آئرلینڈ، کوئی کام نہ کرنے کی تنخواہ 5 لاکھ 36 ہزار روپے
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
لاہور:
پچھلے سال آئرلینڈ نے چنیدہ شخصیات کو کوئی کام نہ کرنے کے بدلے ماہانہ ’’5 لاکھ 36 ہزار روپے‘‘ تک دینے کا اعلان کیا تاکہ دیکھا جا سکے کہ اس رقم کا ان کی ذہنی و جسمانی صحت پر کیا اثرات مرتب کرتی ہے ۔
تفصیلات کے مطابق آئرلینڈ حکومت نے دوہزار منتخب ادیبوں، موسیقاروں، اداکاروں، رقاصوں ، مجسمہ سازوں وغیرہ کو تین سال تک ہر ماہ’’ 1600 پاؤنڈ‘‘ (5 لاکھ 36 ہزار روپے سے زیادہ)جتنی رقم دینے کا فیصلہ کیا کہ دیکھا جا سکے کہ یہ آمدن انکی جسمانی و ذہنی صحت پر کیسے اثرات مرتب کرتی ہے۔
مغربی دنیا میں یہ تحریک زور پکڑ چکی کہ مصنوعی ذہانت سے جنم لیتی بیروزگاری کا مقابلہ کرنے کے لیے حکومتیں ہر شہری کو ماہانہ ’’ بنیادی آمدن ‘‘(universal basic income)مہیا کریں جو 1600 پاونڈ بنتی ہے کہ وہ اپنی روزمرہ ضروریات باعزت پوری کر سکیں۔
تجویز کی افادیت دیکھنے کے لیے آئرلینڈ کے علاوہ انگلینڈ، کینیڈا، فن لینڈ ،امریکہ و دیگر مغربی ملکوں میں تجرباتی پروگرام شروع ہو چکے۔
بنیادی آمدن کا خیال سب سے پہلے برطانوی مفکر، تھامس مور نے 1516ء میں پیش کیا تھا۔ یہ آمدن پاتے آئرش شہریوں کا کہنا ہے مالی مسائل کے بوجھ سے آزاد ہو کر وہ بہترین تخلیقی سرگرمیوں میں محو ہیں۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: ا ئرلینڈ
پڑھیں:
ساڑھے 17ہزار ارب روپے حجم کا وفاقی بجٹ آج پیش کیا جائے گا
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
اسلام آباد: ساڑھے 17 ہزار ارب روپے حجم کا وفاقی بجٹ آج پیش کیا جائے گا، وفاقی کابینہ کے خصوصی اجلاس سے منظوری کے بعد بجٹ پارلیمنٹ میں پیش کیا جائے گا۔
ذرائع کے مطابق دفاع کے لیے 2 ہزار 414 ارب روپے، ترقیاتی منصوبوں پر ایک ہزار 65 ارب روپے مختص کرنے کی تجویز ہے جبکہ گریڈ ایک سے سولہ تک کے ملازمین کے لیے 30 فیصد ڈسپیرٹی الاؤنس کی تجویز ہے، اس کے علاوہ تنخواہ اور پنشن میں 10 فیصد اضافے سمیت 3 آپشن زیرغور ہیں۔
وفاقی بجٹ 2025-26 آج پیش جائے گا، وفاقی بجٹ کا حجم ساڑھے 17 ہزارارب روپے سے زائد کا تخمینہ لگایا گیا ہے، سود کی ادائیگیوں کے لیے تقریبا 9 ہزار ارب روپے کا تخمینہ ہے۔
آئندہ مالی سال کے دوران دفاع پر 2 ہزار 414 ارب روپے خرچ کیے جائیں گے جبکہ ترقیاتی منصوبوں پر وفاق 1065 ارب روپے خرچ کرے گا، بجٹ میں وفاقی ترقیاتی بجٹ کا حجم ایک ہزار ارب روپے متوقع ہے۔
ایف بی آرکی ٹیکس وصولیوں کا ہدف 14ہزار307 ارب روپے کے محاصل جمع کرے گا، 6 ہزار 470 ارب روپے ڈائریکٹ ٹیکس کی مد میں جمع کیے جائیں گے۔
فیڈرل ایکسائزڈیوٹی کی مد میں 1153 ارب روپے اور سیلزٹیکس کا ہدف 4943 ارب روپے مقررکیا گیا ہے، کسٹمز ڈیوٹی کی مد میں ایک ہزار 741 ارب روپے، پیٹرولیم لیوی کا ہدف 1311 ارب روپے مقرر کیا گیا جبکہ نان ٹیکس آمدن 2 ہزار584 ارب روپے، صوبے ایک ہزار 220 ارب کا سرپلس دیں گے۔
وفاقی حکومت کی جانب سے وفاقی بجٹ میں گریڈ ایک سے 16 تک ملازمین کے لیے30 فیصد ڈسپیرٹی الاؤنس اور مہنگائی کے تناسب سے بجٹ میں تنخواہ اورپنشن میں 10 فیصد اضافے سمیت 3 تجاویز زیر غور ہیں اور تینوں تجاویز کو وفاقی کابینہ کے خصوصی اجلاس میں پیش کیا جائے گا۔
نیو گوادر انٹرنیشنل ائیرپورٹ کی تکمیل کے لیے 4 ارب روپے مختص کیے گئے ہیں جبکہ ہائیڈرو میٹ منصوبے کی جدت کے لیے 2 ارب 89 کروڑ روپے فراہم کیے جائیں گے۔
اسلام آباد ائیرپورٹ کو پانی کی فراہمی کے لیے کسانہ ڈیم کی تعمیر کے لیے 20 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ موسمی صورتحال جانچنے والے ریڈارز کی تنصیب کے لیے ملتان اور سکھر میں 12 کروڑ 50 لاکھ روپے رکھے گئے ہیں۔
قانون نافذ کرنے والے اداروں کی صلاحیت بڑھانے کے لیے ڈرونز کی خریداری اور ماحولیاتی آلودگی پر قابو پانے کے لیے 13 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔
اے ایس ایف اکیڈمی کراچی کی اپگریڈیشن کے لیے 1 کروڑ 60 لاکھ روپے اور فیصل آباد ائیرپورٹ پر اے ایس ایف کی رہائش گاہوں کی تعمیر کے لیے 10 کروڑ روپے دیے گئے ہیں۔
بجٹ میں آرٹیفیشل انٹیلیجنس کے استعمال کو بھی اہمیت دی گئی ہے، جہاں زراعت اور ایرو اسپیس کے شعبوں میں اے آئی کے لیے 28 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ اسلام آباد میں نیشنل یونیورسٹی کے قیام کے لیے 1 ارب 93 کروڑ روپے کا فنڈ رکھا گیا ہے۔
وزارت ہاؤسنگ کے لیے کوئی نیا منصوبہ شامل نہیں کیا گیا، تاہم وزارت ہاؤسنگ اینڈ ورکس کے پہلے سے جاری 21 منصوبوں کے لیے 2 ارب 30 کروڑ روپے دیے گئے ہیں۔ وزیر اعظم آفس کی تزئین و آرائش کے لیے ساڑھے 6 کروڑ اور وزیر اعظم اسٹاف کالونی کی ترقی کے لیے ساڑھے 5 کروڑ روپے مختص کیے گئے ہیں۔ اسلام آباد میں سرکاری عمارتوں کی تعمیر و مرمت کے لیے 11 کروڑ روپے تجویز کیے گئے ہیں۔