سینیئر سیاستدان فیصل واوڈا نے کہا ہے کہ عید کے بعد اپوزیشن کا کوئی گرینڈ الائنس نہیں بن رہا نہ احتجاج ہوگا، عمران خان خان کے لیے فی الحال کوئی اچھی خبر نہیں وہ جیل میں ہی رہیں گے۔

نجی ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ اسٹیبلشمنٹ کا پی ٹی آئی سے کوئی لینا دینا نہیں، تحریک انصاف کا گراف گر رہا ہے اور یہ سب سمجھ گئے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں اڈیالہ جیل کے علاوہ ہر جگہ سے اچھی خبریں آرہی ہیں، مریم نواز کی عمران خان پر تنقید

انہوں نے کہاکہ شیر افضل مروت آزاد سیاست کرتے ہیں، لیکن ان کو پی ٹی آئی میں نہیں رہنے دیا جائےگا، اگر فواد چوہدری تحریک انصاف میں جانا چاہتے ہیں تو میں ان کی مدد کروں گا۔

فیصل واوڈا نے کہاکہ علیمہ خان کی چیٹ سے معلوم ہوتا ہے کہ خیبرپختونخوا میں کرپشن کا بازار گرم ہے، اور اس وقت وہاں دوسرے صوبوں سے زیادہ کرپشن ہورہی ہے۔

انہوں نے کہاکہ پارٹی فنڈز میں خورد برد کرکے پارٹی رہنماؤں کے گھر چلتے ہیں، مرنے مارنے کی باتیں کرنے والے سب اندر سے ملے ہوئے ہیں۔

سینیئر سیاستدان نے کہاکہ علی امین گنڈاپور 75 کروڑ روپے پارٹی پر خرچ کرنے کا کہہ چکے ہیں، یہ سیدھا سیدھا ان پر آمن سے زیادہ اثاثوں کا کیس بنتا ہے۔

یہ بھی پڑھیں ’یہ نہیں چاہتے کہ عمران خان باہر آئیں‘، فواد چوہدری نے ’عمران خان ریلیز کمیٹی‘ بنانے کا اعلان کردیا

انہوں نے کہاکہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا نے کہاکہ انہوں نے زمین بیچی ہے تو یہ بھی مان لیتے ہیں زمین کی قیمت لگوا لی جائے، لیکن حکومت پاکستان ان کو بچانے کے لیے سامنے آگئی ہے۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

wenews اڈیالہ جیل خیبرپختونخوا کرپشن سینیئر سیاستدان علی امین گنڈاپور عمران خان فیصل واوڈا وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا وی نیوز.

ذریعہ: WE News

کلیدی لفظ: اڈیالہ جیل خیبرپختونخوا کرپشن سینیئر سیاستدان علی امین گنڈاپور فیصل واوڈا وزیراعلی خیبرپختونخوا وی نیوز انہوں نے کہاکہ فیصل واوڈا

پڑھیں:

ویڈیو لنک کسی صورت قبول نہیں، مقصد عمران خان کو تنہا کرنا ہے، علیمہ خان

پاکستان تحریک انصاف کے بانی عمران خان کی ہمشیرہ علیمہ خان نے پنجاب حکومت پر سنگین الزامات عائد کرتے ہوئے کہا ہے کہ جی ایچ کیو حملہ کیس کی سماعت ویڈیو لنک کے ذریعے کروانے کا فیصلہ دراصل عمران خان کو تنہائی کا شکار بنانے کی کوشش ہے، اور ہم اسے کسی صورت قبول نہیں کریں گے۔

