کراچی (اسٹاف رپورٹر) انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے مصطفی عامر کے اغوا اور قتل سے متعلق کیس میں مرکزی ملزم ارمغان کو 4 روزہ جسمانی ریمانڈ پر پولیس کے حوالے کردیا۔ عدالت نے آئندہ سماعت پر تفتیشی افسر سے پیش رفت رپورٹ بھی طلب کرلی ہے۔ اس سے قبل سندھ ہائیکورٹ نے ٹرائل کورٹ کے 10 اور 11 فروری کے احکامات کالعدم قرار دیدیے۔ عدالت نے ملزم ارمغان کا ریمانڈ لینے کے لیے انسداد دہشت گردی عدالت نمبر دو میں پیش کرنے کا حکم دیا۔ سندھ ہائیکورٹ میں مصطفی عامر کے اغوا اور قتل سے متعلق کیس میں انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالتوں کے منتظم جج کی جانب سے ملزم ارمغان کا جسمانی ریمانڈ نہ دینے کے خلاف محکمہ پراسیکیوشن کی درخواست کی سماعت ہوئی۔ سماعت کے موقع پر جیل حکام کی جانب سے گرفتار ملزم ارمغان کو عدالت میں پیش کیا گیا۔ عدالت نے ملزم سے استفسار کیاکہ آپ کو مارا تونہیں گیا؟ ملزم کا کہا کہ مجھے بہت مارا گیا ہے۔ سماعت کے دوران سرکاری وکیل کا کہنا تھاکہ ہمیں جسمانی ریمانڈ چاہیے تاکہ تفتیش کرسکیں۔ عدالت نے سرکاری وکیل سے استفسار کیاکہ لاش ، گاڑی اور اسلحہ برآمد ہوا؟۔ سرکاری وکیل اور تفتیشی افسر کی جانب سے ملزم ارمغان کو 30 روزہ جسمانی ریمانڈ پر دینے کی استدعا کی گئی۔ سرکار ی وکیل اور تفتیشی افسر کی جانب سے 30 روزہ جسمانی ریمانڈ کی استدعا سنتے ہی ملزم ارمغان کمرہ عدالت میں گر کر بہوش ہوگیا۔ ملزم کو کمرہ عدالت میں بینچ پر لٹا یا گیا اور پولیس کی جانب سے ملزم کو ہوش میں لانے کی کوشش کی گئی۔ملزم کی ہتھکڑیاں بھی کھول دی گئیں جبکہ ملزم کے منہ پر پانی ڈالا گیا تاہم ملزم ہوش میں نہ آیا۔ ملزم کے وکیل کا کہنا تھاکہ ملزم کی حالت ٹھیک نہیں اس کا میڈیکل کرایا جائے۔ عدالت نے تفتیشی افسر پر برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ریمارکس میں کہاکہ میڈیکل تو پہلے دن ہی ہوجانا چاہیے تھا، پھر کیوں نہیں کرایا۔ جسمانی ریمانڈ ملنے کے بعد پولیس ملزم کو نیم بے ہوشی کی حالت میں عدالت سے لیکر روانہ ہوئی۔ دوسری جانب ایس ایس پی اے وی سی سی انیل حیدر نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ ملزم کے ریمانڈ کے دوران بیانات کی تصدیق کرنے ہے، اب باڈی مل چکی ہے، تمام شواہد ملزم کے سامنے رکھیں گے، ابھی باڈی کی ریکوری اور ڈی این اے میچ کرنا ہے، اگر کسی اور ملزم کے شواہد ملے تو اس پر بھی پیشرفت کریں گے، یہ اچانک نہیں، باقاعدہ منصوبہ بندی کے ساتھ کیا گیا اقدام تھا،ملزمان منصوبہ بندی کے باعث لاش ٹھکانے لگانے میں کامیاب رہے، حب کی پولیس کو سراہتا ہوں۔

.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: تفتیشی افسر کی جانب سے عدالت نے ملزم کے

پڑھیں:

سپریم کورٹ نے عمران خان جسمانی ریمانڈ دینے سے انکار کر دیا

سپریم کورٹ آف پاکستان نے بانی پی ٹی آئی عمران خان کے جسمانی ریمانڈ کے لیے دائر پنجاب حکومت کی اپیلیں نمٹا دیں۔

سپریم کورٹ نے اپنے فیصلے میں قرار دیا کہ پنجاب حکومت چاہے تو ٹرائل کورٹ سے رجوع کر سکتی ہے۔ بانی پی ٹی آئی کے وکلا درخواست دائر ہونے پر مخالفت کرنے کا حق رکھتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں:عمران خان کے شیر افضل مروت سے متعلق سخت ریمارکس، وکلا سے ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی

سپریم کورٹ کے جسٹس ہاشم کاکڑ نے قرار دیا کہ ملزم کی گرفتاری کو ڈیڑھ سال گزر چکا اب تو جسمانی ریمانڈ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا۔

اس موقع پر پراسیکیوٹر جنرل پنجاب کا مؤقف تھا کہ ملزم کے فوٹو گرامیٹک، پولی گرافک، وائس میچنگ ٹیسٹ کرانے ہیں، جس پر جسٹس ہاشم کاکڑ نے ریمارکس دیے کہ درخواست میں استدعا ٹیسٹ کرانے کی نہیں جسمانی ریمانڈ کی تھی۔

جسٹس صلاح الدین پنور نے کیس سے متعلق ریمارکس دیے کہ کسی قتل اور زنا کے مقدمہ میں تو ایسے ٹیسٹ کبھی نہیں کرائے گئے، توقع ہے عام آدمی کے مقدمات میں بھی حکومت ایسے ہی ایفیشنسی دکھائے گی۔

آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں

پراسیکیوٹر جنرل پنجاب جسٹس صلاح الدین پنور جسٹس ہاشم کاکڑ جسمانی ریمانڈ سپریم کورٹ عمران خان

متعلقہ مضامین

  • مصطفی عامر قتل کیس؛ مرکزی ملزم ارمغان منی لانڈرنگ کیس میں جیل روانہ
  • راولپنڈی کی عدالت میں قتل کا ملزم اور پولیس کانسٹیبل فائرنگ سے زخمی
  • عمران کی گرفتاری کو ڈیڑھ سال گزر چکا، جسمانی ریمانڈ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا: سپریم کورٹ
  • عمران خان کا جسمانی ریمانڈ ، پنجاب حکومت کی درخواستیں مسترد
  • عمران خان کی گرفتاری کو ڈیڑھ سال گزر چکا، اب تو جسمانی ریمانڈ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، سپریم کورٹ
  • عمران خان کی گرفتاری کو ڈیڑھ سال گزر چکا، اب جسمانی ریمانڈ کا سوال ہی پیدا نہیں ہوتا، سپریم کورٹ 
  • عمران خان کے جسمانی ریمانڈ کیلئے دائر اپیلیں نمٹادی گئیں
  • سپریم کورٹ نے عمران خان کے جسمانی ریمانڈ سے متعلق اپیلیں نمٹا دیں
  • عمران خان کی گرفتاری کو ڈیڑھ سال گزر چکا جسمانی ریمانڈ کا سوال پیدا نہیں ہوتا: عدالت
  • سپریم کورٹ نے عمران خان جسمانی ریمانڈ دینے سے انکار کر دیا