وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کی زیر صدارت سی ڈی ڈبلیو پی کا اجلاس
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
اسلام آباد: وفاقی وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کی زیر صدارت اجلاس ہورہاہے
اسلام آباد(آن لائن)وزیر منصوبہ بندی احسن اقبال کی زیر صدارت سنٹرل ڈویلپمنٹ ورکنگ پارٹی(سی ڈی ڈبلیو پی) کے اجلاس میں 49ارب روپے سے زیادہ کے ترقیاتی منصوبے منظور کرلئے گئے۔ اجلاس کے بعد جاری اعلامیہ کے مطابق 19 ارب روپے سے زیادہ کے منصوبے منظوری کیلئے ایکنک کو ارسال کر دیئے گئے۔ سی ڈی ڈبلیو پی نے تعلیم، صحت، اعلیٰ تعلیم، صنعت، آئی ٹی، افرادی قوت کے منصوبوں پر غور کیا، وزیر اعظم یوتھ پروگرام اقدامات کے تحت ساڑھے سات ارب روپے کا منصوبہ منظورکرلیاگیا، صوبہ پنجاب کا
21 میگاواٹ سے زیادہ کا شمسی توانائی کا 5 ارب روپے کا منصوبہ منظورکرلیاگیا، شمسی توانائی کا منصوبہ پنجاب کے مختلف شہروں کے دانش اسکولوں میں شروع کیا جائے گا، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان میں دہشت گردی پر قابو پانے کا 2 ارب روپے سے زیادہ کا منصوبہ منظورکیا گیا،منظور کئے گئے دیگر منصوبوں میں فزیکل پلاننگ اینڈ ہائوسنگ کے شعبے کیلئے ساڑھے سات ارب روپے اور کراچی انڈسٹریل پارک کی 6400 ایکڑ اراضی میں صنعتی ترقی اور سرمایہ کاری راغب کرنے کا منصوبہ شامل ہیں۔
ذریعہ: Jasarat News
کلیدی لفظ: کا منصوبہ سے زیادہ ارب روپے
پڑھیں:
سابق نگراں وفاقی وزیر نے اقتصادی استحکام اور برآمدات کی ترقی کا روڈ میپ جاری کر دیا
---فائل فوٹوسابق نگراں وزیرِ خزانہ گوہر اعجاز نے ملک میں اقتصادی استحکام اور برآمدات کی ترقی کا روڈ میپ جاری کیا گیا۔
گوہر اعجاز کی جانب سے جاری کیے گئے روڈ میپ میں 9 نکات پر مشتمل حکومت کو بجٹ تجاویز پیش کی گئی ہیں۔
سابق نگراں وزیر نے وفاقی حکومت کو پیش کی گئی بجٹ تجاویز میں کہا کہ صنعت کاری ہماری اولین ترجیح ہونی چاہیے، مستقل 5 سال کی صنعتی اور برآمدی پالیسی ضروری ہے۔
وزیر خزانہ نے کہا کہ رواں مالی سال جی ڈی پی گروتھ 2.7 فیصد رہی، ہم استحکام کی طرف گامزن ہیں۔
ڈاکٹر گوہر اعجاز کے مطابق شرح سود 6 فیصد اور صنعت کے لیے توانائی کے نرخ 9 سینٹ فی یونٹ بہت اہم ہیں، تنخواہ دار افراد کے لیے زیادہ سے زیادہ ٹیکس کی شرح 20 فیصد تک ہونی چاہیے اور سپر ٹیکس صرف ان کارپوریشنز پر ہو جن کا منافع 10 ارب روپے سے زیادہ ہو۔
انہوں نے کہا ہے کہ ٹیکس فائلر پراپرٹی خریداروں پر ود ہولڈنگ ٹیکس گھر مالکان کی حوصلہ شکنی کرتا ہے، ٹیکس فائلر پراپرٹی خریداروں پر ودہولڈنگ ٹیکس واپس لیا جانا چاہیے، زراعت کو جدید بنانا اور پیداواری صلاحیت کو پیمانہ بنانا اور اسے یقینی بنانا ہو گا۔