اسرائیلی شہرتل ابیب میں 3 بسوں میں دھماکے نیتن یاہو نے فوج کو غزہ میں سخت آپریشن کا حکم دے دیا
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
تل ابیب(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-انٹرنیشنل پریس ایجنسی۔21 فروری ۔2025 )اسرائیلی شہرتل ابیب میں 3 بسوں میں دھماکوں کے بعد وزیراعظم بنجمن نیتن یاہو نے فوج کو مغربی کنارے(غزہ) میں ”دہشت گردی کے مراکز“ کے خلاف سخت آپریشن کا حکم دے دیا ہے جس سے امن معاہدہ ختم ہونے کا امکان ہے‘اسرائیلی پولیس کے مطابق دھماکو ں میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا پولیس کا کہنا ہے کہ یہ مشتبہ دہشت گردانہ حملہ ہے جبکہ عرب ماہرین اسے ایک خود ساختہ حملہ قراردے رہے ہیں تاکہ اسرائیل اسے امن معاہدے کو یکطرفہ طور پر ختم کرنے کے بہانے کے طور پر استعمال کرسکے.
(جاری ہے)
برطانوی نشریاتی ادارے کے مطابق پولیس نے کہا کہ دو دیگر بسوں میں موجود ڈیوائسز پھٹنے میں ناکام رہیں جبکہ پولیس کی بھاری نفری جائے وقوع پر موجود ہے اور مشتبہ افراد کی تلاش کر رہی ہے اسرائیلی ذرائع ابلاغ نے بتایا کہ وزیر ٹرانسپورٹ میری ریجیو نے ملک میں تمام بسوں، ٹرینوں اور لائٹ ریل ٹرینوں کو روک دیا تاکہ دھماکا خیز ڈیوائسز کی جانچ کی جاسکے. وزیر اعظم نیتن یاہوکے دفتر نے ”ایکس“ پربیان میں بتایا گیا ہے کہ نیتن یاہو نے اسرائیلی فوج کو حکم دیا ہے کہ وہ مغربی کنارے میں دہشت گردی کے مراکز کے خلاف ایک سخت آپریشن کرے. پولیس نے ابتدائی طور پر دھماکوں میں کوئی جانی نقصان کی اطلاع نہیں دی ہے سوشل میڈیا پر فوٹیج میں ایک بس کو پارکنگ میں آگ لگتی ہوئی دکھائی دے رہی ہے جس کے اوپر دھوئیں کا ایک بڑا بادل اٹھ رہا ہے پولیس کے ترجمان آریہ ڈورون نے کہا کہ افسران تل ابیب میں مزید بموں کا پتا لگانے کی کوشش کر رہے ہیں ڈورون نے دھماکوں کے فوراً بعد اسرائیلی ٹیلی ویژن کو بتایا کہ ہماری فورسز اب تک علاقے کی تلاشی لے رہی ہیں عوام کو ہر مشتبہ بیگ یا چیز کے حوالے سے چوکنا رہنا چاہیے. ان کا کہنا تھا کہ اگر دہشت گردوں نے ان ٹائمرز کو غلط وقت پر سیٹ کیا ہے تو ہم واقعی خوش قسمت ہیں لیکن اس کا تعین ہونا ابھی باقی ہے رپورٹ میں بتایا گیا ہے کہ نہ پھٹنے والی ڈیوائسز میں سے ایک جس کا وزن 5 کلوگرام تھا میں” تلکرم سے بدلہ“ کا پیغام لکھا تھا جو مغربی کنارے میں اسرائیلی فوج کے انسداد دہشت گردی کے حالیہ آپریشن کی طرف اشارہ کرتا ہے. نتین یاہو کے دفتر نے بتایا کہ انہوں نے پولیس اور اسرائیلی سیکیورٹی ایجنسی کو بھی حکم دیا ہے کہ اسرائیلی شہروں میں حملوں سے روک تھام کے لیے سرگرمیاں بڑھائیں اسرائیلی پبلک براڈکاسٹر نے اطلاع دی ہے کہ وزیر ٹرانسپورٹ میری ریجیو نے اپنا مراکش کا دورہ مختصر کر دیا ہے اور وہ اسرائیل واپس آجائیں گی.
