اسلام آباد (نیوز ڈیسک) پاکستان ریٹیل بزنس کونسل (پی آر بی سی) نے اسلام آباد میں پاکستان ریٹیل بزنس کونسل کانفرنس 2025 کا کامیاب انعقاد کیا، اور ریٹیل سیکٹر کے اہم اسٹیک ہولڈرز، پالیسی سازوں اور انڈسٹری کے سرکردہ رہنماؤں نے شرکت کی، کانفرنس کا موضوع “ریٹیل کا جدید تصور: اختراع، تعاون اور فروغ” تھا، جس کے تحت ریٹیل کے مستقبل پر تفصیلی گفتگو کی گئی۔کانفرنس میں مختلف پینل مباحثوں کے دلچسپ لائن اپ اور کلیدی خطابات شامل تھے، جن کا مقصد ریٹیل سیکٹر میں تعاون اور ترقی کو فروغ دینا تھا۔

تقریب کا آغاز پی آر بی سی کے چیئرمین زید بشیر کے افتتاحی کلمات سے ہوا، جس کے بعد وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے کلیدی خطاب میں ریٹیل سیکٹر کی معیشت میں اہمیت کو اجاگر کیا۔اس موقع پر چیئرمین پی آر بی سی زید بشیر نے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ “ریٹیل پاکستانی معیشت میں ریڑھ کی ہڈی کی حیثیت رکھتی ہے، جو جی ڈی پی میں نمایاں حصہ ڈالنے کے ساتھ لاکھوں افراد کو روزگار فراہم کرتے ہوئے تجارت کو فروغ دے رہا ہے۔ یہ کانفرنس ہمارے عزم کا اعادہ کرتی ہے کہ ہم اس شعبے میں جدت، اشتراک اور ترقی کے ذریعے آگے بڑھیں گے۔

“وزیر خزانہ و محصولات سینیٹر محمد اورنگزیب نے حکومتی معاونت پر روشنی ڈالتے ہوئے کہا کہ مضبوط ریٹیل سیکٹر ایک مستحکم معیشت کے لیے ناگزیر ہے۔ حکومت ریٹیلرز کے لیے سازگار ماحول پیدا کرنے اور پالیسی اصلاحات کے ذریعے ترقی اور ڈیجیٹل ایڈوانسمنٹ کو یقینی بنانے کے لیے پرعزم ہے۔کانفرنس میں وزیر منصوبہ بندی و ترقی احسن اقبال نے بھی خطاب کرتے ہوئے کہا کہ “ریٹیل ایک تبدیلی کے دوراہے پر ہے، اور اس کی ترقی میں ٹیکنالوجی کا استعمال کلیدی کردار ادا کرے گا۔ پبلک پرائیویٹ اشتراک ایک مضبوط اور متحرک ریٹیل ایکو سسٹم کے قیام میں مددگار ثابت ہوگا۔

“کانفرنس میں مختلف اہم پینل مباحثے بھی منعقد کیے گئے۔ ابتدائی پینل “ریٹیل سیکٹر: معیشت کی بنیاد” کے عنوان سے تھا، جس کی میزبانی سلمان احمد سابق مینیجنگ ڈائریکٹر میک کینزی پاکستان، وزیر اعظم کی اقتصادی مشاورتی کونسل کے رکن نے کی، پینل میں چیئرمین فیڈرل بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) راشد محمود لنگڑیال، چیئرمین اور سی ای او سروس سیلز کارپوریشن شاہد حسین، عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کے پاکستان میں نمائندہ ماہر بینیکی اور پی آر بی سی کے چیئرمین زید بشیر نے شرکت کی۔اس کے بعد “میڈ اِن پاکستان: مقامی صنعت کی معاونت” کے موضوع پر مباحثہ ہوا، جس کی میزبانی نوشین عباس نے کی، پینل میں سرینا اور سیفام کے گروپ سی ای او مصطفی زمان، بیچ ٹری کے سی ای او شہریار بخش، ثنا سفیناز کے سی ای او الطاف ہاشوانی، اور لوٹس کلائنٹ مینجمنٹ اور پبلک ریلیشنز کی سی ای او سلینہ راشد خان نے شرکت کی۔

