نیشنل اسٹیڈیم چیمپئنز ٹرافی کے دوسرے میچ کیلئے تیار
اشاعت کی تاریخ: 20th, February 2025 GMT
آئی سی سی چیمپئینز ٹرافی 2025 میں نیشنل اسٹیڈیم جمعہ کو دوسرے میچ کی میزبانی کرے گا۔ گروپ بی کے پہلے میچ میں جنوبی افریقا کا مقابلہ افغانستان سے ہوگا۔
میچ کا ٹاس دوپہر ڈیڑھ بجے ہوگا۔ آئی سی نے پی سی بی کی معاونت سے اقدامات کو حتمی شکل دے دی ہے جبکہ انتظامیہ کی جانب سے افغان مداحوں کی جانب سے کسی بھی رد عمل اور سیکوریٹی سمیت انتظامات کے لیے بھر پور منصوبہ بندی کی گئی ہے۔
دونوں ٹیموں نے جمعرات کو نیشنل اسٹیڈیم کے اوول گراونڈ پر بھر پور پریکٹس کی۔ افغان ٹیم نے دوپہر کو چلچلاتی دھوپ میں اور جنوبی افریقی ٹیم نے شام کو چلنے والی خنک ہواوں میں پریکٹس سیشنز میں شرکت کی۔
قوی امکان ہے کہ نیشنل اسٹیڈیم کی سپورٹنگ وکٹ بیٹنگ کے لیے ساز گار ہونے کے ساتھ اسپن بولرز کے لیے مددگار ثابت ہو۔
جمعہ کو کراچی میں دن میں بادل چھائے رہنے، موسم ابر آلود رہنے اور شام کو تیز ہوائیں چلنے کے ساتھ بوندا باندی کا امکان ہے۔
امید کی جارہی ہے کہ تماشائیوں کی ایک بڑی تعداد میچ سے لطف اندوز ہونے کے لیے اسٹیڈیم کا رخ کرے گی۔
افغانستان کرکٹ ٹیم کے کپتان حشمت اللہ شاہدی نے میچ میں کامیابی کا امکان ظاہر کرتے ہوئے میڈیا سے گفتگو میں کہا کہ چیمپئنز ٹرافی جیتنے کا خواب پورا کریں گے۔ پہلا ہدف جنوبی افریقہ کے خلاف کامیابی پانا ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہماری جیت پر مقامی افغانیوں کا جشن منانا فطری ہوگا۔ ہمارے پاس عالمی معیار کے کھلاڑی موجود ہیں جو دنیا کی کسی بھی ٹیم کو شکست سے ہمکنار کرنے کی صلاحیت رکھتے ہیں۔ مجھے اپنے کھلاڑیوں پر بھرپور اعتماد اور یقین ہے۔ مقامی کنڈیشنز ہمارے لیے بہت معاون ہوں گی اور جیت کے لیے بہت پر امید ہیں۔
دوسری جانب جنوبی افریقا کے کپتان ٹیمبا بووما نے افغانستان کے خلاف اچھی کارکردگی کی توقع ظاہر کرتے ہوئے اعتراف کیا ہے کہ حریف ٹیم کے اسپنرز مقامی کنڈیشنز میں مشکل پیدا کرسکتے ہیں۔ ہمارے بولرز کے لئے یہ میچ چیلنج ہوگا۔
انہوں نے کہا کہ افغانستان ایک تجربہ کار ٹیم ہے ،ہماری کوشش ہے کہ ہر شعبہ میں اچھا پرفارم کریں۔ کراچی کی وکٹ بیٹرز کو فائدہ دے سکتی ہے۔
دریں اثنا انتظامیہ نے واضح کیا ہے کہ میچ کے لیے آنے والے افراد کو ٹکٹ کے ساتھ قومی شاختی کارڈ دکھانا لازمی ہوگا جبکہ پاکستان میں قیام پزیر افغان باشندوں کو اپنی رجسٹریشن کا افغان ریفیوجی کارڈ دکھانا لازمی ہوگا۔ بصورت دیگر اسٹیڈیم میں داخلے کی ممانعت ہوگی۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: نیشنل اسٹیڈیم کے لیے
پڑھیں:
ہم اسرائیل پر دوبارہ حملہ کرنے کیلئے تیار ہیں، ایرانی صدر
