UrduPoint:
2025-11-03@18:47:27 GMT

جرمنی: کووڈ انیس کے بعد پہلی مرتبہ اموات کی شرح میں کمی

اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT

جرمنی: کووڈ انیس کے بعد پہلی مرتبہ اموات کی شرح میں کمی

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ DW اردو۔ 22 فروری 2025ء) واضح رہے کہ جرمنی میں COVID-19 وبائی امراض کے تیس ملین سے زیادہ تصدیق شدہ کیسز ریکارڈ کیے گئے۔ وہیں اس وائرس سے ایک لاکھ سے زیادہ اموات واقع ہوئیں۔

سال 2022ء میں جرمنی میں ایک ملین سے زیادہ افراد ہلاک ہوئے۔

وفاقی شماریاتی دفتر کی طرف سے شائع کردہ اعداد و شمار سے پتہ چلتا ہے کہ 2024ء میں جرمنی میں اموات کی تعداد پچھلے چار سالوں کی اوسط سے نمایاں طور پر کم تھی۔

اس کے علاوہ متوقع عمر میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ لیکن یہ اضافہ CoVID-19 سے پہلے کی مقابلے میں بہت زیادہ نہیں ہے۔

جرمنی شام پر یورپی یونین کی پابندیوں میں نرمی کے لیے کوشاں

سال 2019ء میں نیشنل لائبریری آف سائنس میں شائع ہونے والے کے ایک مقالے کے مطابق، 1990ء کی دہائی کے اوائل سے، جرمنی میں خواتین کے لیے متوقع عمر میں 4.

2 سال (83.2 سال) اور مردوں کے لیے 5.9 سال (78.4 سال) کا اضافہ ہوا ہے۔

(جاری ہے)

یہ اضافہ جرمنی کی نئی اور پرانی وفاقی ریاستوں کے درمیان متوقع عمر کے بڑھتے ہوئے ہم آہنگی سے متعلق ہے۔

حمل گر جانے پر بھی جرمنی میں زچگی کی چھٹیاں ممکن

اس مقالے کے مطابق، جرمنی میں سماجی اقتصادی گروپوں کے درمیان تفاوت کا مشاہدہ اب بھی جاری ہے۔ سب سے زیادہ آمدن والے گروپ کی خواتین سب سے کم آمدنی والے گروپ کی خواتین کے مقابلے میں 4.4 سال زیادہ زندہ رہتی ہیں۔

مردوں کے حوالے سے، سب سے زیادہ اور سب سے کم آمدن والے گروپوں کے درمیان 8.6 سال کا فرق ہے۔

وفاقی شماریاتی دفتر کا کہنا ہے کہ گزشتہ سال کے ابتدائی نتائج کے مطابق، 2024ء کے دوران اموات کی شرح میں مزید کمی آئی تھے۔ اس کے علاوہ متوقع عمر میں بھی اضافہ ہوا ہے۔ یہ اعداد و شمار مقامی حکومت کی طرف سے فراہم کردہ ابتدائی معلومات پر مبنی ہیں اور ابھی ان پر مزید معیاری جانچ کی ضرورت ہے۔

ع ف/ ص ز (ڈی پی اے)

ذریعہ: UrduPoint

کلیدی لفظ: تلاش کیجئے متوقع عمر سے زیادہ

پڑھیں:

غزہ کی جنگ بندی اور انسانی بحران پر استنبول میں اعلیٰ سطح اجلاس، مسلم وزرائے خارجہ کی شرکت متوقع

data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">

استنبول: ترکی کے وزیر خارجہ ہاکان فیدان کی میزبانی میں پیر کے روز غزہ کی تازہ صورتحال اور جنگ بندی کے مستقبل پر ایک اہم اجلاس منعقد ہوگا، جس میں متحدہ عرب امارات، انڈونیشیا، قطر، پاکستان، سعودی عرب اور اردن کے وزرائے خارجہ شرکت کریں گے۔

ترک سفارتی ذرائع کے مطابق یہ اجلاس انہی ممالک کے وزرائے خارجہ کا تسلسل ہے جنہوں نے 23 ستمبر کو نیویارک میں اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے موقع پر امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات کی تھی، استنبول میں ہونے والے اجلاس میں 10 اکتوبر کی جنگ بندی کے بعد پیدا ہونے والی صورتحال اور غزہ میں انسانی بحران پر تفصیلی غور کیا جائے گا۔

