کراچی جیل سے 22 بھارتی ماہی گیر رہا، واہگہ بارڈر کے راستے آج وطن جائیں گے
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
کراچی(کامرس رپورٹر) لانڈھی ڈسٹرکٹ جیل سے 22 بھارتی ماہی گیروں کو رہا کردیا گیا۔ تفصیلات کے مطابق جیل سے رہائی پانے والے بھارتی ماہی گیروں کو سرکاری ادارے کی نگرانی میں ایدھی فاؤنڈیشن کے انتظامات پر بس کے ذریعے لاہور منتقل کیا جا رہا ہے جہاں سے وہ واہگہ کے راستے اپنے وطن جائیں گے۔ ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ لانڈھی جیل ارشد شاہ کے مطابق رہائی پانے والے 22 بھارتی ماہی گیروں میں 3 مسلمان اور 19 ہندو ہیں، ان ماہی گیروں کو پاکستانی سمندری حدود میں گزشتہ 3 سے ڈھائی سال کے دوران غیر قانونی طور پر مچھلیوں کے شکار پر پاکستانی اتھارٹیز نے حراست میں لیا تھا اور ماہی گیروں نے مقامی عدالت سے ملی جرم کی سزا مکمل کر لی ہے۔ ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ جیل نے بتایا کہ ماہی گیروں کو انسانی ہمدردی کی بنیاد پر رہا کرکے ان کے وطن روانہ کیا جا رہا ہے، جیل سے رہائی کے وقت ماہی گیروں کو اخراجات کی معقول رقم سمیت تحائف بھی دیے گئے۔ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ ارشد شاہ نے بتایا کہ ڈسٹرکٹ جیل ملیر میں مزید 198 بھارتی ماہی گیر سزا کاٹ رہے ہیں۔
.ذریعہ: Nawaiwaqt
کلیدی لفظ: ماہی گیروں کو بھارتی ماہی جیل سے
پڑھیں:
زیارت سے اغوا ہونے والے اسسٹنٹ کمشنر اور بیٹے کی ویڈیو منظر عام پر، رہائی کے لیے مطالبات تسلیم کرنے کی اپیل
زیارت کے اسسٹنٹ کمشنر محمد افضل باقی اور ان کے بیٹے مستنصر بلال، جنہیں 10 اگست کو مسلح افراد نے اغوا کیا تھا، کی نئی ویڈیو سامنے آئی ہے جس میں دونوں نے اپنی خیریت ظاہر کرتے ہوئے رہائی کے لیے اغوا کاروں کے مطالبات تسلیم کرنے کی اپیل کی ہے۔
ویڈیو میں محمد افضل کا کہنا تھا کہ میں اور میرا بیٹا ٹھیک ہیں لیکن سخت مشکل میں ہیں، سن کے مطالبات جلد از جلد پورے کرو تاکہ ہمیں رہا کیا جا سکے۔
مزید پڑھیں: زیارت: مغوی اسسٹنٹ کمشنر اور بیٹے کی بازیابی میں مدد پر نقد انعام کا اعلان
ان کے بیٹے مستنصر بلال نے بھی کہا کہ میرے والد میرے ساتھ ہیں، ہم دونوں ٹھیک ہیں لیکن بڑی پریشانی میں ہیں، جتنی جلدی مطالبات پورے ہوں گے اتنی جلد رہائی ممکن ہوگی۔
محمد افضل اور ان کے بیٹے کو اس وقت اغوا کیا گیا تھا جب وہ اہلخانہ کے ہمراہ زیارت شہر سے 20 کلومیٹر دور علاقے زیزری میں پکنک منانے گئے تھے۔ مسلح افراد نے حملے کے دوران ڈرائیور اور محافظوں کو یرغمال بنانے کے بعد چھوڑ دیا جبکہ اسسٹنٹ کمشنر اور ان کے بیٹے کو پہاڑوں کی طرف لے گئے۔ اغوا کاروں نے سرکاری گاڑی کو بھی آگ لگا دی تھی۔
مزید پڑھیں: اسسٹنٹ کمشنر زیارت بیٹے سمیت اغوا، مسلح افراد نے گاڑی کو آگ لگادی
بلوچستان میں افسران کے اغوا کا یہ پہلا واقعہ نہیں۔ اس سے قبل 4 جون کو ضلع کیچ کے علاقے تمپ سے اسسٹنٹ کمشنر محمد حنیف نورزئی کو بھی مسلح افراد نے اغوا کیا تھا۔
وزیر اعلیٰ میر سرفراز بگٹی نے کہا ہے کہ مغوی افسران کی بازیابی کے لیے سرچ آپریشنز جاری ہیں اور حکومت کی پوری کوشش ہے کہ انہیں جلد از جلد بحفاظت رہا کرایا جائے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اسسٹنٹ کمشنر محمد افضل باقی بلوچستان زیارت مستنصر بلال