ای ووٹنگ پراجیکٹ بھارت اور اسرائیل سے ہیک کرنے کی کوشش کی گئی، الیکشن کمیشن election commission of pakistan WhatsAppFacebookTwitter 0 21 February, 2025 سب نیوز

اسلام آباد (آئی پی ایس )سپریم کورٹ نے سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کا حق دینے کے کیس میں نادرا اور الیکشن کمیشن سے تحریری جواب مانگ لیا۔سپریم کورٹ کے جسٹس امین الدین خان کی سربراہی میں 5 رکنی آئینی بنچ نے سمندر پار پاکستانیوں کو ووٹ کے حق سے متعلق کیس کی سماعت کی۔ عدالت نے نادرا اور الیکشن کمیشن سے تحریری جواب مانگ لیا۔عدالت نے کہا بتایا جائے اوورسیز ووٹنگ کیلئے اب تک کیا اقدامات کئے گئے ہیں۔ نادرا اور الیکشن کمیشن 2 ہفتے میں تفصیلی جواب جمع کروائے۔

وکیل الیکشن کمیشن نے عدالت کو بتایا کہ 35 حلقوں میں ای ووٹنگ کروائی گئی اور اس کی رپورٹ سینیٹ کمیٹی کو جمع کروا چکے ہیں۔ڈائریکٹر آئی ٹی نے کہا کہ پائلٹ پراجیکٹ انڈیا اسرائیل اور فلپائن سے ہیک کرنے کی کوشش کی گئی ۔ ہر اوورسیز پاکستانی کو رسائی دینی سے ہیکنگ خطرہ بڑھ جاتا ہے۔کئی گھنٹے تک ای ووٹنگ نظام پر سنجیدہ حملہ کیا گیا بڑے پیمانے پر ای ووٹنگ سے ہیکنگ کا بڑا خطرہ ہے۔

جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ الیکشن کمیشن کو ای ووٹنگ سے اتنا خطرہ کیوں ہے؟ اتنا خطرہ ہے تو فائر وال کیا کرتی ہے ؟ وکیل الیکشن کمیشن نے جواب دیا کہ ای ووٹنگ کو تو سب سینیٹرز نے نہ کرانے کا کہا۔ ای ووٹنگ بنانے کیلئے انٹرنیشنل ایکسپرٹس کی خدمات لی گئیں تھیں۔جسٹس محمد علی مظہر نے کہا کہ اگر ہیکنگ ہو رہی ہے تو پھر پورا نظام خطرے میں ہے۔ آجکل تو سب کچھ نیٹ پر ہی چلتا ہے۔

عمران خان کے وکیل نے کہا کہ ہمیں الیکشن کمیشن پر اعتماد نہیں۔ سارے اوورسیز پی ٹی آئی کے ووٹرز ہیں اس لیے انہیں ووٹ ڈالنے نہیں دیا جا رہا ہے۔جسٹس جمال مندوخیل نے کہا کہ الیکشن کمیشن کی رپورٹ پارلیمنٹ جا چکی آپ بھی پارلیمنٹ جائیں۔ اگر ای سسٹم ناکام ہوا تو کیا سپریم کورٹ پر ذمہ داری ڈالی جائے گی۔وکیل عارف چوہدری نے کہ پارلیمان قانون بنا چکی اب تو سپریم کورٹ نے فیصلہ کرنا ہے۔ پارلیمنٹ کو چلانے کیلئے سپریم کورٹ کو بند کرنے کی کوشش ہو رہی ہے۔عدالت نے الیکشن کمیشن کی رپورٹس فریقین کو فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوے سماعت غیر معینہ مدت کیلئے ملتوی کردی۔

.

ذریعہ: Daily Sub News

کلیدی لفظ: الیکشن کمیشن کرنے کی کوشش

پڑھیں:

سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ ججز کی سیکیورٹی کے حوالے سے وضاحت

سپریم کورٹ آف پاکستان (ایس سی پی) نے عدالت عظمیٰ کے ریٹائرڈ ججز کی سیکیورٹی کے حوالے سے وضاحت جاری کردی ہے۔

ایس سی پی کے وضاحتی بیان میں کہا گیا کہ سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ ججز تاحیات سیکیورٹی کے حق دار ہیں۔

بیان میں مزید کہا گیا کہ ریٹائرڈ ججز کو تاحیات سیکیورٹی کا حق 2018ء کے صدارتی آرڈر نمبر 7 میں دیا گیا ہے۔

وضاحتی بیان میں یہ بھی کہا گیا کہ سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ ججز کی بیواؤں کو سیکیورٹی کی حد تک آرڈر واپس لیا جاتا ہے۔

بیان میں کیا گیا کہ ریٹائرڈ ججز کی بیواؤں کو 2018ء کے صدارتی آرڈر نمبر 7 کے تحت تاحیات سیکیورٹی نہیں دی جاسکتی۔

متعلقہ مضامین

  • سندھ میں ضمنی بلدیاتی انتخابات24ستمبر کو ہوں گے
  • بہار کے بعد اب دہلی میں بھی ایس آئی آر ہوگا، الیکشن کمیشن تیاریوں میں مصروف
  • الیکشن کمیشن نے عوامی راج پارٹی کے انٹرا پارٹی انتخاب کیس کا فیصلہ محفوظ کرلیا
  • سپریم کورٹ کے ریٹائرڈ ججز کی سیکیورٹی کے حوالے سے وضاحت
  • جسٹس طارق محمود جہانگیری کا جوڈیشل ورک سے روکنے کا آرڈر چیلنج کرنے کا فیصلہ
  • بھارت ایک غاصب اور جارح ملک ہے جو مظلوم بننے کی کوشش کر رہا ہے: عطا تارڑ
  • تاحیات سیکیورٹی ریٹائرڈ ججز کیلئے ہے انکی بیواؤں کے لیے نہیں، سپریم کورٹ
  • قطر نے اسرائیل کو تنہا کر دیا، ایران نے تباہ کرنے کی کوشش کی: نیتن یاہو
  • پشاور: پریزائیڈنگ افسران کو نوٹس کا اجرا، الیکشن کمیشن کا چیف سیکریٹری کے پی کو خط
  • سپریم کورٹ کے فیصلے میں وقف ترمیمی ایکٹ کو معطل کرنے سے انکار