پوپ فرانسس کی صحت مزید بگڑ گئی، نئے پوپ کا نام سامنے آگیا؟
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
88 سالہ پوپ فرانسس اس وقت روم کے جیمیلی اسپتال میں سانس کی بیماری کے باعث زیر علاج ہیں۔
انہیں بائی لیٹرل نمونیا (دونوں پھیپھڑوں میں انفیکشن) کی تشخیص ہوئی ہے اور وہ کورٹیسون اور اینٹی بائیوٹکس کے ذریعے علاج حاصل کر رہے ہیں۔
ویٹیکن کے ذرائع کے مطابق پوپ فرانسس نے اپنے قریبی ساتھیوں کو بتایا کہ وہ اس بیماری سے شاید نہ بچ سکیں۔ ان کی طبیعت زیادہ خراب ہونے پر انہیں ہسپتال منتقل کیا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے انہیں خبردار کیا کہ ان کی بیماری جان لیوا ثابت ہو سکتی ہے۔
رپورٹس کے مطابق پوپ فرانسس نے اپنی ممکنہ جانشینی کے لیے کچھ اہم فیصلے کیے ہیں۔ اس ماہ کے شروع میں انہوں نے اپنے قریبی ساتھی کارڈینل جیووانی باتیستا رے کی مدت ملازمت میں توسیع کر دی، جو ویٹیکن میں ایک اہم فیصلہ سمجھا جا رہا ہے۔
ویٹیکن نے میڈیا میں پوپ فرانسس کے انتقال سے متعلق خبروں کو غلط قرار دیا، تاہم اندرونی ذرائع نے ان کی خراب صحت کی تصدیق کی ہے۔ پوپ فرانسس نے اپنی مصروفیات منسوخ کر دی ہیں، بشمول ہفتہ وار اینجلس دعا، جس میں وہ شاذ و نادر ہی غیر حاضر ہوتے ہیں۔
2013 میں رومن کیتھولک چرچ کے سربراہ بننے والے پوپ فرانسس کو ان کی ترقی پسند سوچ اور چرچ میں شمولیت پسندی کے فروغ کے لیے سراہا جاتا ہے۔
.
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: پوپ فرانسس
پڑھیں:
پوپ فرانسس کی میت کو کھلے تابوت میں منظرِعام پر لایا گیا؛ تصاویر وائرل
کیتھولک چرچ کے سربراہ کی آخری رسومات عام طور پر 6 دن تک چلتی ہیں۔ پوپ فرانسس کی آخری رسومات ابھی جاری ہیں جن کی تصاویر منظر عام پر آگئیں۔
عالمی خبر رساں ادارے کے مطابق رومن کیتھولک چرچ کے 266 ویں سربراہ پوپ فرانسس کو سرخ رنگ کے روایتی لباس میں تابوت کے اندر رکھا گیا۔
سادگی اختیار کرنے کے پوپ فرانسس کی نصیحت پر عمل کرتے ہوئے ان کے لیے تابوت صنوبر، سیسہ اور بلوط کے بجائے سادہ لکڑی کا تیار کیا گیا تھا۔
پوپ فرنسس کے ہاتھ میں ان کی تسبیح بھی موجود تھی جب کہ ان کے سر پر روایتی تاج ٹوپی بھی پہنائی گئی تھی۔
ان کی آخری رسومات کی سب سے بڑی تقریب کل منعقد کی جائے گی جس میں عالمی رہنماؤں سمیت سیاست دان اور اہم شخصیات بھی شرکت کریں گے۔
پوپ فرانسس کو پھیپھڑوں کے عارضے میں مبتلا تھے اور موت سے قبل انھیں فالج ہوا اور پھر وہ کومے میں چلے گئے تھے۔
بعد ازاں 21 اپریل کو ان کے دل نے بھی کام کرنا چھوڑ دیا تھا۔ ان کی موت کی تصدیق ای سی جی کے ذریعے کی گئی تھی۔