(کراچی میں ٹریفک حادثات پر حکومتی اے پی سی)جماعت اسلامی کاہر متاثرہ خاندان کو1 کروڑ روپے دینے کا مطالبہ
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
کراچی (اسٹاف رپورٹر)شہر میں بڑھتے ہوئے حادثات بالخصوص ڈمپر و ٹینکر کے باعث شہریوں کی اموات اور ہیوی ٹریفک کی نقل و حرکت کے حوالے سے سندھ حکومت کی جانب سے کراچی کے مختلف اسٹیک ہولڈرز اور سیاسی جماعتوں کے اجلاس میں جماعت اسلامی کراچی کے نائب امرا مسلم پرویز ،راجا عارف سلطان اور رکن سندھ اسمبلی محمد فاروق پر مشتمل وفد نے شرکت کی ۔وفد نے جماعت اسلامی کے واضح اور دوٹوک مؤقف کا اعادہ کیا کہ شہریوں کے تحفظ اور ٹریفک قوانین بالخصوص ہیوی ٹریفک کے شہر میں داخلے کے اوقات کی پابندی کرانی سندھ حکومت اور محکمہ پولیس کی ذمے داری ہے ،شہریوں کی بڑھتی ہوئی اموات سے عوام میں شدید غم و غصہ پیدا ہورہا ہے اور لوگ احتجاج کررہے ہیں ۔جماعت اسلامی کا مطالبہ ہے کہ سندھ حکومت اور محکمہ پولیس اپنی ذمے داری پوری کرے اور ڈمپر وٹینکر کی زد میں آکر موت کا شکار ہونے والے گھرانوں کو ایک ایک کروڑ روپے زر تلافی اد اکیا جائے ۔ تمام واقعات کی تحقیقات کر کے مجرموں کو کیفر کردارتک پہنچایا جائے ۔اجلاس کے بعد پریس بریفنگ سے خطاب کرتے ہوئے جماعت اسلامی کراچی کے نائب امیر مسلم پرویز نے کہا ہے کہ اجلاس میں بنیادی طور پر اس بات پر اتفاق ہوا ہے کہ ہیوی ٹریفک کی وجہ سے جو بھی جانی نقصان ہوا ہے اس کی تلافی کی جائے گی ،انتظامی طور پر جہاں جہاں کمی اور خرابی ہیں انہیں درست کیا جائے گا،یہ انسانی مسئلہ ہے اسے انسانی مسئلے کی طرح ہی حل کیا جائے گا ،ڈرائیوروں کے لائسنس کا مسئلہ ہویا جو بھی مسائل ہوں ان کو حل کیا جائے گا۔
کراچی (اسٹاف رپورٹر )سندھ کے سینئر وزیر اطلاعات و ٹرانسپورٹ شرجیل انعام میمن کی زیر صدارت کراچی کے اسٹیک ہولڈرز کا ایک اہم اجلاس منگل کوسندھ سیکرٹریٹ میں ہوا جس میں کراچی میں ٹریفک کے حالیہ سنگین حادثات ور جلائو گھیراؤ کے واقعات کے تناظر میں تمام پہلوؤں کا جائزہ لیا گیا۔ اجلاس وزیر اعلیٰ سندھ کی ہدایات پر بلایا گیا تھا۔ جس میںوزیر داخلہ سندھ ضیا الحسن لنجار، سیکرٹری ٹرانسپورٹ اسد ضامن، سی سی پی او جاوید عالم اوڈھو، ڈی آئی جی ٹریفک پیر محمد شاہ بھی شریک ہوئے۔اجلاس میں سندھ اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر علی خورشیدی، اے این پی رہنما شاہی سید، جماعت اسلامی کے نائب امرا مسلم پرویز، راجا عارف سلطان ،ایم پی اے محمد فاروق اور ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فاروق ستار بھی شریک تھے جبکہ ٹرانسپورٹرز کی جانب سے لیاقت محسود، سردار عبدالحمید، غلام محمد آفریدی، الحاج یوسف خان اور دیگر بھی موجود تھے۔ اجلاس میں کراچی میں ہونے والے حادثات، ہیوی ٹرانسپورٹ کے اوقات کار اور دیگر اہم امور پر تبادلہ خیال کیا گیا۔اجلاس کے شرکانے کراچی شہر میں حالیہ حادثات اور اس کے بعد جلاؤ گھیراؤ کی صورتحال کا جائزہ لیا۔اس موقع پرجماعت اسلامی کے نائب امیر مسلم پرویز نے کہا کہ شہریوں کے تحفظ اور ٹریفک قوانین بالخصوص ہیوی ٹریفک کے شہر میں داخلے کے اوقات کی پابندی کرانی سندھ حکومت اور محکمہ پولیس کی ذمے داری ہے ،شہریوں کی بڑھتی ہوئی اموات سے عوام میں شدید غم و غصہ پیدا ہورہا ہے اور لوگ احتجاج کررہے ہیں ۔جماعت اسلامی کا مطالبہ ہے کہ سندھ حکومت اور محکمہ پولیس اپنی ذمے داری پوری کرے اور ڈمپر وٹینکر کی زد میں آکر موت کا شکار ہونے والے گھرانوں کو ایک ایک کروڑ روپے زر تلافی اد اکیا جائے ۔ تمام واقعات کی تحقیقات کر کے مجرموں کو کیفر کردارتک پہنچایا جائے ۔