ممبئی جارہے ہو تو میراٹھی بولنی پڑے گی، انڈیا میں دوران پرواز لسانی تنازع شدت اختیار کرگیا
اشاعت کی تاریخ: 25th, October 2025 GMT
ایئر انڈیا کی ایک پرواز میں لسانی تنازع اس وقت شدت اختیار کر گیا جب ایک خاتون مسافر نے ایک دوسرے مسافر کو زبردستی مراٹھی بولنے پر مجبور کیا۔
یہ واقعہ ممبئی جانے والی پرواز میں پیش آیا اور ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوگئی۔ متاثرہ مسافر، یوٹیوبر ماہی خان، نے میڈیا کو بتایا کہ پرواز صبح 6:25 بجے کی تھی جب انہوں نے اپنی سیٹ ذرا پیچھے کی تو پیچھے بیٹھی خاتون کی بوتل گر گئی اور اس نے مراٹھی میں چیخنا شروع کر دیا۔ میں نے معذرت کی، مگر میں مراٹھی نہیں سمجھتا تھا، اس لیے میں نے ان سے کہا کہ وہ ہندی یا انگریزی میں بات کریں۔
یہ بھی پڑھیے: بلوچستان میں لسانی بنیاد پر دہشت گردی، مقتولین کی تعداد میں 300 فیصد اضافہ
ماہی خان کے مطابق خاتون نے غصے میں کہا کہ اگر تم ممبئی جا رہے ہو تو مراٹھی بولنی پڑے گی۔ اس پر خان نے سوال کیا کہ کیا یہ قانون ہے؟ انہوں نے بتایا کہ معاملہ بڑھنے پر انہوں نے عملے کو بلایا لیکن عملے نے کوئی خاص کارروائی نہیں کی۔
خان نے کہا کہ وہ 4 سال سے ممبئی میں رہ رہے ہیں اور ان کے کئی مراٹھی دوست ہیں، مگر کسی نے کبھی ان پر زبان بولنے کا دباؤ نہیں ڈالا۔ زبان محبت سے سکھائی جائے تو خوبصورت لگتی ہے، زبردستی سے نہیں۔
انہوں نے افسوس ظاہر کرتے ہوئے کہا کہ ہم ایک ملک میں اتحاد کی بات کرتے ہیں لیکن عملی طور پر تقسیم پیدا کر رہے ہیں۔ اگر آپ کسی پر زبان یا علاقے کی بنیاد پر زور ڈالیں گے تو یہی امتیاز بڑھے گا۔
یہ بھی پڑھیے: خالصتان تحریک اور مودی کا خوف
خیال رہے کہ حالیہ دنوں میں مہاراشٹر میں کئی ایسے واقعات سامنے آئے ہیں جن میں غیر مقامی افراد کو مراٹھی بولنے پر مجبور کیا گیا یا ان کے ساتھ بدسلوکی کی گئی۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
.ذریعہ: WE News
پڑھیں:
پانی کے تنازع پر میکسیکو کو نئے ٹیریف کی امریکی دھمکی
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
واشنگٹن (انٹرنیشنل ڈیسک) امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے میکسیکو کو دھمکی دی ہے کہ اگر 1944 ء میں دستخط کیے گئے دو طرفہ معاہدے کے تحت پانی فراہم نہیں کیا گیا تو وہ میکسیکن مصنوعات پر اضافی 5 فیصد ٹیرف عائد کر دیں گے۔انہوں نے سوشل میڈیا پر ایک پوسٹ میں کہا کہ میکسیکو کی جانب سے 1944 ء کے آبی معاہدے کی مسلسل خلاف ورزی ٹیکساس کی فصلوں اور مویشیوں کو شدید نقصان پہنچا رہی ہے۔ امریکی صدر نے کہا کہ میکسیکو گزشتہ5سال کے دوران معاہدے پر عمل نہ کرنے کے باعث امریکا کا اب بھی 8 لاکھ ایکڑ فٹ پر پانی کا مقروض ہے۔ امریکا کو 31 دسمبر سے پہلے 2 لاکھ ایکڑ فٹ پانی کی ضرورت ہے، جبکہ باقی پانی اس کے فوراً بعد فراہم کیا جانا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ انہوں نے دستاویزی اجازت دے دی ہے کہ اگر پانی فوری طور پر جاری نہ کیا گیا تو میکسیکو پر 5 فیصد ٹیرف عائد کیا جائے۔ یاد رہے کہ 1944 کے آبی معاہدے جسے دریائے کولوراڈو اور ٹیجوانا کے پانی اور دریائے ریو گرانڈے کے استعمال کے معاہدے کے نام سے بھی جانا جاتا ہے ،کے مطابق امریکا کو ہر سال دریائے کولوراڈو سے میکسیکو کو 15 لاکھ ایکڑ فٹ پانی دینا ہوتا ہے جبکہ میکسیکو کو 5سالہ چکر میں ریو گرانڈے سے امریکا کو 17.5 لاکھ ایکڑ فٹ پانی فراہم کرنا لازم ہے۔