علامہ رمضان توقیر کا ضلع اورکزئی کا دورہ، تعزیت اور ملاقاتیں
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
اس موقع پر انہوں نے سینئر صوبائی رہنماء ایس یو سی ڈاکڑ سید خلیل حسین ہاشمی کی وفات پر انکے بیٹے ڈاکٹر سید مقعیل حسین ہاشمی اور دیگر سوگواران سے ملاقات کی، ڈاکڑ سید خلیل حسین ہاشمی کی وفات پر تعزیت پیش کی۔ اسلام ٹائمز۔ شیعہ علماء کونسل پاکستان کے مرکزی نائب صدر علامہ محمد رمضان توقیر اور صوبائی جنرل سیکرٹری خیبر پختونخوا مولانا کاظم حسین مطہری نے ضلع اوکرزئی کا دورہ کیا، اس موقع پر انہوں نے سینئر صوبائی رہنماء ایس یو سی ڈاکڑ سید خلیل حسین ہاشمی کی وفات پر انکے بیٹے ڈاکٹر سید مقعیل حسین ہاشمی اور دیگر سوگواران سے ملاقات کی، ڈاکڑ سید خلیل حسین ہاشمی کی وفات پر تعزیت پیش کی اور قائد ملت کا تعزیتی پیغام پہنچایا۔ علامہ محمد رمضان توقیر نے تعزیت پیش کرتے ہوئے کہا کہ ڈاکٹر صاحب قائد ملت جعفریہ پاکستان علامہ سید ساجد علی نقوی کے دیرینہ دوست و عقیدت مند اور ہمارے مخلص تنظیمی دوست تھے۔ ان کی قومی ملی اور تنظیمی حوالے سے گرانقدر خدمات ہیں، صوبہ میں تنظیمی طور پر جماعت کیلئے نا قابل تلافی نقصان ہے۔ علامہ رمضان توقیر نے ڈاکٹر خلیل حسین ہاشمی، دیگر خانوادہ سادات و شہدائے اورکزئی کی قبور پر حاضری، فاتحہ خوانی اور دعا مغفرت کی، اس موقع پر سادات و مومنین سے ملاقاتیں بھی ہوئیں۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: رمضان توقیر
پڑھیں:
زیارتِ اربعین پر پابندی ناقابلِ قبول ہے، حکومت ہوش کے ناخن لے، ایم ڈبلیو ایم خیبر پختونخوا
پشاور میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے علامہ جہانزیب علی جعفری نے اعلان کیا کہ اگر یہ غیر آئینی اور غیر اخلاقی پابندی فی الفور واپس نہ لی گئی تو جمعہ کے روز ملک گیر احتجاجی مظاہروں کا آغاز کیا جائے گا۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین خیبر پختونخوا کے صوبائی صدر علامہ جہانزیب علی جعفری اور جنرل سیکریٹری شبیر حسین ساجدی نے پشاور پریس کلب میں ایک ہنگامی پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے وفاقی حکومت کی جانب سے روڈ کے ذریعے زیارت اربعین امام حسینؑ کے سفر پر عائد کی گئی پابندی کو آئین پاکستان، مذہبی آزادی اور قومی معیشت پر سنگین حملہ قرار دیا۔ پریس کانفرنس میں علامہ ارشاد علی، علامہ جمیل شیرازی، علامہ صابر حسین نجفی، علامہ نذیر حسین مطہری، اور صوبے بھر سے تشریف لائے علمائے کرام، تنظیمی ذمہ داران اور زائرین کے نمائندگان کی موجودگی میں علامہ جہانزیب علی جعفری نے اعلان کیا کہ اگر یہ غیر آئینی اور غیر اخلاقی پابندی فی الفور واپس نہ لی گئی تو جمعہ کے روز ملک گیر احتجاجی مظاہروں کا آغاز کیا جائے گا۔ انہوں نے متنبہ کیا کہ "اگر زائرین کو اربعین پر بذریعہ روڈ جانے سے روکا گیا تو ملت جعفریہ پاکستان کی ہر گلی، ہر سڑک اور ہر کوچہ کربلا میں بدل جائے گا اور اربعین کا علم پاکستان کے کونے کونے میں بلند کیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ زائرین کو ہوائی سفر کے متبادل کے طور پر ہمیشہ سے روڈ کا راستہ اختیار کرنے کی سہولت حاصل رہی ہے، جس سے ایران میں مقدس مقامات کی زیارت کے ساتھ عراق تک رسائی ممکن ہوتی ہے۔ اس پابندی کی وجہ سے زائرین کو نہ صرف روحانی و مذہبی نقصان پہنچا ہے بلکہ مالی اعتبار سے بھی تقریباً 81.66 ارب روپے (یعنی 293 ملین امریکی ڈالر) کا شدید نقصان برداشت کرنا پڑا ہے۔ شبیر حسین ساجدی نے حکومت سے مطالبہ کیا کہ زائرین کو ان کے آئینی، قانونی اور مذہبی حقوق کے مطابق مکمل سیکیورٹی اور سہولیات فراہم کی جائیں۔ اگر سیکیورٹی کا مسئلہ درپیش ہے تو یہ ریاست کی ناکامی ہے کہ وہ اپنے ہی شہریوں کو محفوظ راستہ دینے سے قاصر ہے، زائرین کے خلاف کیے گئے حکومتی اقدامات پر پارلیمانی تحقیقات بھی کرائی جائیں۔
علامہ جہانزیب جعفری نے کہا کہ جب کرتارپور راہداری ہندو اور سکھ یاتریوں کے لیے کھلی ہے، تو اہل تشیع کے لیے کربلا کے دروازے کیوں بند کیے جا رہے ہیں؟ انہوں نے صدر پاکستان آصف علی زرداری اور چیف آف آرمی اسٹاف جنرل سید عاصم منیر سے مطالبہ کیا کہ محسن نقوی کی جانب سے روڈ کے ذریعے زیارت پر عائد کی گئی پابندی پر فی الفور نوٹس لیا جائے اور زائرین کو زیارتِ اربعین کے لیے روڈ کے ذریعے سفر کی اجازت دی جائے۔ انہوں نے دوٹوک الفاظ میں اعلان کیا کہ اگر ہمارے مذہبی جذبات سے کھیلنے کی کوشش کی گئی تو ہم احتجاجی تحریک کا دائرہ کار پورے پاکستان تک وسیع کریں گے۔ یہ ہمارا آئینی اور جمہوری حق ہے جس سے ہم پیچھے نہیں ہٹیں گے۔