دبئی اسٹیڈیم خالی:بھارتی شائقین میچ پاکستان میں کروانے کے خواہشمند
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
دبئی:چیمپئنز ٹرافی کے دبئی میں کھیلے گئے بھارت اور بنگلا دیش کے درمیان میچ کے دوران خالی اسٹیڈیم نے سب کو حیران کر دیا۔
25 ہزار شائقین کی گنجائش رکھنے والا دبئی اسٹیڈیم میچ کے دوران تقریباً خالی رہا، جس پر بھارتی شائقین نے سوشل میڈیا پر آئی سی سی (انٹرنیشنل کرکٹ کونسل) کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے ٹورنامنٹ کو مکمل طور پر پاکستان منتقل کرنے کا مطالبہ کر دیا۔
سوشل میڈیا پر بھارتی شائقین نے دبئی اسٹیڈیم کی خالی گیلریوں کو دیکھ کر اپنی مایوسی کا اظہار کیا۔ ایک صارف نے لکھا کہ ’’دبئی کا خالی اسٹیڈیم دیکھ کر افسوس ہو رہا ہے۔ اب بھی وقت ہے کہ ٹورنامنٹ کو مکمل طور پر پاکستان منتقل کر دیا جائے۔‘‘ کئی صارفین نے اس خیال کی تائید کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان میں کرکٹ کے شائقین کی بڑی تعداد اور جوش و خروش کو دیکھتے ہوئے ٹورنامنٹ کی میزبانی پاکستان کو ہی سونپی جانی چاہیے۔
بعض صارفین نے ون ڈے فارمیٹ پر بھی سوال اٹھائے۔ ایک صارف نے کہا کہ ’’ ون ڈے کرکٹ اب بے کار ہو چکی ہے۔ اس ٹورنامنٹ کو ختم کر دینا چاہیے یا پھر اسے 40 اوورز تک محدود کر دینا چاہیے۔‘‘ دیگر صارفین نے ٹی20 فارمیٹ کو ترجیح دیتے ہوئے کہا کہ کرکٹ کے مستقبل کا یہی فارمیٹ ہے۔
واضح رہے کہ چیمپئنز ٹرافی2025 کی میزبانی پاکستان کے پاس ہے، تاہم بھارت نے روایتی ہٹ دھرمی کا مظاہرہ کرتے ہوئے اپنے کھلاڑیوں کو پاکستان بھیجنے سے انکار کرتے ہوئے اپنے تمام میچز کسی نیوٹرل وینیو پر منعقد کرنے کا فیصلہ کیا تھا، جس پر دبئی کا انتخاب کیا گیا تھا۔
اس غیر مناسب فیصلے پر نہ صرف پاکستانی بلکہ بھارتی شائقین سمیت دنیا بھر سے کرکٹ شوق سے دیکھنے والوں نے بھی سوال اٹھائے تھے۔
یاد رہے کہ گروپ اے کے دوسرے میچ میں بھارت نے بنگلا دیش کو شکست دی ہے۔ بھارتی ٹیم نے جہاں ایونٹ میں اپنا اچھا آغاز کرکے بنگلا دیش کو مشکل میں ڈال دیا ہے وہیں میچ کے دوران خالی اسٹیڈیم نے کھیل کے جوش و جذبے کو بھی کم کر دیا ہے۔
.ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: بھارتی شائقین کر دیا
پڑھیں:
عمان نے غیر ملکیوں کے لیے طویل مدتی رہائش کا پروگرام متعارف کرادیا
عمان نے غیر ملکیوں کے لیے طویل مدتی رہائش کا پروگرام متعارف کرایا ہے تاہم اس کے لیے خواہشمند افراد کو شرائط پوری کرنی ہوں گی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق عمان نے غیر ملکیوں کے لیے اپنے ملک میں طویل مدتی رہائش کا پروگرام متعارف کرایا ہے۔ اب سرمایہ کاری کے ذریعہ طویل مدت تک رہائش اختیار کر سکتے ہیں۔ تاہم طویل مدتی رہائش کی اہلیت صرف سرمایہ کاری نہیں بلکہ دیگر اہم شرائط بھی ہیں، جن کو پورا کرنا لازمی ہوگا۔
عمان میں طویل مدت رہائش کے خواہشمند افراد کو کم از کم 10 سال تک رہائش اختیار کرنا ہوگی۔ اس کے علاوہ کم از کم 5 لاکھ عمانی ریال (تقریباً 1.3 ملین امریکی ڈالر) مالیت کی سرمایہ کاری کرنی ہوگی۔ یہ سرمایہ عمان میں کاروبار، ریئل اسٹیٹ یا منظور شدہ شعبوں میں لگانا ہوگا۔
عمان میں طویل مدت رہائش کے خواہشمند امیدوار کی عمر 21 سال سے زیادہ ہونی چاہیے۔ اس کو ملک میں قیام کے لیے اپنے اچھے کردار کا ثبوت (پولیس کلیئرنس سرٹیفکیٹ) دینا ہوگا۔ اس کے علاوہ عمان کے قوانین کی پاسداری بھی کرنا ہوگی۔
جو شخص مذکورہ شرائط اور اہلیت کے معیار پر پورا اترے گا۔ اس کو 5 سے 10 سال کے لیے عمان کا رہائشی ویزا ملے گا، جو قابل تجدید ہوگا۔ اس میں خاندان کے افراد (بیوی / شوہر، بچوں) کو بھی شامل کیا جا سکتا ہے، جب کہ اس کے لیے کاروبار اور سرمایہ کاری کے مواقع بڑھیں گے۔
خواہشمند افراد عمان کے رائل پولیس یا متعلقہ حکام سے رابطہ کریں اور سرمایہ کاری کے ثبوت اور دیگر متعلقہ دستاویزات جمع کرائیں۔
متعلقہ حکام کی جانب سے درخواست کی منظوری کے بعد ویزا جاری کیا جائے گا۔
مزید تفصیلات کے لیے عمان کی سرکاری ویب سائٹ یا سفارتخانے سے رابطہ کیا جا سکتا ہے۔