لاہور کے میو ہسپتال میں لفٹ گرگئی، 8 افراد زخمی‘ 3 نرسوں کی ٹانگیں فریکچر
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
لاہور ( اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 20 فروری 2025ء ) صوبہ پنجاب کے دارالحکومت لاہور کے میو ہسپتال میں لفٹ گرگئی۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق میو اسپتال لاہور کے آرتھو وارڈ میں لفٹ گرنے کے باعث 8 افراد ملبے تلے آ کر زخمی ہوئے، حادثے کے وقت لفٹ میں مجموعی طور پر 12افراد موجود تھے جب کہ 6 ماہ قبل ہی لفٹ کا افتتاح کیا گیا تھا، لفٹ گرنے سے زخمی پونے والے 8 افراد افراد میں ہسپتال عملہ بھی شامل ہے جن میں سے 3 نرسوں کی ٹانگیں فریکچر ہوگئیں، اس کے علاوہ زخمی ہونے والوں میں 2 طالب علم بھی شامل ہیں۔
کچھ عرصہ پہلے لاہور کے سروسز ہسپتال کی زیر تعمیر تین منزلہ عمارت بھی زمین بوس ہوگئی تھی، مرمت کی جانے والی بوسیدہ عمارت شارٹ سرکٹ کے باعث اچانک زمین بوس ہوئی، تاہم خوش قسمتی سے کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا جب کہ واقعے کی اطلاع ملتے ہی پولیس اور ریسکیو کی ٹیمیں جائے حادثہ پر پہنچ گئیں۔(جاری ہے)
ریسکیو حکام نے بتایا تھا کہ بلاک زیر تعمیر اور خالی تھا، ٓتاحال کسی جانی نقصان کی اطلاع نہیں ملی، 10 بج کر 45 منٹ پر سروسز ہسپتال کی مرمت کی جانے والی بوسیدہ عمارت میں شارٹ سرکٹ ہوا، دھواں اٹھتے دیکھ کر عمارت میں کام کرنے والے مزدور باہر نکلے تو اچانک تین منزلہ عمارت زمین بوس ہوگئی ریسکیو ڈبل ون ڈبل ٹو نے فوری امدادی کارروائی کا آغاز کیا۔
ہسپتال انتظامیہ نے بتایا کہ عمارت 60 سال پرانی ہے، اس بلڈنگ میں ای این ٹی ڈیپارٹمنٹ سمیت دیگرشعبہ جات سے مریضوں کا علاج کیا جارہا تھا جہاں کچھ ماہ سے ریویمپنگ کا کام جاری تھا، واقعے کی اطلاع ملتے ہی وزیر صحت پنجاب اور کمشنر لاہور بھی موقع پر پہنچے، عمارت گرنے کے حوالے سے تحقیقاتی کمیٹی بنائی گئی اور تحقیقات کا آغاز کردیا گیا تھا۔.ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے لاہور کے
پڑھیں:
چین کی نئی ایجاد بون گلوسے 3 منٹ میں فریکچر کا علاج ممکن
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250916-06-17
بیجنگ (انٹرنیشنل ڈیسک) چین کے مشرقی صوبے زیجیانگ میں تحقیقی ٹیم نے بون گلوکے نام سے ایک نئی طبی ایجاد کا اعلان کیا ہے جو صرف 3منٹ میں فریکچر کا علاج اور ہڈیوں کے ٹکڑوں کو جوڑنے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ بون گلو کو آرتھوپیڈک سرجری کی دنیا میں ایک سائنسی پیشرفت قرار دیا جا رہا ہے۔گلوبل ٹائمزکی رپورٹ کے مطابق طبی ٹیم کے سربراہ ڈاکٹر لن شین فینگ کو اس کا خیال سمندر کے نیچے پلوں سے سیپیوں کے چمٹنے کے طریقے کا مشاہدہ کرنے کے بعد آیا۔ انہوں نے وضاحت کی کہ یہ گوند خون سے بھرے ماحول میں بھی تیزی سے اور درست طریقے سے جڑنے کی صلاحیت رکھتا ہے۔