ذریعہ: UrduPoint
کلیدی لفظ: تلاش کیجئے نیتن یاہو دیا ہے
پڑھیں:
حافظ آباد: خاتون سے اجتماعی زیادتی، تیسرا ملزم بھی پولیس مقابلے میں ہلاک
حافظ آباد میں خاتون سے اجتماعی زیادتی اور برہنہ ویڈیو بنانے کے اندوہناک واقعہ میں ملوث ایک اور ملزم پولیس مقابلے میں ہلاک ہو گیا۔پولیس کے مطابق ملزم چاند پنج پلّہ کے قریب پولیس کے ساتھ جھڑپ کے دوران اپنے ہی ساتھیوں کی فائرنگ سے مارا گیا، پولیس نے نعش کو ڈی ایچ کیو ہسپتال کے مردہ خانے منتقل کر دیا، دو ملزم پہلے ہی پولیس مقابلوں میں ہلاک ہو چکے ہیں۔بیان میں بتایا گیا کہ اہلکار معمول کے گشت پر تھے جب ملزمان نے پولیس کو دیکھتے ہی فائرنگ شروع کر دی، جوابی کارروائی میں پولیس نے مؤثر حکمت عملی اپنائی تاہم دوران فائرنگ ملزم چاند اپنے ہی گروہ کی گولیوں کا نشانہ بن کر موقع پر ہلاک ہو گیا جبکہ اس کے دو ساتھی فرار ہو گئے۔حکام کے مطابق اس کیس میں اب تک تین ملزمان مبینہ پولیس مقابلوں میں مارے جا چکے ہیں، چوتھا ملزم اکرام مانگٹ ابھی تک فرار ہے جس کی تلاش جاری ہے، پولیس تھانہ کسوکی نے آٹھ ملزمان کے خلاف مقدمہ درج کیا تھا۔قبل ازیں خاتون سے اجتماعی زیادتی میں ملوث ملزم کو رشوت لے کر چھوڑنے پر چوکی انچارج اور لیگل انسپکٹر کے خلاف مقدمہ درج کر کے انہیں گرفتار بھی کیا گیا ہے۔یاد رہے کہ محلہ شیخاں شاہدرہ ٹاؤن لاہور کے رہائشی متاثرہ شخص نے مقدمہ درج کرواتے ہوئے بتایا تھا کہ وہ اپنی بیوی کے ہمراہ 25 اپریل کو موٹر سائیکل پر نوشہرہ ورکاں سے اپنی ہمشیرہ کو ملنے کے بعد حافظ آباد جا رہا تھا کہ مانگٹ اُونچا کے قریب رفع حاجت کے لیے دونوں رُکے، جہاں اچانک مسلح ملزمان اکرام، لائیق، چاند اور خاور وغیرہ ہمیں گن پوائنٹ پر ویرانے میں لے گئے جہاں چاروں ملزمان نے میرے سامنے میری بیوی کو اجتماعی زیادتی کا نشانہ بنایا اور بعد ازاں ہم دونوں میاں بیوی کو ازدواجی تعلقات قائم کرنے پر مجبور کیا۔متاثرہ شخص نے پولیس کو بتایا کہ ملزمان ہم پر تشدد کرتے رہے اور ہماری برہنہ حالت میں ویڈیو بھی بنائی جو انہوں نے سوشل میڈیا پر وائرل کر دی، ملزمان نے میری بیوی سے لاکھوں روپے مالیت کے زیورات، دو موبائل اور رقم لوٹی اور ہمیں سنگین نتائج کی دھمکیاں دیتے ہوئے فرار ہو گئے۔