ایم کیو ایم پاکستان کے رہنما فاروق ستار نے کہاکہ یہ سیاسی یا انتظامی نہیں انسانی مسئلہ ہے، سندھ حکومت پہلے نوٹس لے لیتی تو بہت سی باتیں سنبھل سکتی تھیں۔ عوامی نیشنل پارٹی سندھ کے صدرشاہی سید نے کہا کہ حادثات تو ودیگر شہروں میں بھی ہوتے ہیں۔ خرابی کی جڑ کیا ہے؟ اس کا پتا لگایا جائے۔ انہوں نے کہا کہ آئین اور قانون کے بغیر بہتر معاشرہ بن ہی نہیں سکتا۔ اس شہر میںانارکی نہیں ہم امن چاہتے ہیں کیونکہ یہ شہر سب کا ہے۔ انہوں نے کہا کہ متاثرین کی مدد کرنا ضروری ہے۔ ٹرانسپورٹ ایسوسی ایشن کے صدر نے کہا کہ کراچی میں صرف ڈمپرز نہیں دوسری گاڑیاں بھی حادثات کی ذمے دار ہیں۔ ہم ٹیکس دیتے ہیں مافیا نہیں ہیں۔ قانون سب کے لیے یکساں ہونا چاہیے۔ بعد ازاں پریس کانفرنس کرتے ہوئے سینئر وزیرشرجیل میمن نے کہا کہ اس اجلاس سے یہ واضح پیغام جائے گا کہ ہم سب ایک ہیں اور پاکستانی ہیں، حادثات نہ ہوں اور ایک بھی نہ ہو، اگر حادثہ ہوتا بھی ہے تو اسے لسانی، سیاسی یا کسی اور قسم کا رنگ نہیں دیا جائے گا جس پر اس شہر کے تمام اسٹیک ہولڈر نے اتفاق کیاہے ۔صوبائی وزیر کا کہنا تھا کہ حکومت کے لیے چینلجز بہت ہیں کیوں کہ کراچی واحد شہر ہے جس میں سب سے زیادہ ہیوی ٹریفک چلتی ہے اسی شہر میں پورٹ بھی ہے اور پورے پاکستان کی درآمدات اور برآمدات کراچی سے ہوتی ہیں لہٰذا کراچی کے ان چیزوں کا مقابلہ کسی اور شہر سے نہیں کیا جاسکتا ۔شرجیل میمن نے مزید کہا کہ کراچی میں 5 سے 6 واٹر ٹینکرز کو جلایا گیا، گزشتہ روز حادثے کے ذمے دار ٹینکر ڈرائیور کو گرفتار کرلیا گیا ہے جبکہ جلاؤگھیراؤ کرنے والے 15 افراد کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔
کراچی: وزیر اطلاعات سندھ شرجیل میمن ٹریفک حادثات پر تمام سیاسی جماعتوں کے اجلاس کے بعد میڈیا سے گفتگو کررہے ہیں
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: سندھ حکومت اور محکمہ پولیس جماعت اسلامی ہیوی ٹریفک مسلم پرویز کراچی میں اجلاس میں نے کہا کہ کراچی کے کیا جائے کے نائب جائے گا
پڑھیں:
سندھ حکومت کا بڑا فیصلہ: 4 سیٹر رکشوں پر پابندی
سندھ حکومت نے سڑکوں پر ٹریفک کے بڑھتے ہوئے مسائل اور شہریوں کی حفاظت کو مدنظر رکھتے ہوئے 4 سیٹر رکشوں پر مکمل پابندی عائد کر دی ہے۔
یہ بھی پڑھیں:چنگ چی رکشہ بنانے والی کمپنیوں کو بند کیا جانا چاہیے، لاہور ہائیکورٹ
اب صرف 1×2 سیٹر رکشے ہی سڑکوں پر چلنے کی اجازت ہوگی۔ اس فیصلے کے تحت 4 سیٹر رکشوں کی نئی رجسٹریشنز اور روٹ پرمٹس جاری نہیں کیے جائیں گے۔
یہ اقدام ٹریفک کی روانی کو بہتر بنانے اور سڑکوں پر حادثات کی شرح کو کم کرنے کے لیے اٹھایا گیا ہے۔ حکومت کا کہنا ہے کہ 4 سیٹر رکشے سڑکوں پر جگہ زیادہ گھیرتے ہیں اور ان کی وجہ سے ٹریفک جام اور حادثات میں اضافہ ہو رہا تھا۔
ٹرانسپورٹ حکام نے رکشہ مالکان اور ڈرائیوروں کو ہدایت کی ہے کہ وہ اس فیصلے پر عمل درآمد کو یقینی بنائیں۔ خلاف ورزی کرنے والوں کے خلاف قانونی کارروائی کی جائے گی، جس میں جرمانے اور رکشے کی ضبطگی شامل ہو سکتی ہے۔
شہریوں نے اس فیصلے کو ملا جلا ردعمل دیا ہے۔ کچھ افراد کا کہنا ہے کہ یہ اقدام ٹریفک کی روانی کو بہتر بنائے گا، جبکہ دیگر کا خیال ہے کہ اس سے رکشہ ڈرائیوروں کی روزی پر اثرپڑے گا۔
حکومت نے اس فیصلے کے ساتھ ساتھ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں پر بھاری جرمانے بھی متعارف کروائے ہیں، تاکہ سڑکوں پر نظم و ضبط قائم رکھا جا سکے۔
یہ فیصلہ سندھ حکومت کی جانب سے شہریوں کی حفاظت اور ٹریفک کے نظام کو بہتر بنانے کے لیے اٹھائے گئے اقدامات کا حصہ ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
2 سیٹر رکشہ 4سیٹر رکشہ پابندی پرمٹ حکومت سندھ کراچی