گاڑی روکنے پر لیگی ایم پی اے کا ساتھیوں کے ہمراہ ایس ایچ او سنگجانی پر تشدد، پولیس نے حراست میں لے لیا
اشاعت کی تاریخ: 18th, February 2025 GMT
اسلام آباد:
اسلام آباد میں پولیس نے فینسی نمبر پلیٹ لگانے پر ن لیگ کے رکن صوبائی اسمبلی ظاہر خان کو روکا تو وہ دھمکیوں پر اتر آئے۔
ایکسپریس نیوز کو پولیس ذرائع سے ملنے والی اطلاع کے مطابق مسلم لیگ ن کے رکن صوبائی اسمبلی ظاہر خان کو سنگ جانی ٹول پلازہ پر روکا گیا تو انہوں نے سخت نتائج کی دھمکیاں دیں اور پھر فرار ہوگئے۔
پولیس ذرائع کے مطابق تھوڑی دیر بعد لیگی ایم پی اے ظاہر خان ساتھیوں کے ساتھ دوبارہ پہنچے اور گشت کرنے والے افسر کو سنگجانی ٹول پلازہ پر گھیر لیا، جس پر انہوں نے وائرلس کر کے پولیس کو اطلاع دی تو ایس ایچ او سنگجانی نفری کے ساتھ موقع پر پہنچے جن کو نامعلوم افراد نے تشدد کا نشانہ بنایا۔
پولیس نے مزاحمت اور ایس ایچ او کو تشدد کا نشانہ بنانے پر لیگی ایم پی اے کو حراست میں لے کر تھانے منتقل کردیا تاہم آخری اطلاعات تک اُن کے خلاف مقدمہ درج نہیں کیا گیا۔
سینئر پولیس افسر کے مطابق ایم پی اے ظاہر شاہ نے وی ایٹ گاڑی پرسی آئی اے ٹرپل ون کی نمبر پلیٹ لگائی تھی۔ ایم پی اے کو تھانے منتقل کرنے کی خبر ملی تو وفاقی وزیر امیر مقام فریقین میں صلح کرانے تھانے بھی پہنچ گئے۔
پولیس کے سینئر افسر نے ایکسپریس نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے امکان ظاہر کیا کہ تھوڑی دیر میں دونوں فریقین کے درمیان صلح ہوجائے گی اور مقدمہ درج نہیں ہوگا۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ایم پی اے
پڑھیں:
سوات: مدرسے میں طالبعلم کا قتل، گرفتار ملزمان 2 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے
—فائل فوٹوایڈیشنل سیشن کورٹ سوات نے مدرسے میں مبینہ تشدد سے طالب علم کے قتل کے کیس میں گرفتار 2 ملزمان کو 2 روزہ ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کر دیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ مرکزی ملزم سمیت 2 افراد اب تک گرفتار نہیں کیے جاسکے ہیں، ملزمان کی گرفتاری کے لیے چھاپے مارے جا رہے ہیں۔
دوسری جانب سوات کے مدرسے میں تشدد سے 14 سالہ بچے کی موت کے سلسلے میں نئے انکشافات سامنے آ گئے۔
یہ بھی پڑھیے مدرسے کے استاد کے ہاتھوں طالبعلم کی ہلاکت درندگی کی انتہا ہے: چیف خطیب خیبر پختونخوا سوات: استاد کے مبینہ تشدد سے 14 سال کا طالبعلم جاں بحقمقتول فرحان کے چچا کے مطابق مدرسے کے مہتمم کا بیٹا مقتول سے ناجائز مطالبات کرتا تھا، فرحان واپس مدرسے جانے کو تیار نہیں تھا، چچا اپنے بھتیجے کے ساتھ مدرسے گیا اور مہتمم سے شکایت کی تو مہتمم نے معذرت کی۔
مقتول کے چچا نے بتایا کہ اسی دن نمازِ مغرب کے بعد مدرسے کے ناظم نے کال کر کے بتایا کہ بھتیجا غسل خانے میں گر گیا ہے، اسپتال پہنچا تو اس کی تشدد زدہ لاش دیکھی۔
ایف آئی آر میں نامزد 4 ملزمان میں سے 2 کو گرفتار کر لیا گیا ہے جبکہ باقی کی تلاش جاری ہے، مدرسے سے بچوں پر تشدد میں استعمال ہونے والا سامان بھی برآمد کر لیا گیا ہے۔
ڈی پی او محمد عمر کا کہنا ہے کہ مدرسہ غیر رجسٹرڈ تھا، اسے سیل کر دیا گیا ہے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ واقعے پر سیاسی دباؤ میں نہیں آئیں گے۔