سیزن 3 میں کون شرکت کا خواہش مند ہے؟ کپل شرما نے اندر کی بات بتادی
اشاعت کی تاریخ: 19th, February 2025 GMT
نیٹ فلیکس پر کپل شرما کے شو کے تیسرے سیزن کا آغاز ہونے ہی والا ہے جس کا مداحوں کو بے چینی سے انتظار ہے۔
شو کے میزبان اور معروف کامیڈین ہوسٹ کپ شرما نے بتایا کہ بہت سے فنکار اور گروپس اس شو کا حصہ ہوں گے جن میں بین الاقوامی بینڈز بھی شامل ہیں۔
کپل شرما نے انکشاف کیا کہ معروف برطانوی بینڈ کولڈپلے نے بھی ان کے شو میں شرکت کی خواہش ظاہر کی تھی لیکن میں نے کہا کہ اس وقت تو ہمارا شو چل نہیں رہا۔
خیال رہے کہ کولڈ پلے بینڈ نے حال ہی میں بھارتی شہروں میں کئی کنسرٹس کیے ہیں۔
کپل شرما نے مزاحیہ انداز میں بتایا کہ کولڈپلے نے ان کے شو میں شرکت کے لیے ای میل کیی تھی۔ ہم نے کہا کہ پورا سال سیٹ لگا کے رکھو۔ آپ یقین نہیں کریں گے، لوگ کولڈپلے کے لیے ٹکٹ خرید رہے تھے جب کہ کولڈ پلے ہمیں ای میل کر رہے ہیں کہ ہمیں آپ کے شو میں آنا ہے۔
جب کپل شرما سے ان کے ساتھی اداکار سنیل گروور کے ساتھ اختلافات کے بارے میں سوال کیا گیا تو انہوں نے جواب دیا، "سیزن 3 تو ان کے لیے ہے، ہمارے لیے تو یہ ایک اور قسط ہے۔ ہمیں تو 200 قسطوں والے سیریل کی عادت ہوگئی ہے، ہم تب تک شو بند نہیں کرتے جب تک خود آپس میں لڑائی نہ ہو جائے۔
کپل شرما کے شو میں سنیل گروور، کرشنا ابھیشیک، کیکو شرما، راجیو ٹھاکر اور ارچنا پورن سنگھ جیسے فنکار شامل ہیں۔
"دی گریٹ انڈین کپل شو” کا فارمیٹ پچھلے شو "دی کپل شرما شو” اور "کامیڈی نائٹس ود کپل” کے فارمیٹ سے کافی ملتا جلتا ہے۔
یاد رہے کہ سیزن 2 میں کئی مشہور شخصیات جیسے عالیہ بھٹ، کرن جوہر، کرینہ اور کرشمہ کپور، ریکھا، سوناکشی سنہا، ظہیر اقبال، شتروگھن سنہا اور پونم سنہا نے بھی شرکت کی تھی۔
TagsShowbiz News Urdu.
ذریعہ: Al Qamar Online
پڑھیں:
آج عدالتی آرڈر کی توہین ہو رہی ہے کل ہر ادارے کی توہین ہوگی، علیمہ خان
اسلام آباد:بانی پی ٹی آئی عمران خان کی بہن علیمہ خان نے کہا ہے کہ اگر آج عدالت کی اس طرح توہین ہو رہی ہے تو کل پھر ہر چیز اور ہر ادارے کی توہین ہوگی، جب جج اور جج کے آرڈر کی توہین ہوگی تو پھر ہمیں انصاف نہیں ملے گا۔
اسلام آباد ہائی کورٹ میں صحافیوں سے گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ میں چیف جسٹس سے بات کرنا چاہتی تھی جج صاحب پہلے کی طرح اٹھ گئے تھے لیکن نیاز اللہ نیازی صاحب نے بات کی، کل ہماری پٹیشن لگے گی تو میں چیف صاحب سے بات کروں گی، چیف جسٹس ہمیں انصاف دلا سکتے ہیں۔
انہوں ںے کہا کہ ہمیں بہت خوف ہے اور عدالتی حکامات پر بالکل بھی عمل نہیں ہو رہا، اگر آج اسی طرح توہین ہو رہی ہے تو کل پھر ہر چیز اور ہر ادارے کی توہین ہوگی، جب جج اور جج کے آرڈر کی توہین ہوگی تو پھر ہمیں انصاف نہیں ملے گا۔
انہوں نے کہا کہ جب عدالت کے آرڈر کی توہین ہوگی تو پھر کسی پاکستانی کو انصاف نہیں ملے گا اسی لیے ہم محروم بیٹھے ہیں توہین عدالت کی سزا ہے کہ چھ ماہ کے لیے جیل جانا پڑتا ہے۔