Jasarat News:
2025-06-13@16:01:52 GMT

پی ایم ای ایکس میں 39.848 بلین روپے کے سودے

اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT

کراچی(کامرس رپورٹر)پا کستان مرکنٹائل ایکسچینج لمیٹڈ میں بدھ کے دن میٹلز، انرجی، کوٹس اورانڈیکس کے 39.778 بلین روپیمالیت کے سودے ہوئے جن کی مجموعی تعداد 34،508 رہی۔سب سے زیادہ سودے سونے کے ہوئے جن کی مالیت 23.441 بلین روپے رہی۔ جبکہ بذریعہ کوٹس ہونے والے سودوں کی مالیت 5.238 بلین روپے، این ایس ڈی کیو 100 کے سودوں کی مالیت 3.

159 بلین روپے، پلاٹینم کے سودوں کی مالیت 2.217 بلین روپے، چاندی کے سودوں کی مالیت 1.981 بلین روپے، قدرتی گیس کے سودوں کی مالیت 1.292 بلین روپے، ڈبلیو ٹی آئی خام تیل کے سودوں کی مالیت 1.287 بلین روپے، کاپرکے سودوں کی مالیت 399.908 ملین روپے، ایس پی 500 کیسودوں کی مالیت 305.670 ملین روپے، ڈی جے کے سودوں کی مالیت 248.9346 ملین روپے، پیلیڈیم کے سودوں کی مالیت 138.916 ملین روپے، ایلومینم کے سودوں کی مالیت 24.740 ملین روپے، جاپان ایکیوٹی کے سودوں کی مالیت 21.835 ملین روپے اور برینٹ کے سودوں کی مالیت 18.973 ملین روپے رہی۔ ایگریکلچرل کموڈٹیزمیں 58 لاٹس کے سودے ہوئے جن کی مالیت 70.810 ملین روپے رہی۔

ذریعہ: Jasarat News

کلیدی لفظ: کے سودوں کی مالیت بلین روپے ملین روپے

پڑھیں:

بجٹ پر اپوزیشن کا رد عمل بھی سامنے آ گیا

قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر عمر ایوب، سلمان اکرم راجہ اور سینیٹر شبلی فراز نے وفاقی بجٹ 2025-26 پر سخت تنقید کرتے ہوئے اسے غریب طبقے پر بوجھ بڑھانے اور اشرافیہ کو فائدہ پہنچانے والا قرار دیا۔اسلام آباد میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے سلمان اکرم راجہ نے کہا کہ یہ بجٹ غریب کو مزید غریب اور امیر کو امیر بنانے کے لیے بنایا گیا ہے۔سلمان اکرم راجہ نے  کہا کہ گزشتہ سال تنخواہ دار طبقے پر ٹیکس کا بوجھ 100 فیصد بڑھایا گیا جبکہ اس طبقے کی درخواست تھی کہ ان پر بوجھ کم کیا جائے۔انہوں نے کہا کہ اسلام آباد میں پلاٹس کی خرید و فروخت پر ٹیکس 4 فیصد سے کم کر دیا گیا جبکہ چھوٹی بچت کرنے والے گھرانوں کو بڑے سرمایہ داروں کے آگے قربان کر دیا گیا۔ان کا کہنا تھا کہ پٹرولیم ڈویلپمنٹ لیوی بڑھائی گئی ہے، لیکن اسے ٹیکس کا نام نہیں دیا گیا تاکہ اس کا حصہ صوبوں کو نہ ملے۔

سینیٹر شبلی فراز نے کہا کہ بجٹ ہمیشہ اشرافیہ کے لیے بنایا جاتا ہے اور اس بار کے بجٹ سمیت گزشتہ تین سالوں کے بجٹ نے ریکارڈ توڑ دیے ہیں۔انہوں نے دعویٰ کیا کہ مراعات یافتہ طبقے کو 5 کھرب روپے کا فائدہ پہنچایا گیا ہے۔شبلی فراز نے معاشی کارکردگی پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ اس سال جی ڈی پی میں زراعت کا شعبہ منفی رہا، جو حکومتی پالیسیوں کی ناکامی کی وجہ سے ہے۔انہوں نے کہا کہ صنعتی ترقی اور خدمات کے شعبے بھی شدید متاثر ہوئے ہیں جبکہ عوام کی 30 فیصد آبادی اس سال قربانی نہیں دے سکی۔

انہوں نے کہا کہ ملک پر 73 کھرب روپے کا قرضہ ہو چکا ہے اور موجودہ حکومت کی وجہ سے پاکستانی روپے کی قدر افغان کرنسی سے بھی کم ہو گئی ہے۔شبلی فراز نے سرکاری ملازمین کے احتجاج کی حمایت کرتے ہوئے کہا کہ تنخواہ دار طبقے پر ظلم ہو رہا ہے اور وہ ان کی تنخواہوں میں مزید اضافے کی حمایت کرتے ہیں۔انہوں نے طنزاً کہا کہ جو قوم آئی ایم ایف کی بیساکھیوں پر چلے وہ ترقی کیسے کر سکتی ہے؟۔

اپوزیشن لیڈر عمر ایوب کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف اور اتحادی اس بجٹ کو مسترد کرتے ہیں۔ان کا کہنا تھا کہ جواعدادو شمار گزشتہ روز اقتصادی سروے میں بتائے اس سے ملتے جلتے ہی پیش کیے گئے، حکومت کا انحصار ہی جھوٹ پر مبنی ہے، جی ڈی پی 2.7 فیصد ہو ہی نہیں سکتا کیونکہ ہر چیز تو منفی ظاہر ہو رہی ہے۔عمرایوب کا کہنا تھا کہ مارچ 2022 میں پٹرول ڈیڑھ سو روپے لیٹر تھا جو اب 253 روپے فی لیٹر تک پہنچ گیا، ہمارے دور میں چکن 287 روپے فی کلو تھا جو اب 600 روپے تک جا پہنچا، دودھ، انڈے ، پیاز ہر چیز ہمارے دور سے کئی گنا مہنگی ہوچکی ہے۔

متعلقہ مضامین

  • سمندر کی تہہ میں موجود اربوں ڈالر مالیت کے جہاز سے متعلق دلچسپ انکشاف
  • پی ایم ای ایکس میں 38.255 بلین روپے کے سودے
  • حکومت سندھ نے سرکاری جامعات کی گرانٹ 40 ارب روپے کردی 
  • سندھ کا تین ہزار ارب مالیت کا بجٹ کل پیش ہوگا، ٹیکس وصول کی شرح بڑھنے کا امکان
  • ایچ بی ایل پی ایس ایل ایکس کی ٹکٹوں کی واپسی پیر سے شروع ہوگی
  • نواز شریف کا احمد آباد طیارہ حادثے میں ہلاکتوں پر اظہار افسوس
  • مودی پر جنگی جنون طاری، 30 ہزار کروڑ روپے مالیت کے دفاعی نظام کی خریداری
  • ایکسیئم-4 مشن کی پرواز منسوخ، اسپیس ایکس نے فالکن 9 راکٹ میں لیکیج کا پتا لگایا
  • پی ایس ڈی پی ، صوبوں اوراسپیشل ایریاز کے ترقیاتی منصوبے کیلیے 253230ملین روپے مختص
  • بجٹ پر اپوزیشن کا رد عمل بھی سامنے آ گیا