چیمپیئنز ٹرافی: انگلینڈ کے بیٹر بین ڈکٹ نے 21 سال پرانا ریکارڈ توڑ دیا
اشاعت کی تاریخ: 22nd, February 2025 GMT
انٹرنیشنل کرکٹ کونسل (آئی سی سی) چیمپیئز ٹرافی 2025 کے چوتھے میچ میں انگلینڈ کے اوپننگ بیٹر بین ڈکٹ نے انفرادی اننگز کا 21 سال پرانا ریکارڈ توڑ دیا۔
یہ بھی پڑھیں چیمپیئنز ٹرافی: انگلینڈ کا آسٹریلیا کو جیت کے لیے 352 رنز کا ہدف
لاہور کے قذافی اسٹیڈیم میں آسٹریلیا کے خلاف کھیلتے ہوئے انگلینڈ کے بیٹر بین ڈکٹ نے 3 چھکوں اور 17 چوکوں کی مدد سے 165 رنز اسکور کیے ہیں۔
بین ڈکٹ کی شاندار اننگز کی بدولت انگلینڈ نے آسٹریلیا کو جیت کے لیے 352 رنز کا ہدف دیا ہے۔
بین ڈکٹ نے چیمپیئنز ٹرافی میں سب سے بڑی انفرادی اننگز کھیلنے والے کھلاڑی کا اعزاز اپنے نام کرلیا ہے۔
یہ بھی پڑھیں چیمپیئنز ٹرافی: پاک بھارت میچ بارش سے متاثر ہونے کا کتنا امکان ہے؟
اس سے قبل نیوزی لینڈ کے ناتھن آسٹل نے 2004 میں امریکا کے خلاف 145 رنز اسکور کیے تھے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
wenews انگلینڈ بیٹر بین ڈکٹ چیمپیئنز ٹرافی ریکارڈ توڑ دیا وی نیوز.ذریعہ: WE News
کلیدی لفظ: انگلینڈ بیٹر بین ڈکٹ چیمپیئنز ٹرافی ریکارڈ توڑ دیا وی نیوز چیمپیئنز ٹرافی بین ڈکٹ نے
پڑھیں:
آسٹریلیا : سطح سمندر بلند ہونے سے 15 لاکھ افراد خطرات کا شکار
data-id="863a0a8" data-element_type="widget" data-widget_type="theme-post-content.default">
250916-06-15
کینبرا (انٹرنیشنل ڈیسک) آسٹریلیا کی قومی موسمیاتی خطرات کی رپورٹ میں خبردار کیا گیا ہے کہ موسمیاتی تبدیلی کے باعث سمندر کی سطح بلند ہونے اور سیلاب سے 2050 ء تک آسٹریلیا کے 15 لاکھ شہری متاثر ہوں گے۔ یہ رپورٹ ایسے وقت میں سامنے آئی ہے جب ملک رواں ہفتے زہریلی گیسوں کے اخراج میں کمی کے نئے اہداف جاری کرنے والا ہے۔ رپورٹ کے مطابق بڑھتا درجہ حرارت آسٹریلیا کی 2 کروڑ 70 لاکھ سے زائد آبادی پر مسلسل اور باہم جڑے ہوئے اثرات مرتب کرے گا۔ آسٹریلوی وزیر کرس باؤون نے کہا کہ ہم اب موسمیاتی تبدیلی کے اثرات کو دیکھ رہے ہیں۔ یہ کوئی پیش گوئی یا تخمینہ نہیں رہا، یہ ایک زندہ حقیقت ہے اور اب اس کے اثرات سے بچنا ممکن نہیں رہا۔ تحقیق میں بتایا گیا کہ 2050 ء تک ساحلی علاقوں میں مقیم 15 لاکھ افراد براہ راست خطرے سے دوچار ہوں گے جبکہ 2090 ء تک یہ تعداد بڑھ کر 30 لاکھ ہو سکتی ہے۔ آسٹریلیا میں جائداد کی مالیت کو 2050 ء تک 611 ارب آسٹریلوی ڈالر (406 ارب امریکی ڈالر) کا نقصان پہنچنے کا خدشہ ظاہر کیا گیا ہے جو 2090 ء تک 770 ارب ڈالر تک بڑھ سکتا ہے۔مزید یہ کہ اگر درجہ حرارت میں 3 ڈگری سینٹی گریڈ تک اضافہ ہوا تو صرف سڈنی میں گرمی سے اموات کی شرح میں 400 فیصد سے زائد اضافہ ہو سکتا ہے۔ دنیا کے سب سے بڑے فوسل فیول برآمد کنندگان میں شمار ہونے والے آسٹریلیا پر طویل عرصے سے تنقید کی جا رہی ہے کہ اس نے موسمیاتی اقدامات کو سیاسی اور معاشی بوجھ سمجھا تاہم بائیں بازو کی لیبر حکومت نے حالیہ برسوں میں زہریلی گیسوں کے اخراج میں کمی اور قابل تجدید توانائی کے منصوبوں پر توجہ دی ہے۔ یہ رپورٹ پیر کو اس وقت سامنے آئی جب آسٹریلیا اپنے زہریلی گیسوں کے اخراج میں کمی کے نئے اہداف پیرس معاہدے کے تحت پیش کرنے کی تیاری کر رہا ہے اور ماہرین توقع کر رہے ہیں کہ اہداف پہلے سے زیادہ بلند ہوں گے۔