بارش برسانے والا سسٹم پاکستان میں داخل ہونے کو تیار،پاکستانیوں کیلئے اہم خبر
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
بارش برسانے والا سسٹم پاکستان میں داخل ہونے کو تیار ہے، مغربی سسٹم کے تحت بیشتر علاقوں میں بارش سے موسم مزید سرد ہوجائے گا۔
تفصیلات کے مطابق ملک میں خشک سالی کے بعد مختلف حصوں میں آج سے بارش کی پیش گوئی ہے، محکمہ موسمیات نے بتایا کہ انیس فروری یعنی آج سے بارش کرنے والا سسٹم داخل ہوکر بیشترعلاقوں میں بارش برسائے گا۔انیس اور بیس فروری کو دیر، سوات،چارسدہ اور پشاور، مری اورگلیات سمیت بالائی علاقوں میں بادل برسیں گے اور پہاڑوں پر برف باری ہوگی۔محکمہ موسمیات نے اسلام آباد، کوئٹہ اورزیارت میں بھی بارش اور برف باری کا امکان ظاہر کیا گیا ہے۔
انیس سے اکیس فروری کے دوران گلگت بلتستان سمیت ملحقہ علاقوں میں بھی تیز اورچمک گرج کے ساتھ بارش ہوگی۔شدید برفباری کی وجہ سے مری، گلیات اور ناران کاغان کی سڑکوں پر بندش اور پھسلن کی صورت میں ٹریفک کی روانی میں خلل پڑ سکتا ہے جبکہ 19 اور 20 فروری کے دوران بالائی خیبر پختونخوا، پنجاب اور کشمیر کے بعض علاقوں میں ژالہ باری بھی ہو سکتی ہے۔
محکمہ موسمیات نے آج اور کل لاہور میں ہلکی بارش کا امکان ظاہر کیا ہے، جبکہ 25 فروری کے بعد بھی لاہور میں مزید بارشوں کی پیش گوئی کی گئی ہے۔اس کے علاوہ گلگت بلتستان اور کشمیر میں بھی آج برفباری اور بارشیں متوقع ہیں جبکہ آئندہ 2 روز میں گلیات، مری اور خیبرپختونخوا کے مختلف اضلااع میں بارشیں ہوں گی۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
کلیدی لفظ: علاقوں میں
پڑھیں:
مون سون کی ہوائیں شدت اختیار کر رہی ہیں، مزید بارشوں اور ندی نالوں میں طغیانی کا خدشہ
اسلام آباد:محکمہ موسمیات نے آئندہ ہفتے میں بارشوں کے حوالے سے پیشگوئی کرتے ہوئے کہا ہے کہ مون سون ہوائیں شدت اختیار کر رہی ہیں اور ملک کے مختلف علاقوں میں 27 جولائی سے 31 جولائی تک موسلادھار بارشوں کا امکان ہے۔
محکمہ موسمیات کے مطابق 27 سے 30 جولائی کے دوران ندی نالوں میں طغیانی کا خطرہ ہے اور خیبر پختونخوا، گلگت بلتستان اور کشمیر میں تیز ہواؤں کے ساتھ بارش کا امکان ہے۔
اسی طرح پنجاب کے کئی اضلاع میں 28 تا 31 جولائی گرج چمک کے ساتھ بارش کا امکان ہے، جنوبی پنجاب اور بلوچستان کے علاقوں میں بھی بارشوں کی پیشگوئی کی گئی ہے۔
محکمہ موسمیات نے کہا کہ راولپنڈی، لاہور، گوجرانوالہ اور سیالکوٹ میں اربن فلڈنگ کا خدشہ ہے اور لینڈ سلائیڈنگ کے خدشے کے پیش نظر مسافروں اور سیاحوں کو محتاط رہنے کی ہدایت کی گئی ہے اور خدشہ ظاہر کیا گیا ہے کہ کمزور انفرااسٹرکچر والے علاقوں میں نقصانات ہوسکتے ہیں۔