پاکستان میں چیمپئنز ٹرافی کا ہونا بہت بڑا کریڈٹ
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
لاہور:
گروپ ایڈیٹر ایکسپریس ایاز خان کا کہنا ہے کہ انڈیا کو اگر کرکٹ کی سپر پاور کہا جائے تو غلط نہیں ہوگا، میں آئی سی سی کو ہمیشہ انڈین کرکٹ کونسل کہا کرتا ہوں، اس کا اتنا زیادہ اثر ورسوخ ہو گیا ہے کہ اس کی سازشوں سے بچنا بہت مشکل تھا، اس حساب سے بہت بڑا کریڈٹ جاتا ہے پاکستان میں چیمپئنز ٹرافی کا ہونا، اس میں کوئی شک نہیں کہ محسن نقوی اس شپ کے کیپٹن ہیں جو یہاں تک پہنچانے میں کامیاب ہوئے۔
ایکسپریس نیوز کے پروگرام ایکسپرٹس میں گفتگو کرتے ہوئے انھوں نے کہا کہ ہائبرڈ ماڈل کا بہت شور ہوا، پھر اسٹیڈیمز کے حوالے سے انڈیا نے باتیں شروع کر دیں کہ وہ وقت پر مکمل نہیں ہو سکیں گے، وہ بھی ہم نے کر کے دکھا دیے۔
تجزیہ کار فیصل حسین نے کہا اس میں کوئی شک نہیں کہ یہ خوشی کا موقع ہے، انٹرنیشنل ایونٹ ہو رہا ہے، لوگ اس خوشی کو سیلی بریٹ کر رہے ہیں کہ پاکستان کے اندر بڑے عرصے کے بعد کھیل کے حوالے سے اتنا بڑا ایونٹ آیا ہے، ہمارا ایک المیہ ہے کہ ہمارے ہاں کوئی ایونٹ ہوتا ہے تو ہم سب سے پہلی بات یہ کرتے ہیں کہ دنیا میں میسج دیا کہ یہ ایک پرامن ملک ہے۔
تجزیہ کار نوید حسین نے کہا کہ ہم نے ساری چیز دشمن ملک انڈیا پر ڈال دی، اگر حقیقت پسندانہ تجزیہ کیا جائے تو جب پاکستان میں انٹرنیشنل کرکٹ 2009 میں سری لنکن ٹیم پر حملے کے بعد ختم ہوئی تھی، 2011یا 2012کا جو ورلڈ کپ تھا، اس کا بھی شریک میزبان بننے کا حق آپ سے لے لیا گیا تھا، انھوں نے کہا کہ اس میں کوئی شک نہیں کہ پاکستان میں کرکٹ کے احیا کا کریڈٹ نجم سیٹھی کو جاتا ہے، انھوں نے پی ایس ایل شروع کی، جس کے ذریعے ہی غیر ملکی کھلاڑی پاکستان آنا شروع ہوئے۔
تجزیہ کار عامر الیاس رانا نے کہا کہ کراچی کے شائقین کا اس وقت گلہ سوشل میڈیا پر چل رہا ہے کہ وہاں میچ کم تعداد میں ہیں، پہلا تو یہی ہے اہل کراچی سے کہ بھئی آپ کے پاس جب نہیں ہوتا تھا کہ لاہور میں کیوں ہو رہا ہے، تو پھر لاہور اور پنڈی کے تو ٹکٹ لوگ یہاں پر ڈھونڈتے پھر رہے ہیں۔
تجزیہ کار محمد الیاس نے کہاچیمپیئز ٹرافی کا انعقاد پاکستان کی بہت بڑی کامیابی ہے، بڑی قربانیاں دینے کے بعد ہم نے سیکھا، سیکیورٹی کے جو انتظامات کیے گئے، بہت بہتر کیے گئے، اس دفعہ تو اللہ تعالیٰ کا شکر ہے کہ پورے ملک میں پلاننگ کی گئی اور ہم نے اپنے اسٹیڈیمز اپ ٹو دی مارک بنائے، اب کرکٹ کی حقیقی رونقیں بحال ہوئی ہیں، ٹکٹ نہیں مل رہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پاکستان میں تجزیہ کار نے کہا کہ ہیں کہ
پڑھیں:
’دہشت گردوں کو پناہ دینے والے ممالک کی کوئی خودمختاری نہیں‘ نیتن یاہو کی پاکستان اور افغانستان پر تنقید
