محرابپور،جی ڈی اے کے رہنماء غلام مرتضیٰ جتوئی کی ضمانت مسترد
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
محراب پور(جسارت نیوز) غلام مرتضیٰ خان جتوئی کی ضمانت کا فیصلہ،گرینڈ ڈیموکرٹیکس الائنس (جی ڈی اے)کے مرکزی رہنما غلام مرتضیٰ خان جتوئی کو ضمانت مسترد ہونے کے بعد سخت میں ڈسٹرکٹ جیل نوشہروفیروز منتقل کر دیا گیا، فیصلہ کے مطابق غلام مرتضیٰ خان جتوئی پہلے جیل اور بعد میں اسپتال میں داخل ہوں گے، متعلقہ کیس کی آئندہ شنوائی 20 فروری مقرر کی گئی ہے، جی ڈی اے رہنما غلام مرتضیٰ خان جتوئی پر لاڑکانہ ضلع کے دو پولیس تھانوں ڈوکری اور باڈھ میں مزید مقدمات سامنے آگئے، ان کے وکیل عبد اللہ کورائی کے مطابق دونوں مقدمات جھوٹے اور بے بنیاد ہیں جن کا ہم قانونی طرح سے مقابلہ کریں گے۔ذرائع کے مطابق انسداد دہشت گردی نوشہرو فیروز کی عدالت کے جج نے پولیس کو غلام مرتضیٰ خان جتوئی کو بغیر ہتھکڑی کے پیش کرنے کا حکم دیا تھا تاہم انہیں سخت میں ہتھکڑیاں لگا کربکتر بند گاڑی میں نوشہروفیروز کی عدالت میں لایا گیا۔ اس موقع پر ہزاروں افراد عدالت کے باہر پہنچ گئے تھے۔ گرینڈ ڈیموکریٹک الائنس (جی ڈی اے) رہنماؤں صفدر عباسی، معظم عباسی، سید زین شاہ اور ریاض چانڈیو کا نیوجتوئی میں مشترکہ پریس کانفرنس میں کہنا تھاکہ غلام مرتضیٰ خان جتوئی کی گرفتاری پیپلز پارٹی کی آمرانہ ذہنیت کا منہ بولتا ثبوت ہے، اس طرح کی حکمت عملی سے جے ڈی اے عوام کے جائز حقوق، مطالبات اور اپنے مؤقف سے دستبردار نہیں ہوگی،سندھ حکومت اپنی زیادتیاں چھپانے کیلئے اپوزیشن کو نشانہ بنا رہی ہے، سیاسی مخالفین کی آوازوں کو دبانے کی مسلسل کوششیں ناقابل قبول ہے،پیپلز پارٹی کی آمریت اور فاشزم کی ہر حکمت عملی کا بہادری سے مقابلہ کریں گے،سندھ میں ڈاکوؤں کو گرفتار کرنے کی بجائے سیاسی مخالفین کو نشانہ بنایا جا رہا ہے ہم غلام مرتضیٰ خان جتوئی کی فوری رہائی کا مطالبہ کرتے ہیں۔جمعیت علمائے اسلام(ف) سندھ کے جنرل سیکرٹری علامہ راشد محمود سومرو کے احکامات پرجے یو آئی ضلع نوشہروفیروز کے امیر مولانا عبدالرحمن ڈانگراج وفد کے ہمراہ جتوئی ہاؤس پہنچے جہاں انہوں نے شاہنواز جتوئی اورراضی خان جتوئی سے ملاقات کی۔ اس موقع پر ان کا کہنا تھا کہ پی پی پی سیاسی انتقام کی آڑ میں پورے سندھ بالخصوص ضلع نوشہروفیروز کی موجودہ صورتحال کو خراب کیا جا رہا ہے، دوسری طرف مرتضیٰ خان جتوئی کی گرفتاری بعد نیو جتوئی شہر میں مکمل شٹر بند ہڑتال رہی، ہزاروں افراد نے ریلی نکالی جس میں سندھ حکومت، پولیس کیخلاف نعرے بازی کی گئی اور این پی پی سربراہ کی رہائی کا مطالبہ کیا گیا۔
.
ذریعہ: Al Qamar Online
کلیدی لفظ: خان جتوئی کی غلام مرتضی جی ڈی اے
پڑھیں:
کراچی کا ای چالان سسٹم سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج ،جرمانے معطلی پٹیشن
کراچی (اسٹاف رپورٹر)ای چالان کے بھاری جرمانوں کیخلاف ایک اور شہری نے سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر کردی۔درخواست گزار جوہر عباس نے راشد رضوی ایڈووکیٹ کے توسط سے دائر درخواست میں مؤقف اختیار کیا ہے کہ ٹریفک قوانین کی خلاف ورزی پر عائد جرمانے انتہائی زیادہ اور غیر منصفانہ ہیں۔درخواست گزار نے کہا کہ سندھ حکومت نے جولائی 2025 میں ملازمین کی کم سے کم تنخواہ 40 ہزار مقرر کی۔ اس تنخواہ میں راشن، یوٹیلیٹی بلز، بچوں کی تعلیم و دیگر ضروریات ہی پوری نہیں ہوتیں۔عدالت سے استدعا ہے کہ فریقین کو ہدایت دیں کہ ان جرمانوں کے منصفانہ ہونے پر عدالت کو مطمئن کریں، عائد کیئے گئے جرمانوں کے عمل کو فوری طور معطل کیا جائے۔
درخواست گزار نے کہا کہ کراچی کا انفرا اسٹرکچر تباہ ہے، شہریوں کو سہولت نہیں لیکن ان پر بھاری جرمانے عائد کیے جارہے ہیں، لاہور میں چالان کا جرمانہ 200 اور کراچی میں 5 ہزار روپے ہے، یہ دہرا معیار کیوں ہے؟ چالان کی آڑ میں شناختی کارڈ بلاک کرنے کی دھمکیاں دینا بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے۔عدالت عالیہ سے استدعا کی کہ وہ غیر منصفانہ اور امتیازی جرمانے غیر قانونی قرار دے اور حکومت کو شہر کا انفرا اسٹرکچر کی بہتری کے لیے کام کرنے کی ہدایت کی جائے۔درخواست میں سندھ حکومت، چیف سیکریٹری سندھ، آئی جی، ڈی آئی جی ٹریفک، نادرا، ایکسائز و دیگر اداروں کو فریق بنایا گیا۔ واضح رہے کہ 2 روز قبل مرکزی مسلم لیگ کراچی کے صدر ندیم اعوان نے کراچی میں ای چالان سسٹم کو سندھ ہائیکورٹ میں چیلنج کیا تھا۔
عدالت کو مطمئن کرنے تک ای چالان کے جرمانے معطل کیے جائیں، سندھ ہائیکورٹ میں درخواست دائر۔ای چالان کیخلاف سندھ ہائیکورٹ میں دوسری درخواست دائر، لاہور اور کراچی کے جرمانوں کا موازنہ، فوری ختم کرنے کا مطالبہ