کیلیفورنیا میں بھارتی شہری پولیس فائرنگ سے ہلاک، اہل خانہ نے نسل پرستی کا الزام عائد کر دیا
اشاعت کی تاریخ: 19th, September 2025 GMT
امریکی ریاست کیلیفورنیا میں ایک 30 سالہ ٹیکنالوجی ماہر بھارتی شہری پولیس فائرنگ سے ہلاک ہوگیا، پولیس کا کہنا ہے کہ اس نے مبینہ طور پر اپنے روم میٹ پر چاقو سے حملہ کیا تھا۔
سانتا کلارا کاؤنٹی ڈسٹرکٹ اٹارنی آفس اور پولیس نے مشترکہ تحقیقات شروع کردی ہیں، تاہم اہل خانہ نے نسل پرستی کا الزام عائد کرتے ہوئے واقعے کی مکمل تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔
پولیس کے مطابق مہا بوب نگر (تلنگانہ) سے تعلق رکھنے والے محمد نظام الدین کو 3 ستمبر کو سانتا کلارا میں ان کے گھر پر گولی ماری گئی، جہاں وہ اپنے روم میٹ کو دبائے ہوئے تھے اور اس کے جسم پر زخموں کے نشانات پائے گئے۔
یہ بھی پڑھیں: پاکستانی شہریوں کا قتل: بھارتی وزیر دفاع کے اعتراف پر امریکی ترجمان کا تبصرے سے گریز
پولیس کو اس وقت اطلاع ملی تھی جب 911 پر چاقو سے حملے کی کال موصول ہوئی، پولیس بیان میں کہا گیا ہے کہ زخمی روم میٹ کی حالت بہتر ہے۔
’افسران موقع پر پہنچے، مشتبہ شخص کا سامنا ہوا اور ایک فائرنگ کا واقعہ پیش آیا، ملزم کو اسپتال منتقل کیا گیا جہاں اسے مردہ قرار دیا گیا، جبکہ زخمی روم میٹ کو اسپتال میں طبی امداد فراہم کی جارہی ہے۔‘
ادھر نظام الدین کے اہل خانہ کا کہنا ہے کہ پولیس کو خود اسی نے مدد کے لیے کال کی تھی، خاندان نے الزام لگایا کہ وہ ماضی میں نسل پرستی، اجرتی دھوکہ دہی اور غیر قانونی برطرفی کے خلاف آواز اٹھاتا رہا تھا۔
مزید پڑھیں: بھارت کی شرح پیدائش میں نمایاں کمی، وجوہات کیا ہیں؟
ان کے مطابق وہ ایک پُرسکون اور مذہبی شخص تھا جس نے لنکڈ اِن پر بھی ایک طویل پوسٹ میں اپنے ساتھ ہونے والے نسلی امتیاز، ہراسانی، خوراک میں زہر ملانے اور نگرانی جیسے سنگین الزامات عائد کیے تھے۔
بھارتی میڈیا کے مطابق اہل خانہ نے بھارتی وزارت خارجہ سے لاش کی واپسی اور مکمل تحقیقات میں تعاون کی اپیل کی ہے۔
اس سلسلے میں مجلس بچاؤ تحریک کے ترجمان امجد اللہ خان نے وزیر خارجہ ایس جے شنکر کو خط بھی لکھا ہے تاکہ واشنگٹن ڈی سی میں بھارتی سفارت خانے اور سان فرانسسکو قونصلیٹ کو شامل کیا جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بھارتی شہری بھارتی وزارت خارجہ پولیس چاقو روم میٹ فائرنگ کیلیفورنیا ہلاک.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: بھارتی شہری بھارتی وزارت خارجہ پولیس چاقو روم میٹ فائرنگ کیلیفورنیا ہلاک اہل خانہ روم میٹ
پڑھیں:
بھارتی خفیہ ایجنسی کیلئے جاسوسی کے الزام میں گرفتار مچھیرے کے اہم انکشافات
آپریشن سندور کی ناکامی اور عالمی سطح پر پاکستان کے ہاتھوں رسوائی کے بعد سے بھارت نے مسلسل پاکستان کو بدنام کرنے کی منظم مہم شروع کر دی ہے، اسی سلسلے کی ایک ناکام کوشش کو ہماری مستعد سیکیورٹی ایجنسیز نے بے نقاب کیا ہے۔اس کوشش میں انڈین انٹیلیجنس ایجنسی نے ایک پاکستانی مچھیرے کو پاکستان رینجرز، نیوی اور آرمی کی وردیاں اور دیگر سامان خرید کر بھارت بھیجنے کا ٹاسک سونپا، تاہم ہماری سیکیورٹی اداروں کی بروقت کاروائی نے بھارت کے اس منصوبہ بندی کا سراغ لگا لیا۔ اور مجرم کو رنگے ہاتھوں گرفتار کر لیا گیا۔اس کارروائی کی مکمل تفصیل اور ملزم کا اقبالی بیان بمعہ تمام ثبوت یہاں پیش کیا جارہا ہے۔پاکستانی سیکوریٹی ایجنسیاں گہرے سمندری پانیوں میں بھارتی ایجنسیوں کی مشکوک حرکات پر نظر رکھے ہوئے ہیں، اکتوبر 2025 میں سکیورٹی اداروں نے مسلسل نگرانی کے بعد ایک بظاہر عام سے مچھیرے سے مسلح افواج کی وردیاں اور مشکوک سامان برآمد کیا ہے۔ یہ شخص کچھ عرصہ سے مختلف دوکانوں سے پاکستانی افواج کے استعمال کی چیزوں کا پوچھ گچھ کرنے کی وجہ سے ہماری نظروں میں تھا۔ مشکوک سرگرمیوں کی تصدیق کے بعد ایک مشترکہ انٹیلیجنس آپریشن میں اس شخص کو فوجی وردیوں اور دیگر سامان سمیت اس وقت رنگے ہاتھوں گرفتار کر لیا گیا، جب وہ کشتی کے ذریعے اس سامان کو بھارت سمگل کرنا چاہ رہا تھا۔گرفتاری کے بعد ملزم سے اس کے مقاصد، روابط اور ممکنہ جاسوسی نیٹ ورک کے بارے میں تفصیلی تفتیش کی گئی۔ اور اس کے موبائل فون کے فرانزک تجزیے کے بعد مندرجہ زیل حقائق سامنے آئے۔اعجاز ملاح نے بتایا کہ وہ ایک غریب مچھیرا ہے جو گہرے پانی میں جا کر مچھلی پکڑتاتھا- وہ بھارتی خفیہ ایجنسی کےلالچ کی بھینٹ چڑھ گیا، ستمبر 2025 میں بھارتی کوسٹ گارڈ نے اسے گہرے پانیوں میں مچھلی کا شکار کرتے ہوئے گرفتار کیا-
بعد ازاں اُسے ایک نامعلوم مقام پر منتقل کیا گیا جہاں بھارتی انٹلیجنس کے اہلکاروں نے اس سے ملاقات کی اوراسے بتایا کہ گرفتاری کے الزام کے تحت اسے بھارت میں دو سے تین سال قید کی سزا بھگتنی پڑے گی۔بھارتی اہلکاروں نے پیشکش کی کہ اگر وہ پاکستان کے اندر ان کے لیے کام کرے تو اسے رہا کیا جا سکتا ہے، جس پر اس نے لالچ اور دھمکیوں میں رضامندی ظاہر کی۔انہوں نے اسے کچھ سامان فراہم کرنے کی ہدایت کی جو اسے پاکستان جا کر جمع کرنا تھا اور بعد ازاں کشتی کے ذریعے بھارت پہنچانا تھا۔پاکستان نے اس مچھیرے کی اپنے ہینڈلر سے کی گئی وائس چیٹ بھی حاصل کر لی ہے۔ جس میں اس کو چھ پاکستانی مسلح افواج کی مخصوص ناپ کی وردیاں (آرمی، نیوی اور سندھ رینجرز)، نام کی پٹیاں (جن پر مخصوص نام: عبید، حیدر، سہیل، ادریس، صمد اور ندیم لکھے ہوں)، تین زونگ موبائل سم کارڈ (جن کا بلینک خریداری انوائس کراچی کی دکان کے ساتھ ہوں)، سگریٹ کے پیکٹ، ماچس، لائٹر اور پاکستانی کرنسی کے 100 اور 50 کے نوٹ فراہم کرنے کو کہا۔اعجاز نے کراچی کی مختلف دوکانوں سے مطلوبہ سامان کا انتظام کیا، جس کی تصویریں اس نے بھارتی انٹلیجنس کو بھیجیں۔ اعجاز کو 95 ہزار روپے سامان کی تصاویر بھجوانے کے عوض ادا کیے گئے، جبکہ بقیہ رقم سامان کی کامیاب ترسیل کے بعد ادا کرنے کا وعدہ کیا گیا۔اکتوبر کے آغاز میں، وہ مبینہ طور پر مذکورہ سامان بھارت پہنچانے کے لیے سمندر کی سمت روانہ ہوا، تاہم پاکستانی سیکیورٹی اداروں نے بروقت کارروائی کرتے ہوئے اسے حراست میں لے لیا۔بھارتی سیاسی قیادت پاکستان دشمنی میں اندھی ہو چکی ہے۔ اور آپریشن سندور کی شکست کو بہار کے ریاستی انتخابات سے عین پہلے ایک فالس فلیگ آپریشن کے زریعے بدلنے کی کوشش کر رہی ہے.یہ میڈ ان پاکستان اشیاء سگریٹ ، لائٹرز ، اور کرنسی کسی ایسے جعلی مقابلے میں استعمال کرنے کا امکان ہے جس کے بعد یہ پرواپیگنڈہ کیا جا سکے کہ پاکستان بھارت میں دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی اور ان پر عملدرآمد میں براہ راست ملوث ہے-پاکستان نیوی اور سندھ رینجرز کی مخصوص وردیوں کی طلب سے ظاہر ہوتا ہے کہ یہ جعلی کارروائی ممکنہ طور پر بھارتی ریاست گجرات کے ساحلی علاقوں، خصوصاً کچھ یا بھوج میں انجام دینے کا منصوبہ ہے۔ اور اس سازش کو بھارت کی اسے علاقے میں ہونے والی جنگی مشقوں سے جوڑا جائے۔ان حاصل کردہ فوجی وردیوں اور دیگر سامان سے پاکستانی فوج کے حاضر سروس اہلکاروں کی گرفتاری کا جھوٹا ڈرامہ بھی کیا جاسکتا ہے۔زونگ سم کارڈز اس لیے شامل کیے گئے تاکہ مبینہ آپریٹرز یا آپریشن کی فنڈنگ اور مواصلاتی رابطے چینی عناصر سے منسوب کیے جا سکیں۔پاکستان اس گھناؤنے بھارتی آپریشن کے تمام شواہد اپنے بین الاقوامی دوستوں کے سامنے بھی پیش کر رہا ہے تاکہ بھارت کا مذموم چہرہ دنیا کے سامنے بے نقاب کیا جا سکے۔