عدالت میں پیشی کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے علیمہ خان نے واضح کیا کہ عمران خان کو اس وقت براہ راست عدالت میں پیش نہ کرنا ایک منظم منصوبہ بندی کا حصہ ہے، جس کا مقصد ان کی آواز کو دبانا ہے۔
  عمران خان کو گولیاں لگیں، تب بھی وہ عدالت آنے پر مصر تھے
انہوں نے یاد دلایا کہ جب عمران خان پر قاتلانہ حملہ ہوا اور وہ زخموں سے چور تھے، اس وقت بھی انہوں نے ویڈیو لنک کے بجائے عدالت میں بنفسِ نفیس پیش ہونے کو ترجیح دی۔
علیمہ خان نے سوال اٹھایا کہ اگر اُس وقت ویڈیو لنک کی اجازت نہیں دی گئی تو آج ایسا کرنے کا مقصد کیا ہے؟ ان کا کہنا تھا کہ “اب ایسا کسی صورت ہونے نہیں دیں گے۔ عمران خان کو عدالت میں پیش کیا جائے، ویڈیو لنک قابلِ قبول نہیں۔”
وکلاء سے مشاورت کیسے ہو گی جب وہ جیل میں ہوں گے؟
علیمہ خان نے ویڈیو لنک ٹرائل کے قانونی اور انسانی پہلو پر بھی سوال اٹھایا۔ ان کے مطابق، جب عمران خان عدالت میں موجود نہیں ہوں گے تو وہ اپنے وکلاء سے براہ راست مشورہ کیسے کریں گے؟
انہوں نے کہا کہ اس پورے عمل کا بنیادی مقصد عمران خان کو قانونی، سیاسی اور ذاتی طور پر مکمل آئسولیٹ کرنا ہے۔
26ویں آئینی ترمیم پر تحفظات
علیمہ خان نے 26 ویں آئینی ترمیم کو بھی تنقید کا نشانہ بنایا، جس کے تحت جیلوں میں ٹرائل کی راہ ہموار کی گئی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ “یہ ترمیم صرف عمران خان کے خلاف استعمال ہو رہی ہے، لیکن کل کو کوئی بھی شہری اس کا شکار ہو سکتا ہے۔ وکلاء برادری کو متحد ہو کر اس کے خلاف آواز بلند کرنی چاہیے۔”
جیل ٹرائل کا مقصد فیملی اور قانونی ٹیم سے دوری ہے
انہوں نے کہا کہ جیل میں ہونے والے ٹرائلز کے باعث اہلِ خانہ اور وکلاء کو عمران خان سے براہ راست ملاقات کا موقع بھی نہیں ملتا۔
انہوں نے کہاکہ  توشہ خانہ کیس کے بعد عمران خان اور بشریٰ بی بی کو مکمل آئسولیشن میں ڈالنے کی تیاری کی جا رہی ہے، تاکہ وہ نہ کسی سے بات کر سکیں اور نہ ہی کسی کو اپنے مؤقف سے آگاہ کر سکیں۔”
انڈہ پھینکنے کے واقعے پر برہمی
علیمہ خان نے ان پر انڈہ پھینکنے کے واقعے پر بھی سخت ردعمل ظاہر کیا۔ ان کا کہنا تھا کہ ہماری کارکنوں نے ان خواتین کو پولیس کے حوالے کیا، لیکن اعلیٰ سطح سے احکامات آتے ہی انہیں چھوڑ دیا گیا۔ کل وہی خاتون دوبارہ آئی اور پتھر پھینکا — اگر یہی روش جاری رہی تو کل گولی بھی چل سکتی ہے۔
انہوں نے سکیورٹی اداروں سے مطالبہ کیا کہ ایسے افراد کو قانون کے کٹہرے میں لایا جائے تاکہ کسی بھی ناخوشگوار واقعے سے بچا جا سکے۔

Post Views: 6

متعلقہ مضامین

  • ویڈیو لنک کسی صورت قبول نہیں، مقصد عمران خان کو تنہا کرنا ہے، علیمہ خان
  • اگر کوئی سمجھتا ہے کہ میں ٹوٹ جا ئوں گا تو یہ غلط فہمی ہے ، عمران خان
  • سرویکل ویکسین سے کسی بچی کو کسی بھی قسم کا کوئی خطرہ نہیں: وزیر تعلیم
  • تحریک انصاف اب کھل کر اپوزیشن کرے ورنہ سیاسی قبریں تیار ہوں گی، عمران خان
  • عمران خان شیخ مجیب کے آزار سے ہوشیار رہیں
  • عمران خان مذاکرات کے لیے تیار، لیکن بات ’بڑوں‘ سے ہوگی، وزیراعلیٰ کے پی علی امین گنڈاپور
  • عمران خان ڈیل نہیں کرینگے، سر اُٹھا کر واپس آئیں گے، سلمان اکرم راجہ
  • پاکستان جوہری طاقت ہے، خودمختاری پر حملہ ہوا تو ہر قیمت پر دفاع کریں گے، چاہے کوئی بھی ملک ہو، اسحاق ڈار
  • عمران خان ڈیل نہیں کریں گے ، سراٹھا کرواپس آئیں گے‘ سلمان اکرم
  • اسرائیل کو کھلی جارحیت اور مجرمانہ اقدامات پر کوئی رعایت نہیں دی جا سکتی: ترک صدر