data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

ویڈیو شیئرنگ پلیٹ فارم یوٹیوب نے مصنوعی ذہانت (اے آئی) پر مبنی ایک نیا فیچر متعارف کرایا ہے جس کا مقصد کم معیار یا پرانی ویڈیوز کو خودکار طور پر بہتر بنانا ہے۔

رپورٹس کے مطابق یہ نیا فیچر ’سپر ریزولوشن‘ کہلاتا ہے، جو اے آئی ٹیکنالوجی کی مدد سے کم ریزولوشن یا دھندلی ویڈیوز کو شفاف اور اعلیٰ معیار کی شکل میں تبدیل کرتا ہے۔ اس سے صارفین کو اپنی پرانی ویڈیوز دوبارہ اپ لوڈ کرنے کی ضرورت نہیں پڑے گی۔

یوٹیوب کا کہنا ہے کہ ابتدائی مرحلے میں یہ فیچر 1080p سے کم ریزولوشن والی ویڈیوز کو ایچ ڈی معیار میں بہتر بنائے گا، جب کہ مستقبل میں اسے 4K سپورٹ تک توسیع دی جائے گی۔

کمپنی کے مطابق صارفین کو یہ فیچر خود ان ایبل کرنا ہوگا تاکہ وہ اپنے مواد کے معیار پر مکمل کنٹرول رکھ سکیں۔ جن ویڈیوز پر یہ فیچر لاگو ہوگا، ان کے سیٹنگز مینیو میں “Super Resolution” کا لیبل دکھائی دے گا۔

یوٹیوب کے مطابق یہ نیا اے آئی فیچر پلیٹ فارم کے اس جدید سلسلے کا حصہ ہے جس کا مقصد ویڈیوز کی وضاحت، رنگ اور مجموعی ناظرین کے تجربے کو نمایاں طور پر بہتر بنانا ہے۔

ویب ڈیسک دانیال عدنان.

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: ویڈیوز کو

پڑھیں:

پنجاب حکومت کااپنی سائبرکرائم ایجنسی بنانے کا فیصلہ

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

لاہور:پنجاب حکومت نے سائبر کرائمز سے نمٹنے کےلیے این سی سی آئی اے جیسی اپنی ایجنسی بنانے کا فیصلہ کرلیا۔

میڈیا رپورٹ کے مطابق نیشنل سائبر کرائم انویسٹی گیشن ایجنسی (این سی سی آئی اے) کی کارکردگی سے ناخوش اور سائبر جرائم کے بڑھتے واقعات کی وجہ سے پنجاب حکومت نے صوبے میں اپنی علیحدہ ایجنسی قائم کرنے کا اصولی فیصلہ کیا ہے۔

 وزیرِاعلیٰ مریم نواز کی زیرِ صدارت ہونے والے ایک اجلاس میں یہ فیصلہ ہوا اور کہا گیا ہے کہ ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کے غلط استعمال کو روکنے کے لیے پنجاب میں سائبر کرائم وِنگ قائم کیا جائے گا۔

اس حوالے سے ایک سینئر عہدیدار کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ این سی سی آئی اے شکایات کو مو ¿ثر انداز میں حل نہیں کر پا رہی اور ان کی کارروائی میں اکثر غیر معمولی تاخیر ہو جاتی ہے جس کی وجہ سے پنجاب کو مشکلات کا سامنا ہے۔

 ملک کے سب سے زیادہ آبادی والے صوبے میں سائبر جرائم کے تیزی سے بڑھنے کو مدنظر رکھتے ہوئے اس خطرے سے نمٹنے کے لیے ایک علیحدہ وِنگ کی ضرورت محسوس کی گئی۔

ذرائع کا کہنا ہے کہ پنجاب حکومت نے وفاقی ادارے این سی سی آئی اے کے ساتھ مل کر کام کرنے کی کوشش کی لیکن یہ کوشش کامیاب نہ ہوسکی اور پنجاب حکومت کو سوشل میڈیا پر بڑھتی ہوئی مشکلات کا سامنا ہے جہاں خاص طور پر سیاسی مخالفین شریف خاندان کو نشانہ بناتے ہیں۔

 اس کے علاوہ صوبائی وزراءبھی اس کا شکار ہیں جن میں وزیر اطلاعات عظمیٰ بخاری بھی شامل ہیںجنہوں نے آن لائن کردار کشی کیخلاف این سی سی آئی اے میں شکایات درج کروائی تھی۔

بتایا جارہا ہے کہ اب عظمیٰ بخاری این سی سی آئی اے میں اینکرپرسن مبشر لقمان کیخلاف بھی پیکا کے تحت ہتکِ عزت کے الزام میں کارروائی کا کہہ چکی ہیں۔

 اس کی روشنی میں رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پنجاب حکومت کے سائبر کرائمز سے نمٹنے کےلیے این سی سی آئی اے جیسی اپنی ایجنسی بنانے کے فیصلے پر یہ سوالات بھی اٹھائے جا رہے ہیں کہ مجوزہ صوبائی سائبر کرائم وِنگ سیاسی مخالفین کو نشانہ بنانے کے لیے تو نہیں بنایا جا رہا؟۔

ویب ڈیسک Faiz alam babar

متعلقہ مضامین

  • پشاور ریلوے نظام بہتر بناکر سیاحت، تجارت بڑھائی جا سکتی: فیصل کنڈی
  • واٹس ایپ نے چیٹ بیک اپ کی سیکیورٹی مزید مضبوط بنانے کا اعلان کر دیا
  • طالبان رجیم سے تعلقات بہتر بنانے کے لیے اقدامات کیے لیکن انہوں نے دہشتگردوں کی مدد کی، فیلڈ مارشل عاصم منیر
  • یوٹیوب میں غیر معیاری ویڈیوز فوری بہتر بنانے کے لیے نیا اے آئی فیچر متعارف
  • واٹس ایپ نے تھرڈ پارٹی گروپس متعارف کرانے کی تیاری شروع کردی
  • پنجاب حکومت کااپنی سائبرکرائم ایجنسی بنانے کا فیصلہ
  • فیس بک نے خاموشی سے نیا اے آئی فیچر متعارف کرا دیا
  • ناصر شاہ کی صفائی کی صورتحال بہتر بنانے کیلیے سخت ہدایات
  • اے آئی کی دنیا میں انقلاب: اوپن اے آئی کا میوزک جنریٹر متعارف کرانے کی تیاری