پاکستان اور افغانستان کا حوالہ دیتے ہوئے اسرائیلی وزیر اعظم نیتن یاہو نے کہا ہے کہ دہشت گردوں کو پناہ دینے والے ممالک اپنی خودمختاری کھو دیتے ہیں۔
مقبوضہ بیت المقدس میں امریکی سیکریٹری خارجہ مارکو روبیو کے ساتھ مشترکہ نیوز کانفرنس کے دوران انہوں نے کہا کہ
امریکا نے 11 ستمبر کے بعد القاعدہ کو افغانستان میں اور اسامہ بن لادن کو پاکستان میں فراہم کی گئی پناہ گاہوں کے خلاف کارروائی کی۔
یہ بھی پڑھیں: عرب اسلامی اجلاس: مسلم ممالک نے قطر کو اسرائیل کے خلاف جوابی اقدامات کے لیے تعاون کی یقین دہانی کرادی
ان کے بقول امریکا نے افغانستان میں القاعدہ کے محفوظ ٹھکانوں کو ختم کرنے کے لیے جرات مندانہ کارروائی کی، اور پاکستان میں اسامہ بن لادن کو دی گئی پناہ گاہ کے خلاف بھی کارروائی کی گئی۔
اسرائیلی وزیر اعظم نے مزید کہا کہ جو ممالک آج اسرائیل کی مذمت کر رہے ہیں، انہوں نے اس وقت امریکا کی کارروائیوں پر کوئی اعتراض نہیں اٹھایا، جب افغانستان اور پاکستان کی خودمختاری کی خلاف ورزی ہوئی۔
ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 1373 واضح طور پر کہتی ہے کہ کوئی ریاست دہشت گردوں کو مالی یا لاجسٹک سہولت فراہم نہیں کر سکتی، اور یہ اصول دنیا کے ہر ملک پر لاگو ہوتا ہے۔
مزید پڑھیں: اسرائیل نے قطر پر حملے کی مجھے پیشگی اطلاع نہیں دی، دوبارہ حملہ نہیں کرے گا، صدر ڈونلڈ ٹرمپ
نیتن یاہو نے دعویٰ کیا کہ بین الاقوامی قانون ہر ریاست کو یہ حق دیتا ہے کہ وہ اپنی سرحدوں سے باہر جا کر بھی ان ’دہشت گردوں‘ کو نشانہ بنائے جو اس کے شہریوں پر اجتماعی حملے کرتے ہیں، اور یہی اصول اسرائیل کے موجودہ اقدامات کی بنیاد ہے۔
یہ پہلا موقع نہیں کہ اسرائیل نے قطر پر حملے کے جواز کے طور پر ایبٹ آباد میں اسامہ بن لادن پر امریکی کارروائی کا حوالہ دیا ہو۔
نیتن یاہو حالیہ دنوں میں بارہا اس مثال کا ذکر کر چکے ہیں، جب کہ گزشتہ جمعے کو اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل میں اسرائیلی مندوب ڈینی ڈینن نے بھی اپنے وزیر اعظم کا یہی موقف دہرایا تھا۔
مزید پڑھیں: موساد قطر میں اسرائیلی حملے کی مخالف اور فیصلے سے ناراض تھی، رپورٹ میں انکشاف
پاکستان نے اس پر سخت ردعمل دیا تھا، اقوام متحدہ میں پاکستانی مندوب عاصم افتخار احمد نے کہا تھا کہ پاکستان کا مؤقف اس حوالے سے بالکل واضح ہے۔
’عالمی برادری پاکستان کی انسداد دہشت گردی میں قربانیوں اور کردار سے بخوبی آگاہ ہے۔ القاعدہ کو بڑی حد تک پاکستان کی کوششوں سے ختم کیا گیا، اور دنیا ہمارے اس کردار کو تسلیم کرتی ہے۔‘
انہوں نے مزید کہا کہ اصل ریاستی دہشت گرد وہ ہے جو غزہ اور مقبوضہ فلسطینی علاقوں میں دہائیوں سے جارحیت کر رہا ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسامہ بن لادن اسرائیلی وزیر اعظم افغانستان القاعدہ انسداد دہشت گردی پاکستان خودمختاری سیکریٹری خارجہ لاجسٹک مارکو روبیو نیتن یاہو