اسلام آباد:   وزیراعظم محمدشہباز شریف کا بیرون ملک سفار ت خانوں کی کارکردگی بڑھانے کا ٹاسک، نائب وزیراعظم اور وزیر خارجہ اسحاق ڈار کی قائم کردہ خصوصی ذیلی کمیٹی کا پہلا اجلاس کنوینر رکن قومی اسمبلی بلال اظہر کیانی کی صدارت میں ہوا   داخلہ، تجارت،خارجہ،خزانہ، اطلاعات ونشریات اور اوورسیز پاکستانیزکی وزارتوں، کابینہ ڈویژن کے ادارہ جاتی اصلاحات سیل کے اعلی حکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔ ذیلی کمیٹی نے پاکستانی سفارت خانوں کے موجودہ ڈھانچے کا جائزہ لیا   متعلقہ وزارتوں نے پاکستانی سفارت خانوں میں اپنے افسران اور عملے کی تعداد اور ذمہ داریوں کے بارے میں کمیٹی کو بریفنگ دی ۔ ذیلی کمیٹینے آئندہ ہفتے سے ایک ایک پاکستانی مشن کے جائزے کا عمل شروع کرنے کا فیصلہ کیا۔ ذیلی کمیٹی متعلقہ پاکستانی سفیروں سے تجاویز بھی حاصل کرے گی ۔ پاکستانی سفیر ورچوئل لنک کے ذریعے اِجلاس میں شریک ہوں گے ۔آئندہ اجلاسوں میں پاکستانی سفارت خانوں کو درپیش مسائل، بجٹ، افرادی قوت اور ذمہ داریوں کی انجام دہی سمیت دیگر امور پر غور ہوگا ۔ ذیلی کمیٹی جامع تجاویز تیار کرکے اسحاق ڈارکی سربراہی میں قائم ’ریشنائلائزنگ پاکستانز مشنز اَبراڈ‘ کی مرکزی کمیٹی کو پیش کرے گی ۔ پاکستانی سفارت خانوں کی اصلاح اور کارکردگی بڑھانے کے لئے قائم مرکزی کمیٹی نے 15 فروری کو ذیلی کمیٹی بنانے کا فیصلہ کیا تھا ۔یاد رہے کہ وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستانی سفارت خانوں کی کارکردگی بڑھانے اور انہیں فعال بنانے کے لیے اسحاق ڈار کی سربراہی میں کمیٹی قائم کی تھی۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: پاکستانی سفارت خانوں کارکردگی بڑھانے ذیلی کمیٹی خانوں کی

پڑھیں:

نان فائلرز کے لیے جائیداد خریداری پر 130 فیصد ٹیکس کی حد کو 500 فیصد کرنے کا فیصلہ

سینیٹ کی قائمہ برائے خزانہ نے جائیداد خریداری پر نان فائلرز کے لیے 130 فیصد کی حد کو 500 فیصد کرنے کی تجویز منظور کر لی۔

کمیٹی چیئرمین سلیم مانڈوی والا کی زیر صدارت اجلاس میں سینیٹر شبلی فراز  نے کہا کہ چھ سے بارہ لاکھ تنخواہ پر ٹیکس نہیں ہونا چاہیے، جس کی ایک لاکھ تنخواہ ہو، وہ اس دور میں 42 ہزار بنتی ہے۔

چیئرمین ایف بی آر راشد لنگڑیال  نے کہا کہ کلبز کی آمدنی پر ٹیکس وصولی کی جائے گی۔

کمیٹی چیئرمین سلیم مانڈوی والا نے کلبز کی آمدنی پر ٹیکس کی مخالفت کی،  چیئرمین ایف بی آر  نے کہا کہ عام لوگوں کو اس کلب سے فائدہ نہیں ہے، 300 لوگوں کی عیاشی کیلئے کلب بنا ہے۔

وزیر مملکت خزانہ بلال اظہر کیانی نے کہا کہ آمدنی کا اخراجات سے بڑھ جانے پر ٹیکس عائد کیا جائے گا، یہ مسئلہ مراعات یافتہ طبقے کا ہے۔

کمیٹی ممبران نے کلبز کی آمدنی پر ٹیکس کی حمایت کردی۔

ایف بی آر حکام  نے کہا کہ آئندہ بجٹ میں نان فائلرز پر جائیداد اور گاڑی کی خریداری پر پابندیاں لگانے کی تجویز ہے، نان فائلرز کے لیے پراپرٹی کی خریداری پر 130 فیصد ٹیکس کی حد مقرر کرنے کی تجویز ہے۔

سینیٹر محسن عزیز  نے کہا کہ نان فائلرز کے لیے پراپرٹی کی خریداری کے لیے 130 فیصد کی حد کو بڑھایا جائے، اگر کسی نان فائلر کے پاس ایک کروڑ روپیہ ہے تو اسے 5 کروڑ روپے کی پراپرٹی خریدنے کی اجازت دی جائے۔

کمیٹی نے نان فائلرز کے لیے 130 فیصد کی حد کو 500 فیصد کرنے کی تجویز منظور کر لی۔

وزیر خزانہ محمد اورنگزیب  نے کہا کہ گذشتہ برس نان فائلرز پر جرمانے بڑھائے گئے تھے، نان فائلرز کو ٹیکس نیٹ میں لانے کے اقدامات کر رہے ہیں۔ 

قائمہ کمیٹی نے آن لائن تعلیمی اداروں اور اکیڈمیز پر ٹیکس لگانے کی تجویز منظور  کرلی۔

چیئرمین ایف بی آر  نے کہا کہ آن لائن اکیڈمیز دو دو کروڑ روپے ماہانہ کما رہی ہیں، اگر کوئی ٹیچر آن لائن کما رہا ہے تو ٹیکس ادا کرنا پڑے گا۔

متعلقہ مضامین

  • کیش لیس ڈیجیٹائزڈ معیشت کے فروغ کیلئے کمیٹی قائم
  • عراق میں پھنسے پاکستانی زائرین کی واپسی کا عمل شروع
  • مشرق وسطی میں امریکی شہریوں کی مدد کیلئے ٹاسک فورس قائم
  • عراق میں پھنسے پاکستانی زائرین کی واپسی کا عمل شروع کردیا گیا
  • کیش لیس اکانومی اور معیشت کی ڈیجیٹائیزیشن کیلئے اعلی سطحی کمیٹی قائم
  • نان فائلرز کے لیے جائیداد خریداری پر 130 فیصد ٹیکس کی حد کو 500 فیصد کرنے کا فیصلہ
  • مشرق وسطیٰ میں امریکی شہریوں کی مدد کیلئے ٹاسک فورس قائم
  • ایران اسرائیل کشیدگی، پاکستانی سفارت خانوں سے غیر ضروری عملہ نکالنا شروع
  • پنجاب حکومت کا  نئے مالی سال میں 100 نئے سہولت بازار قائم کرنے کا فیصلہ
  • پنجاب: ٹرانسپورٹ بڑے منصوبے شروع کرنے کا فیصلہ، بجٹ میں 310 ارب روپے مختص