اسلام آباد(ڈیلی پاکستان آن لائن)انٹرنیشنل مانیٹری فنڈ ( آئی ایم ایف ) کا کہنا ہے کہ پاکستان کے ساتھ تعاون آگے بڑھانے کے لئے پرامید ہیں۔آئی ایم ایف مشن کے حالیہ دورہ پاکستان کا اعلامیہ جاری کردیا گیا ہے جس کے مطابق مانیٹری فنڈ کی جانب سے گورنننس اور کرپشن کی روک تھام کیلئے پاکستان کے اقدامات کی تعریف کی گئی ہے۔اعلامیہ کے مطابق حکومت پاکستان کی سنجیدگی اورعزم قابل ستائش ہے اور پاکستان کے ساتھ تعاون کو آگے بڑھانے کے لیے پُراُمید ہیں جبکہ آئی ایم ایف ٹیم رواں سال کے آخر میں دوبارہ پاکستان کا دورہ کرے گی۔اعلامیہ میں کہا گیا کہ ٹیم گورننس ، شفافیت اور اقتصادی نتائج کی بہتری کے مواقع تلاش کرنے کیلئے دورہ کرے گی۔اعلامیہ میں مزید کہا گیا کہ آئی ایم ایف ٹیم حتمی جائزے کی تیاری میں مدد حاصل کرنے کے لیے پاکستان آئے گی اور آئی ایم ایف مشن نے 6 فروری سے 14 فروری تک پاکستان کا دورہ کیا۔

چیمپئنز ٹرافی، افغانستان سے کامیابی کے بعد جنوبی افریقہ کے کپتان کی گفتگو

مزید :.

ذریعہ: Daily Pakistan

کلیدی لفظ: پاکستان کے ایم ایف

پڑھیں:

وزیراعظم شہباز شریف اور بلاول بھٹو کی ملاقات کا اعلامیہ جاری

وزیراعظم شہباز شریف اور پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کی ملاقات کا اعلامیہ جاری کردیا گیا۔

اسلام آباد سے جاری اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ وفاقی حکومت نے فیصلہ کیا ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل (سی سی آئی) کی باہمی افہام و تفہیم کے بغیر کوئی نئی نہر نہیں بنائی جائے گی، جب تک صوبوں میں اتفاق رائے نہیں ہوجاتا وفاقی حکومت نہروں کےمعاملے کو آگے نہیں بڑھائےگی۔

اعلامیہ میں مزید کہا گیا ہے کہ تمام صوبوں کے پانی کے حقوق 1991 کے معاہدے اور واٹر پالیسی 2018 میں درج ہیں۔

اس میں یہ بھی کہا گیا ہے کہ صوبوں کے تحفظات دور کرنے اور خوراک و ماحولیاتی تحفظ یقینی بنانے کے لیے کمیٹی تشکیل دی جا رہی ہے، جس میں
وفاق اور تمام صوبوں کی نمائندگی ہو گی۔

کمیٹی دو متفقہ دستاویزات کے مطابق طویل مدتی زرعی ضروریات اور تمام صوبوں کے پانی کے استعمال کے حل تجویز کرے گی۔

یہ بھی پڑھیے نہروں کا منصوبہ رکوانے پر وزیراعلیٰ کی چیئرمین بلاول بھٹو کو مبارکباد جب تک مشترکہ مفادات کونسل میں باہمی رضامندی سے فیصلہ نہیں ہوتا مزید نہر نہیں بنائی جائے گی، وزیراعظم

اعلامیہ کے مطابق پانی کا شمار اہم ترین وسائل میں ہوتا ہے، 1973 کے آئین میں بھی پانی کی اہمیت کو تسلیم کیا گیا ہے، کسی بھی صوبے کے خدشات کو اسٹیک ہولڈرز کے درمیان مستعدی سے حل کرنے کا پابند بنایا گیا۔

اعلامیہ میں کہا گیا ہے کہ مشترکہ مفادات کونسل کا اجلاس 2 مئی 2025 کو بلایا جائے گا۔

متعلقہ مضامین

  • جنرل ساحر شمشاد مرزا سے زمبابوے کے فضائیہ کمانڈر کی ملاقات،سیکیورٹی و دفاعی شعبوں میں تعاون بڑھانے کے عزم کا اعادہ
  • وزیراعظم شہباز شریف اور بلاول بھٹو کی ملاقات کا اعلامیہ جاری
  • پاکستان اور روس کا تعاون مزید بڑھانے اور باہمی دلچسپی کے امور پر قریبی روابط پر اتفاق
  • چین دہشتگردی کے خلاف کارروائیوں میں آذربائیجان کے ساتھ تعاون کے لئے تیار ہے، چینی صدر
  • ایرانی وزیر خارجہ کے دورہ چین کا پیغام
  • وزیر اعظم کی ترک صدر سے ملاقات: مشترکہ منصوبوں، سرمایہ کاری کے ذریعے اقتصادی تعاون بڑھانے پر زور
  • شہباز اردوان ملاقات، مشترکہ منصوبوں پر سرمایہ کاری بڑھانے پر زور
  • مودی کا دورہ سعودی عرب: تیل، تجارت اور اسٹریٹیجک شراکت داری کی نئی راہیں
  • پاکستان اور روس کا دہشتگردی کے چیلنج سے نمٹنے کے لیے مشترکہ تعاون کو بڑھانے کا عزم
  • روانڈا کے وزیر خارجہ کی وزیراعظم سے ملاقات