راکھی ساونت نے پاکستانیوں سمیت 20 افراد کو عمرہ پر بھجوا دیا
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
بالی ووڈ کی معروف اداکارہ راکھی ساونت نے رمضان سے قبل 20 افراد کو عمرے پر بھجوا دیا جس کی ویڈیو بھی انہوں نے جاری کی ہے۔
راکھی ساونت نے اپنے ویڈیو بیان میں بتایا کہ وہ اللہ کی راہ میں رمضان المبارک سے قبل ایک چھوٹا سا نیک کام کر رہی ہیں۔ 10 پاکستانی اور 10 بھارتی بہن بھائیوں کو عمرے پر بھیج رہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں: مولانا سے شادی کروں گی، پھر پاکستان میں الیکشن لڑوں گی، راکھی ساونت
انہوں نے بتایا کہ وہ اس وقت دبئی میں موجود ہیں اور جن مرد حضرات کو عمرے پر بھیج رہی ہیں انہیں احرام بھی دیں گی، راکھی نے بتایا کہ وہ پہلی بار ایسا کوئی کام کرنے جا رہی ہیں اس لیے نروس ہوں۔ ساتھ ہی انہوں نے دعا کی کہ اللہ ان کے نیک کام کو قبول کرے۔
View this post on Instagram
A post shared by Murtaza Ali Shah (@murtazaviews)
اس دوران راکھی ساونت نے عمرہ زائرین میں کھانا اور احرام تقسیم کیے اور دبئی سے سعودی عرب روانہ کیا۔
واضح رہے کہ راکھی ساونت مشہور بھارتی اداکارہ اور رقاصہ ہیں۔ انہوں نے دائرہ اسلام میں داخل ہونے کے بعد ایک ہندوستانی مسلمان عادل درانی سے شادی کی تھی اور اپنا نام بدل کر فاطمہ رکھ لیا تھا۔ بدقسمتی سے ان کی شادی کامیاب نہیں ہوئی، انہوں نے گزشتہ سال اپنے شوہر سے علیحدگی کے بعد عمرہ ادا کیا۔
یہ بھی پڑھیں: ’مجھے جھیلنا آسان نہیں‘، راکھی ساونت کا مفتی قوی کو پیغام
راکھی ساونت نے نئے سال کے آغاز پر عمرہ ادا کرتے ہوئے ایک ویڈیو جاری کی تھی۔ اپنی ویڈیو میں راکھی نے کہا دنیا نیا سال منا رہی ہے اور وہ یہاں زیارت کر رہی ہیں۔ ان کا نیا سال عمرہ سے شروع ہوا ہے۔ راکھی ساونت کا کہنا تھا کہ انہیں لگتا ہے کہ 2025 ان کی زندگی کا بہترین سال ہو گا۔ کیونکہ انہوں نے اس سال کی شروعات عمرے سے کی ہے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بالی ووڈ راکھی ساونت رمضان سعودی عربیہ عمرہ.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بالی ووڈ راکھی ساونت سعودی عربیہ راکھی ساونت نے انہوں نے رہی ہیں
پڑھیں:
پاکستان میں بارشوں اور سیلاب کے باعث 60 لاکھ افراد متاثر ،25لاکھ بے گھر ہوگئے، عالمی برادری امداد فراہم کرے.اقوام متحدہ کی اپیل
نیویارک (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔18 ستمبر ۔2025 )اقوام متحدہ نے کہا ہے کہ پاکستان میں حالیہ مون سون بارشوں اور ان کے نتیجے میں سیلاب کے باعث60 لاکھ سے زیادہ افراد متاثر جبکہ 25 لاکھ سے زیادہ بے گھر ہوچکے ہیں،سیلاب متاثرہ علاقوں کی صورتحال شدید انسانی بحران کی شکل اختیار کرچکی ہے عالمی برادری اس بحران سے نمٹنے کے لئے امداد فراہم کرے.(جاری ہے)
اقوام متحدہ کے ادارہ برائے انسانی امور (او سی ایچ اے) کے سربراہ کالوس گیہا نے اپنی حالیہ رپورٹ میں کہا کہ پاکستان میں ریکارڈ مون سون بارشوں اور سیلاب نے تباہی مچا دی جس کے نتیجے میں 60 لاکھ سے زائد افراد متاثر اور 25 لاکھ سے زیادہ بے گھر ہو چکے ہیں انہوں نے موجودہ صورتحال کو شدید انسانی بحران قرار دیتے ہوئے فوری عالمی امداد کی اپیل کی کارلوس گیہا نے کہا ہے کہ پاکستان کے علاقوں پنجاب، خیبرپختونخوا اور گلگت بلتستان میں آنے والے سیلاب نے مقامی آبادی کو مکمل طور پر بےیار و مددگار کر دیا ہے اور جو کچھ ہم دیکھ رہے ہیں وہ صرف آغاز ہے، اصل تباہی اس سے کہیں زیادہ ہے. رپورٹ کے مطابق جون کے آخر سے شروع ہونے والی شدید بارشوں کے باعث اب تک ایک ہزار کے قریب افراد جاں بحق ہو چکے ہیں جن میں 250 بچے بھی شامل ہیں، سیلاب نے سب سے زیادہ نقصان پنجاب کو پہنچایا ہے جہاں بھارت کی جانب سے ڈیموں سے پانی چھوڑنے کے بعد دریاﺅں نے تباہی مچائی اور 47 لاکھ افراد متاثر ہوئے،کئی علاقوں میں پورے پورے گاﺅں پانی میں ڈوب چکے ، سڑکیں اور پل تباہ ہو گئے ہیں جبکہ 2.2 ملین ہیکٹر زرعی زمین بھی زیرِ آب آ گئی ہے، گندم کے آٹے کی قیمت میں صرف ستمبر کے پہلے ہفتے میں 25 فیصد اضافہ دیکھنے میں آیا. ان کا کہنا تھا کہ اقوام متحدہ نے فوری امداد کے لئے 5 ملین ڈالر جاری کیے ہیں جبکہ مزید 1.5 ملین ڈالر مقامی این جی اوز کو دئیے گئے ہیں، تاہم حکام کا کہنا ہے کہ کئی دیہی علاقے اب بھی مکمل طور پر کٹے ہوئے ہیں جہاں امدادی سامان صرف کشتیوں یا ہیلی کاپٹروں کے ذریعے پہنچایا جا رہا ہے. انہوں نے کہاکہ سیلاب کے باعث ملیریا، ڈینگی اور ہیضے جیسی بیماریوں کے پھیلنے کا خطرہ بڑھتا جا رہا ہے جبکہ پانی، خوراک، ادویات اور پناہ گاہوں کی اشد ضرورت ہے انہوں نے کہاکہ اصل چیلنج اگلا مرحلہ ہے جب ان متاثرین کو دوبارہ زندگی کی طرف واپس لانا ہوگا انہوں نے عالمی برادری کو یاد دلایا کہ یہ پاکستان کی غلطی نہیں بلکہ وہ ممالک جو ماحولیاتی تبدیلی کے ذمہ دار ہیں انہیں اس بحران کی ذمہ داری بھی اٹھانی ہوگی.