چیئرمین اوگرا کی مدت ملازمت میں توسیع
اشاعت کی تاریخ: 21st, February 2025 GMT
وفاقی حکومت نے چیئرمین آئل اینڈ گیس ریگولیٹری اتھارٹی (اوگرا) مسرور خان کی مدت ملازمت میں توسیع کر دی۔
موجودہ چیئرمین اوگرا مسرور خان کی مدت ملازمت میں ایک سال کی توسیع کی گئی جس کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیا۔ مسرور خان فروری 2025 سے فروری 2026 عہدے پر رہیں گے۔فروری 2021 میں وفاقی حکومت نے مسرور خان کو چار سال کیلیے چیئرمین اوگرا مقرر کیا تھا۔ یہ تقرری اسپیشل پے اسکیل ون میں کی گئی تھی۔
اسٹیبلشمنٹ ڈویژن نے مسرور خان کی تقرری کا نوٹیفکیشن طگی جاری کیا تھا۔اوگرا بطور ادارہ وزارت پیٹرولیم اور قدرتی وسائل کے تحت کام کرتا ہے اور اس کا مقصد تیل و گیس کی صنعت کی نگرانی اور ریگولیشن کرنا ہے۔
اس کا بنیادی کام تیل و گیس کی قیمتوں کا تعین اور ان کی نگرانی، ترسیل، ذخیرہ اور تقسیم کے عمل کی نگرانی کرنا ہے۔یہ ادارہ قدرتی گیس اور پیٹرولیم مصنوعات کے معیار کو یقینی بناتا ہے جبکہ توانائی کے شعبے میں نئے منصوبوں کی اجازت اور ان کا جائزہ لیتا ہے۔
.ذریعہ: Daily Ausaf
پڑھیں:
لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی سخت ترین عملداری کا فیصلہ، جدید ٹیکنالوجی سے نگرانی ہوگی
پنجاب حکومت نے صوبے بھر میں لاؤڈ اسپیکر ایکٹ پر مکمل عمل درآمد یقینی بنانے کے لیے سخت اقدامات کا فیصلہ کر لیا ہے۔ اب کسی بھی سیاسی جماعت، فرد یا کاروباری ادارے کو اذان اور خطبہ جمعہ کے علاوہ لاؤڈ اسپیکر استعمال کرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔
نجی میڈیا کے مطابق، وزیراعلیٰ پنجاب مریم نواز کی زیرِ صدارت امن و امان سے متعلق مسلسل ساتویں غیر معمولی اجلاس میں اہم فیصلے کیے گئے۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ لاؤڈ اسپیکر ایکٹ کی خلاف ورزی پر سخت کارروائی ہوگی، جبکہ اس قانون کے نفاذ کی مانیٹرنگ سی سی ٹی وی کیمروں اور جدید ٹیکنالوجی کی مدد سے کی جائے گی۔
حکومت کا کہنا ہے کہ لاؤڈ اسپیکر کا غلط استعمال — خاص طور پر نفرت انگیز یا اشتعال انگیز تقاریر کے لیے — کسی صورت برداشت نہیں کیا جائے گا، اور خلاف ورزی کرنے والوں کو قانون کے مطابق سخت سزاؤں کا سامنا کرنا پڑے گا۔
اجلاس میں وزیراعلیٰ مریم نواز نے پنجاب بھر کے 65 ہزار سے زائد ائمہ کرام کے وظائف کے اجرا کے عمل کو جلد مکمل کرنے کی ہدایت بھی دی۔ ساتھ ہی مساجد کی تزئین و آرائش اور بحالی کے لیے بڑے پیمانے پر منصوبہ شروع کرنے کا فیصلہ کیا گیا، جس کے تحت مساجد کے اطراف کے راستے صاف، نکاسی آب کا نظام بہتر، اور تمام بنیادی سہولیات فراہم کی جائیں گی۔
وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ پنجاب حکومت مذہبی ہم آہنگی کی حامی ہے اور تمام مذہبی جماعتیں ضابطہ اخلاق کے دائرے میں رہ کر اپنی سرگرمیاں بلا روک ٹوک جاری رکھ سکتی ہیں۔ تاہم، “مذہب کے نام پر نفرت پھیلانے والوں کے لیے قانون کی رسی مزید تنگ” کی جائے گی۔
اجلاس میں غیر قانونی اسلحہ رکھنے یا چھپانے والوں کے خلاف بھرپور کارروائی کا فیصلہ بھی کیا گیا، جبکہ غیر قانونی طور پر مقیم غیر ملکیوں کی سہولت کاری کرنے والوں کے لیے کڑی سزاؤں کا عندیہ دیا گیا۔
اسی طرح حکومت نے سوشل میڈیا پر نفرت، اشتعال انگیزی اور جھوٹ پھیلانے والوں کے خلاف پیکا ایکٹ کے تحت کارروائی کا حکم دیا ہے، اور ڈیجیٹل پلیٹ فارمز کی نگرانی کے لیے اسپیشل یونٹس فعال کر دیے گئے ہیں۔