرکزی ملزم ارمغان قریشی کو جوڈیشل ریمانڈ پر بھیجنے کا انسداد دہشت گردی عدالت کا فیصلہ کالعدم قرار دیا تھا۔
ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: سابق تفتیشی افسر عدالت میں پیش گردی عدالت ریمانڈ کی عدالت نے نے مصطفی قتل کیس کے لیے کیس کے
پڑھیں:
فیصل آباد،ملکی تاریخ کے سب سے بڑا آن لائن فراڈ نیٹ ورک کے مرکزی ملزم ملک تحسین اعوان کا مزید 5روزہ جسمانی ریمانڈ دیدیا گیا
مکوآنہ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 25 جولائی2025ء) ملکی تاریخ کے سب سے بڑا آن لائن فراڈ نیٹ ورک کے مرکزی ملزم ملک تحسین اعوان کا مزید 5روزہ جسمانی ریمانڈ دیدیا گیا ملزم کودوبارہ 28جولائی کو عدالت پیش کیا جائے تفصیلات کے مطابق 8جولائی کو این سی سی آئی اے اور حساس ادارے نے سابق چیئرمین فیسکو ملک تحسین اعوان کے ڈیرہ پر چھاپہ مار کر ملکی تاریخ کا سب سے بڑا آن لائن فراڈ نیٹ ورک پکڑا تھا اور وہاں سے 149ملکی وغیر ملکی مرد وخواتین کو گرفتار کر کے کمپیوٹرز' لیپ ٹاپس' ڈیسک اور دیگر سامان برآمد کر کے سابق چیئرمین فیسکو سمیت گرفتار ملزمان کے خلاف 7مقدمات درج کیے۔تاہم ملک تحسین اعوان نے 7مقدمات میں عبوری ضمانت کروا لی۔(جاری ہے)
بعدازاں سائبر کرائم نے آن لائن نیٹ ورک کے مالیاتی فراڈ میں ملوث مرکزی ملزم ملک تحسین اعوان کی طرف سے گرفتار ملزمان کے ذاتی کوائف میں اور ان سے کرایہ کا ایگریمنٹ بھی بوگس پایا گیا جس پر ملک تحسین اعوان کے خلاف آٹھواں مقدمہ درج کر کے گرفتار کیا گیا تھا تاہم گزشتہ روز مرحلہ وار مرکزی ملزم سمیت مجموعی طور پر 62ملزمان کو سینئر سول جج کی عدالت میں پیش کیا گیا تاہم فاضل جج نے آن لائن فراڈ کیس کے مرکزی ملزم ملک تحسین اعوان کا مزید 5روزہ جسمانی ریمانڈ دیتے ہوئے دوبارہ 28جولائی کو دوبارہ پیش کیا جائے۔