اپنے ایک انٹرویو میں ڈاکٹر مسعود پزشکیان کا کہنا تھا کہ اسرائیلی چاہے ہمارے میزائل حملوں کی درستگی کے بارے میں بات نہ کریں لیکن جنگبندی کے صیہونی مطالبے نے دنیا کے سامنے سب کچھ واضح کر دیا۔ اسلام ٹائمز۔ اسلامی جمہوریہ ایران کے صدر ڈاکٹر "مسعود پزشکیان" نے کہا کہ ہم کسی بھی اسرائیلی فوجی جارحیت کا مقابلہ اور تل ابیب پر دوبارہ حملے کے لیے تیار ہیں۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار آج صبح الجزیرہ کو انٹرویو دیتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر انہوں نے کہا کہ اسرائیل نے ہم پر حملہ کیا جس کے جواب میں ہم نے طاقت کے ساتھ اس کے قلب پر حملہ کیا۔ اب وہ دنیا سے اپنے نقصان کو چھپا رہا ہے۔ اسرائیل افراتفری کے ذریعے ایران کو تبدیل، تقسیم اور حکومت کو تباہ کر کے ختم کرنے کی کوشش کر رہا تھا لیکن ناکام رہا۔ انہوں نے کہا کہ شک نہیں کہ ہمارے ملک میں دشمن نے اپنے جاسوسوں کے ذریعے کچھ اثر و رسوخ پیدا کر لیا تھا لیکن پھر بھی ایران پر حملے کا فیصلہ کن صیہونی عنصر، امریکی ٹیکنالوجی اور اس کے استعمال کی صلاحیت تھی۔ انہوں نے کہا کہ ہم جنگ نہیں چاہتے لیکن صرف سیز فائر پر بھی اکتفاء نہیں کریں گے بلکہ پوری قوت سے اپنا دفاع کریں گے۔ اسرائیلی چاہے ہمارے میزائل حملوں کی درستگی کے بارے میں بات نہ کریں لیکن جنگ بندی کے صیہونی مطالبے نے دنیا کے سامنے سب کچھ واضح کر دیا۔ انہوں نے کہا کہ سب پر عیاں ہے کہ ایران نے ہتھیار نہیں ڈالے اور نہ ہی آئندہ ڈالے گا لیکن اس کے باوجود ہم ڈپلومیسی پر یقین رکھتے ہیں۔
ایرانی صدر نے کہا کہ خطے کے ممالک نے پہلے کبھی بھی ایران کی اتنی حمایت نہیں کی تھی جتنی حالیہ جنگ کے دوران کی۔ ہم عرب ہمسایوں اور دیگر علاقائی ممالک کے ساتھ مشترکہ اجتماعی سلامتی کا آئیڈیا بنانے کے لیے مکمل طور پر تیار ہیں۔ ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے جوہری ہتھیار رکھنے کی مخالفت کرتے ہوئے کہا کہ یہ ہماری سیاسی، مذہبی، انسانی اور اسٹریٹجک پوزیشن ہے۔ ہمارے ملک میں یورینیم کی افزودگی بین الاقوامی قوانین کے تحت جاری رہے گی۔ مستقبل میں کوئی بھی مذاکرات جیت کی بنیاد پر ہونے چاہئیں۔ ہم دھمکیوں یا دباؤ کو قبول نہیں کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ کہنا کہ ہمارا جوہری پروگرام ختم ہو گیا ہے، ایک وہم ہے۔ ہماری جوہری صلاحیتیں تنصیبات میں نہیں بلکہ ہمارے سائنسدانوں کے ذہنوں میں ہیں۔ قطر میں العدید امریکی اڈے پر حملے کے بارے میں ڈاکتر مسعود پزشکیان نے کہا کہ ہم نے قطر پر حملہ نہیں کیا اور نہ ہی ایسا کر سکتے ہیں۔ قطر ہمارا برادر ملک ہے اور اس کے لوگ ہمارے بھائی ہیں۔ ہم ہر لحاظ سے ان کی حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے وضاحت کی کہ ہمارا نشانہ قطر یا قطری عوام نہیں بلکہ ایک امریکی اڈہ تھا جس نے ہمارے ملک پر بمباری کی تھی۔ میں قطر کے عوام کے جذبات اور موقف سے آگاہ ہوں۔ اسی لیے میں نے اپنے بھائی، امیرِ قطر سے اس موضوع پر ٹیلیفونک گفتگو کی۔
ڈاکٹر مسعود پزشکیان نے کہا کہ قطر کے لیے ہماری نیت اچھی، مثبت اور بھائی چارے پر مشتمل ہے۔ ہم کسی بھی شعبے میں ان کی مدد کے لیے تیار ہیں جہاں وہ درخواست کریں۔ خود پر اسرائیل کے قاتلانہ حملے کی کوشش کے بارے میں سوال کے جواب میں انہوں نے الجزیرہ سے کہا کہ وہ واقعہ اسرائیل کی فوجی رہنماؤں کے بعد سیاسی رہنماؤں کو قتل کرنے کی کوششوں کا حصہ تھا۔