اسلام آباد(نیوزڈیسک)ہجری مہینے رمضان اور شمسی مہینے مارچ کا آغاز ایک ساتھ ہوگا۔اس سال ماہ رمضان المبارک میں قدرت کا ایک انمول فلکیاتی مظہر رونما ہوگا جو ہر 33 ویں سال میں ایک بار ہوتا ہے۔

دنیا میں تاریخ اور دنوں کا حساب رکھنے کیلئے دو کیلنڈرز سب سے زیادہ استعمال ہوتے ہیں ان میں ایک شمسی ہے جسے عیسوی کیلنڈر بھی کہا جاتا ہے۔دوسرا اسلامی کیلنڈر ہے جسے ہجری کہا جاتا ہے جو چاند کے حساب سے ترتیب دیا جاتا ہے۔

ایسا کم کم ہی ہوتا ہے کہ قمری اور شمسی مہینے کا آغاز ایک ہی تاریخ سے ہوا ہو اور یہ نایاب منظر اس ماہ رمضان میں دیکھا جا سکتا ہے۔ اس بات کا قوی امکان ہے کہ ماہ رمضان 2025 کا آغاز یکم مارچ سے ہو گا یعنی ہجری مہینہ رمضان اور شمسی ماہ مارچ ایک ساتھ شروع ہوں گے۔

ماہرین فلکیات کا کہنا ہے کہ ایسا ہر 33 سال بعد ہوتا ہے یہ چاند اور سورج کے مداروں میں چکر میں ایک نایاب ہم آہنگی کی وجہ سے ہوتا ہے۔
فلکیاتی ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ نادر لمحہ چاند اور زمین کی حرکتوں میں غیر معمولی ریاضیاتی درستگی کو ظاہر کرتا ہے۔ماہرین کا کہنا ہے کہ ایسا ہمیشہ نہیں ہوتا البتہ ہر 33 سال میں کسی نہ کسی مہینے میں ایسا ہوجاتا ہے۔
راولپنڈی، اسلام آباد، لاہور ،گوجرانوالہ سمیت پنجاب کے مختلف شہروں میں بارش

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: ہوتا ہے

پڑھیں:

چین اور امریکا کے درمیان تجارتی مذاکرات کا نیا مرحلہ لندن میں شروع

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لندن: چین اور امریکا کے درمیان لندن میں تجارتی مذاکرات کا نیا مرحلہ شروع ہوگیا، گذشتہ ماہ جنیوا میں دونوں حریف ممالک کے درمیان مذاکرات ہوئے تھے۔

لندن میں یہ مذاکرات ٹرمپ اور چینی صدر شی جن پنگ کے درمیان پہلی عوامی طور پر اعلان کردہ ٹیلی فون پر بات چیت کے چند دن بعد ہو رہے ہیں۔

عالمی خبر رساں ادارے اے ایف پی نےچینی سرکاری خبر رساں ایجنسی شنہوا کے حوالے سے بتایا ہے کہ دونوں فریق برطانیہ کے دفتر خارجہ کے زیر انتظام تاریخی لنکاسٹر ہاؤس میں ملاقات کر رہے ہیں، چینی نائب وزیر اعظم ہی لیفینگ لندن میں دوبارہ مذاکراتی ٹیم کی سربراہی کررہے ہیں۔

صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے جمعہ کو کہا تھا کہ وزیر خزانہ اسکاٹ بیسنٹ، وزیر تجارت ہاورڈ لٹنک اور تجارتی نمائندے جیمیسن گریر امریکی مذاکراتی کی وفد کی قیادت کر رہے ہیں۔

صدر ٹرمپ نے اپنے ’ٹروتھ سوشل‘ پلیٹ فارم پر کہا کہ ملاقات بہت اچھی ہونی چاہیے۔

پریس سیکرٹری، کیرولین لیوٹ نے اتوار کو بتایا تھا کہ ہم چاہتے ہیں کہ چین اور امریکا اس معاہدے کے ساتھ آگے بڑھتے رہیں جو جنیوا میں طے پایا تھا۔

اگرچہ برطانیہ کی حکومت نے اس بات کا اعادہ کیا کہ وہ بات چیت میں شامل نہیں تھی، تاہم ایک ترجمان نے کہا کہ’ ہم ایک ایسی قوم ہیں جو آزاد تجارت کی چیمپئن ہے، برطانوی حکام نے ہمیشہ واضح کیا ہے کہ تجارتی جنگ کسی کے مفاد میں نہیں ہے، لہٰذا ہم ان مذاکرات کا خیرمقدم کرتے ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • چین اور امریکا کے درمیان تجارتی مذاکرات کا نیا مرحلہ لندن میں شروع
  • آئی ایم ایف نے معیشت کو آئی سی یو سے نکال آپریشن تھیٹر میں ڈال دیا : ماہر معاشی امور
  • نسل کشی یا جنگی جرم؟ فرانسیسی عدالت میں غزہ بمباری پر تاریخی مقدمہ شروع
  • بھارتی ریاست منی پور میں ایک بار پھر احتجاج
  • طالب علم جس نے شمسی توانائی سے چلنے والی گاڑی تیار کرلی
  • حج کا اختتام؛ حجاجِ کرام کی رمیٔ جمرات کے بعد منیٰ سے روانگی شروع
  • نیشنز لیگ فائنل: دنیائے فٹبال کے دو عظیم ستارے کل آمنے سامنے ہونگے
  • امریکہ کون ہوتا ہے؟
  • بار بی کیو کے لیے کون سا کوئلہ اچھا ہوتا ہے؟
  • بھارت سندھ طاس معاہدے کو معطل نہیں کرسکتا، ایسا کیا تو جنگ تصور ہو گا، یوسف رضا گیلانی