روس اور یوکرین کے درمیان امن معاہدے تک پہنچنے کا امکان، امریکی صدر
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
روس اور یوکرین کے درمیان امن معاہدے تک پہنچنے کا امکان، امریکی صدر WhatsAppFacebookTwitter 0 22 February, 2025 سب نیوز
واشنگٹن : امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے کہا کہ ان کے خیال میں یوکرین اور روس کے درمیان امن معاہدے تک پہنچنے کا امکان موجود ہے اور فی الحال 9 مئی کو روس جانے کا ان کا کوئی ارادہ نہیں ہے۔
ہفتہ کے روز چائنا میڈیا گروپ نے اطلاع دی کہ امریکہ نے یوکرین کے مسئلے پر اقوام متحدہ میں ایک قرارداد کا مسودہ پیش کیا ہے۔ قرارداد کا مسودہ تین پیراگرافس پر مشتمل ہے، جس میں ‘روس یوکرین تنازع میں جانی نقصان پر سوگ منانا’، پرامن طریقوں سے تنازعے کے حل کا اعادہ، تنازعے کو جلد از جلد ختم کرنے کا مطالبہ، اور یوکرین اور روس پر دیرپا امن تک پہنچنے پر زور دینا شامل ہے۔
روس نے امریکہ کی جانب سے پیش کردہ اس مسودہ قرارداد میں ترامیم کا مطالبہ بھی کیا کہ مسودے کے متن میں ‘مسئلے کی بنیادی وجوہات کو حل کرنا’ کا فقرہ شامل کیا جائے۔تاحال یہ واضح نہیں ہے کہ امریکہ قرارداد کے مسودے پر کب ووٹنگ چاہتا ہے۔
اس سے قبل روئٹرز نے ذرائع کے حوالے سے خبر دی تھی کہ امریکہ نے روس کی مذمت اور یوکرین کی حمایت کرنے والی اقوام متحدہ کی ایک اور قرارداد کے مسودے کو مشترکہ طو رپر پیش کرنے سے انکار کر دیا ہے۔
.ذریعہ: Daily Sub News
کلیدی لفظ: اور یوکرین تک پہنچنے
پڑھیں:
امریکی ایوانِ نمائندگان نے الہان عمر کے خلاف سرزنش کی قرارداد مسترد کر دی
امریکی ایوانِ نمائندگان نے ڈیموکریٹ رکن کانگریس الہان عمر کو قدامت پسند کارکن چارلی کرک کی موت سے متعلق تبصروں پر سرزنش (Censure) کرنے کی قرارداد مسترد کر دی۔
بدھ کی رات ہونے والی ووٹنگ میں قرارداد کو 213 ارکان نے حمایت جبکہ 214 نے مخالفت میں ووٹ دیا۔ ری پبلکن اکثریت والے ایوان میں یہ قرارداد اس وقت ناکام ہوئی جب 4 ری پبلکن ارکان کوری ملز (فلوریڈا)، جیف ہرڈ (کولوراڈو)، ٹام مک کلنٹاک (کیلیفورنیا) اور مائیک فلڈ (نیبراسکا) نے ڈیموکریٹس کے ساتھ مل کر مخالفت کی۔
قرارداد ری پبلکن رکن نانسی میس نے پیش کی تھی، جس میں نہ صرف الہان عمر کو سرزنش بلکہ ایوان کی 2 کمیٹیوں سے ہٹانے کا مطالبہ کیا گیا تھا۔
یہ بھی پڑھیے چارلی کرک کے قتل پر خوشی منانے والوں کے خلاف کارروائی ہوگی، امریکی نائب وزیر خارجہ
تنازعہ اس وقت بڑھا جب الہان عمر نے ایک ویڈیو ری پوسٹ کی، جس میں کرک کو ’قابلِ نفرت انسان‘ کہا گیا اور ری پبلکن جماعت پر تنقید کی گئی کہ وہ اس کی موت کو اپنے سیاسی ایجنڈے کے لیے استعمال کر رہی ہے۔
مک کلنٹاک نے کہا کہ اگرچہ الہان عمر کے تبصرے ’قابلِ مذمت اور نفرت انگیز‘ تھے لیکن وہ ایوان کے قواعد کے خلاف نہیں اور اظہارِ رائے کی آزادی کے تحت آتے ہیں۔
سیاسی ردعملمائیک فلڈ کا کہنا تھا کہ اس معاملے کو پہلے ہاؤس ایتھکس کمیٹی میں بھیجا جانا چاہیے۔
الہان عمر نے دعویٰ کیا کہ نینسی میس یہ معاملہ اپنے سیاسی فائدے اور گورنر کی دوڑ کے لیے اچھال رہی ہیں۔
ڈیموکریٹ لیڈر حکیم جیفریز نے ایوان میں کہا کہ ری پبلکن پارٹی والے صرف ’جھوٹے بیانیے‘ کو ہوا دے رہے ہیں۔ اور ایسے وقت میں جب سیاسی تشدد بڑھ رہا ہے، یہ طرزِ عمل غیر ذمہ دارانہ ہے۔
ایوان میں حالیہ برسوں میں سرزنش کے واقعات میں اضافہ ہوا ہے، لیکن الہان عمر کے خلاف قرارداد کی ناکامی اور اس سے قبل ڈیموکریٹ رکن لا مونیکا میک آئور کے خلاف قرارداد مسترد ہونے سے ظاہر ہوتا ہے کہ بعض ری پبلکن ارکان بھی اس رجحان کو مناسب نہیں سمجھتے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
الہان عمر امریکی ایوان نمائندگان چارلی کرک