کراچی: 2 مقدمات میں آفاق احمد کی ضمانت منظور ، پولیس نے نئے مقدمے میں گرفتار کرلیا
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
کراچی : مہاجر قومی موومنٹ کے چیئرمین  آفاق احمد کے خلاف ٹرک جلانے کے 2 مقدمات میں محفوظ کیا گیا فیصلہ سنا دیا گیا۔
 
انسداد دہشت گردی کی خصوصی عدالت نے لانڈھی اور کورنگی میں ٹرک نذر آتش کرنے کے مقدمات میں آفاق احمد کی ضمانت منظور کرلی، جبکہ سرجانی پولیس نے ایک مقدمے میں جیل میں گرفتاری ڈال دی۔
عدالت نے دونوں مقدمات میں ایک ایک لاکھ روپے کے مچلکوں کے عوض ضمانت منظور کرلی، تاہم انہیں ضمانت ملنے کے بعد دوبارہ گرفتار کرلیا گیا۔
سرجانی پولیس نے آفاق احمد کو نامعلوم افراد کیخلاف درج مقدمے میں گرفتار کیا گیا ہے۔ وکیل صفائی جاوید چھتاری ایڈووکیٹ نے بتایا کہ ہم اس مقدمے میں درخواست ضمانت دائر کریں گے، آفاق احمد کا ایف آئی آر میں نام نہیں ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: مقدمات میں آفاق احمد
پڑھیں:
ای چالان کیخلاف متفقہ قرارداد کے بعد کے ایم سی کا یوٹرن
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
251103-01-5
 کراچی (مانیٹرنگ ڈیسک )کراچی سٹی کونسل میں ای چالان کے خلاف قرارداد متفقہ طور پر منظور ہونے کے بعد کراچی میٹروپولیٹن کارپوریشن (کے ایم سی) نے یوٹرن لے لیا۔قرارداد کی منظوری کے حوالے سے ایم سی کے وضاحتی بیان میں کہا گیا ہے کہ حالیہ اجلاس میں قرارداد سے متعلق غلط فہمی ہوئی، قرار داد پر مناسب بحث یا غور و خوض نہیں کیا گیا۔بیان میں کہا گیا کہ انتظامی غلطی سے دستاویز پر دستخط ہوگئے اور اسے منظور شدہ قراردیاگیا، یہ قرارداد کونسل کے قواعد کے مطابق مطلوبہ کارروائی سے نہیں گزری تھی۔کے ایم سی کے وضاحتی بیان میں کہا گیا کہ واضح کرنا چاہتے ہیں ٹریفک جرمانوں سے متعلق قرارداد تاحال منظور نہیں ہوئی ہے، معاملہ آئندہ کونسل اجلاس میں باضابطہ طور پردوبارہ پیش کیاجائے گا اور مقررہ ضوابط اور کارروائی کے مطابق زیرِبحث لا کر قرار داد پر فیصلہ کیا جائے گا۔دوسری جانب بلدیہ عظمیٰ کراچی میں اپوزیشن لیڈر سیف الدین ایڈووکیٹ کے ترجمان نے اپنے بیان میں کہا ہے کہ 31اکتوبرکو کونسل اجلاس میں اپوزیشن لیڈر نے قرارداد پیش کی جس پر جماعت اسلامی، پی ٹی آئی اور پیپلزپارٹی رہنماؤں نے گفتگو کی۔بیان میں کہا گیا کہ قرارداد کی اتفاق رائے سے منظوری پر سندھ حکومت بوکھلاہٹ کا شکار ہے۔ترجمان نے اپنے بیان میں کہا کہ اس طرح سٹی کونسل کی کوئی قرارداد واپس نہیں لی جاسکتی، غلطی سے دستخط کی اصطلاح پہلی مرتبہ سنی ہے، مرتضٰی وہاب کو سندھ حکومت کے لیے نہیں بلکہ کراچی کے لیے کام کرنا ہوگا۔