ایک اور اہم پینل “ریٹیل میں ٹیکسیشن اصلاحات: POS، ٹیکنالوجی اور ٹیکس نیٹ کے فروغ” کے عنوان پر تھا، جس کی میزبانی سدرہ اقبال نے کی۔ اس میں چین اسٹور ایسوسی ایشن آف پاکستان کے چیئرمین اسفندیار فرخ، اسٹیٹ بینک کے ڈپٹی گورنر سلیم اللہ، ایف بی آر کے ممبر لیگل میر بادشاہ خان وزیر، اور حبّل کے سی ای او عمر بن احسن نے شرکت کی۔ایک مباحثہ “پاکستانی ریٹیلرز: عالمی منڈی میں وسعت” کے عنوان سے ہونے والے پینل کو فن لینڈ میں پاکستان کے اعزازی قونصل جنرل اور فن لینڈ-پاکستان بزنس کونسل کے چیئرمین Wille Eerola نے ماڈریٹ کیا، جبکہ اس میں سروس سیلز کارپوریشن کے ایگزیکٹو ڈائریکٹر احمد حسین، کارفور پاکستان کے کنٹری مینیجر عمر لودھی، karachista.

com کی بانی اور چیف ایڈیٹر سلیمہ فیرستا، اور وفاقی وزیر تجارت جام کمال خان نے شرکت کی۔

مستقبل کے رہنماؤں کی رہنمائی کے موضوع پر ایک سیشن عارفہ نور کی نظامت میں ہوا، جس میں سیفام کی بانی اور منیجنگ ڈائریکٹر سیما عزیز، باٹا پاکستان کے سی ای او محمد عمران ملک، لاما ریٹیل کی کریٹیو ڈائریکٹر اور شریک بانی امل خان، اور سائبر انٹرنیٹ سروسز کے سی ای او دانش لاکھانی نے شرکت کی۔آخری پینل “ای کامرس اور ڈیجیٹل پیمنٹ: ریٹیل کے منظرنامہ میں انقلاب” کے عنوان سے تھا، جس کی میزبانی سمیرہ خان نے کی جبکہ پینل میں پی آر بی سی کے چیئرمین زید بشیر، دراز کے مینیجنگ ڈائریکٹر احسان سایا، ون لنک کے چیف آپریٹنگ آفیسر (سی او او) بشیر خان، اور کیونو کے سی ای او سعد نیازی نے شرکت کی۔

پاکستان ریٹیل بزنس کانفرنس 2025 نے یہ ثابت کیا کہ کونسل ریٹیل سیکٹر میں مثبت تبدیلی لانے اور بامعنی مکالمے کو فروغ دینے کے لیے پرعزم ہے۔ انڈسٹری کے رہنماؤں اور پالیسی سازوں کو یکجا کر کے، اس کانفرنس نے واضح کیا کہ کس طرح جدت اور اشتراک کے ذریعے ایک ترقی یافتہ اور مستقبل کے لیے تیار ریٹیل سیکٹر کی تشکیل ممکن ہے۔

بجلی 8 سے 10 روپے فی یونٹ سستی کرنے کیلئے حکومتی منصوبہ تیار

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: جس کی میزبانی پی ا ر بی سی کے سی ای او پاکستان کے بزنس کونسل کے چیئرمین نے شرکت کی کے عنوان کے لیے

پڑھیں:

ملک کی تاریخ میں پہلی بار روئی کی درآمدات، مقامی پیداوار سے بڑھ گئی

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 22 جولائی2025ء)پاکستان بزنس فورم کے مطابق ملک کی تاریخ میں پہلی بار روئی کی درآمدات، کپاس کی مقامی پیداوار سے بھی بڑھ گئی ہے۔پاکستان بزنس فورم نے ایف بی آر سے مطالبہ کیا ہے کہ درآمدی کپاس پر 18 فیصد جی ایس ٹی کے نفاذ کے لیے ایس آر او جاری کیا جائے۔پاکستان بزنس فورم نے کہاکہ فنانس بل 2025 میں درآمدی کپاس پر جی ایس ٹی لگانے کا اعلان ہوا تھا، لیکن تاحال ایس آر او جاری نہیں ہوسکا ہے بجٹ کی منظوری کو تین ہفتے ہو چکے ہیں کیا وجہ ہے کہ اس معاملے کو طول دیا جارہا ہے۔

پاکستان بزنس فورم کے چیف آرگنائزر احمد جواد نے کہا کہ اطلاعات کے مطابق بعض بااثر گروپ ایس آر او کے اجرا میں رکاوٹ ڈال رہے ہیں۔ملک کی تاریخ میں پہلی بار روئی کی درآمدات کپاس کی مقامی پیداوار سے بھی بڑھ گئی ہے، ایف بی آر معاملے کی سنجیدگی کو مدنظر رکھتے ہوئے فی الفور ایس آر او جاری کرے، روئی کے درآمد کنندگان اب تک بیرونِ ملک سے تقریبا 75 لاکھ گانٹھوں کے معاہدے کر چکے ہیں۔

(جاری ہے)

احمد جواد نے کہا کہ بڑی مشکل سے مقامی کپاس کو پارلیمان سے لیول پلیئنگ فیلڈ ملی ہے وقت آگیا ہے اس کو عملی جامہ پہنایا جائے، پاکستان کو ایک بار پھر کاٹن کنٹری بنانے کے لیے وفاقی و صوبائی حکومتوں کو حقیقی معنوں میں کاٹن ریوائیول پروگرام پر عمل درآمد کرنا ہوگا۔احمد جواد نے کہا کہ حکومت غیر ضروری درآمدات سے مقامی صنعت کو ہونے والے نقصان کے پیش نظر خام مال کی درآمدات کو ایکسپورٹ فیسیلیٹیشن اسکیم سے مکمل طور پر خارج کر دیا جائے۔

متعلقہ مضامین

  • جن پر دہشت گردی کے مقدمات ہوں، وہ کیا اے پی سی بلائیں گے ؟ گورنر خیبرپی کے
  • نیسلے ایوری ڈے اور ماسٹر شیف پاکستان کا روزمرہ لمحوں کا جشن منانے کیلئے اشتراک
  • چینی وزیر اعظم 2025 کی عالمی مصنوعی ذہانت کانفرنس میں شرکت کریں گے، وزارت خا رجہ
  • وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کی آل پارٹیز کانفرنس آج ہوگی، اپوزیشن کا شرکت سے انکار
  • دورۂ استنبول؛ چیئرمین جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی جنرل ساحر شمشاد مرزا کی عالمی دفاعی نمائش میں شرکت، اہم ملاقاتیں
  • بنگلہ دیش کرکٹ بورڈ کی جانب سے قومی ٹیم کے اعزاز میں عشائیہ، چیئرمین پی سی بی محسن نقوی کی شرکت
  • پشاور میں پی ٹی آئی کی آل پارٹیز کانفرنس؛ تمام جماعتوں نے بائیکاٹ کر دیا
  • پیپلزپارٹی، اے این پی اور جے یو آئی کا خیبرپختونخوا حکومت کی اے پی سی میں شرکت سے انکار
  • ملک کی تاریخ میں پہلی بار روئی کی درآمدات، مقامی پیداوار سے بڑھ گئی
  • چین کے ہول سیل اور ریٹیل شعبے کی اضافی قدر میں نمایاں اضافہ