ذرائع کے مطابق ہاکان فیدان اجلاس میں اسرائیل کی جانب سے جنگ بندی ختم کرنے کے بہانے تراشنے کی کوششوں کی مذمت کریں گے اور اس بات پر زور دیں گے کہ عالمی برادری کو تل ابیب کے اشتعال انگیز اقدامات کے خلاف مضبوط اور مؤثر موقف اختیار کرنا ہوگا۔

ترک وزیر خارجہ اس بات پر بھی زور دیں گے کہ مسلم ممالک کو مشترکہ حکمتِ عملی اپناتے ہوئے جنگ بندی کو مستقل امن میں تبدیل کرنے کے لیے مربوط کردار ادا کرنا چاہیے۔ وہ یہ بھی واضح کریں گے کہ غزہ میں پہنچنے والی انسانی امداد ناکافی ہے اور اسرائیل اپنی انسانی و قانونی ذمہ داریاں پوری کرنے میں ناکام رہا ہے۔

ہاکان فیدان اس بات کو بھی اجاگر کریں گے کہ غزہ میں مسلسل اور بلا رکاوٹ انسانی امداد کی فراہمی انسانی اور قانونی تقاضہ ہے، لہٰذا اسرائیل پر دباؤ بڑھایا جانا چاہیے تاکہ امدادی سامان کی ترسیل یقینی بنائی جا سکے۔

انہوں نے توقع ظاہر کی ہے کہ اجلاس میں فلسطینی انتظامیہ کو غزہ کی سلامتی اور انتظامی امور کی ذمہ داری دینے کے حوالے سے عملی اقدامات پر بھی غور کیا جائے گا، تاکہ فلسطینی عوام کے جائز حقوق کا تحفظ ہو اور دو ریاستی حل کے وژن کو تقویت ملے۔

ذرائع کے مطابق اجلاس میں شریک ممالک اقوام متحدہ کے پلیٹ فارمز پر آئندہ کے اقدامات کے لیے بھی مشاورت اور قریبی رابطہ برقرار رکھنے پر اتفاق کریں گے۔

خیال رہےکہ حماس کی جانب سے تو جنگ بندی کی مکمل پاسداری کی جارہی ہے لیکن اسرائیل نے اپنی دوغلی پالیسی اپناتے ہوئے 22 سال سے قید فلسطین کے معروف سیاسی رہنما مروان البرغوثی کو رہا کرنے سے انکاری ظاہر کی ہے اور اسرائیل کے متعدد وزیر اپنی انتہا پسندانہ سوچ کے سبب صبح و شام فلسطینی عوام کو دھمکیاں دے رہے ہیں جبکہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ بھی جارحانہ انداز اپناتے ہوئے مسلسل دھمکیاں دے رہے ہیں۔

ویب ڈیسک وہاج فاروقی

متعلقہ مضامین

  • اٹلی میں برفانی تودہ گرنے سے 5 جرمن کوہ پیما ہلاک
  • زہریلا کھانسی سیرپ
  • غزہ کی جنگ بندی اور انسانی بحران پر استنبول میں اعلیٰ سطح اجلاس، مسلم وزرائے خارجہ کی شرکت متوقع
  • امریکا میں آنتوں کی مخصوص بیماری میں خطرناک اضافہ
  • ویمنز ورلڈکپ: جنوبی افریقا اور بھارت پہلی مرتبہ ٹائٹل جیتنے کیلیے بےتاب
  • غزہ میں عالمی فورس کیلیے اقوام متحدہ کا مینڈیٹ ضروری ہے‘اردن ‘جرمنی
  • غزہ میں عالمی فورس کیلئے اقوام متحدہ کا مینڈیٹ ضروری ہے، اردن اور جرمنی کا مقف
  • پاکستان کو ایک ارب ۲۰ کروڑ ڈالر کی تیسری قسط کی منظوری متوقع
  • ماں کے دورانِ حمل کووڈ کا شکار ہونے پر بچوں میں آٹزم کا خطرہ زیادہ پایا گیا، امریکی تحقیق
  • بابر اعظم نے روہت شرما کا ریکارڈ توڑ دیا، ٹی20 میں سب سے زیادہ رنز بنانے والے بلے باز بن گئے