بھارتی فورسز نے جموں خطے کے کئی اضلاع میں تلاشی کی کارروائیاں شروع کر دیں
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
پونچھ اور راجوری میں 13 مقامات اور ادھم پور، کٹھوعہ، ڈوڈا اور کشتواڑ اضلاع میں 18 مقامات پر تلاشی کی کارروائیاں جاری ہیں۔ اسلام ٹائمز۔ بھارت کے غیر قانونی زیر قبضہ جموں و کشمیر میں بھارتی فورسز نے جموں خطے کے کئی اضلاع میں بڑے پیمانے پر محاصرے اور تلاشی کی کارروائیاں شروع کر دی ہیں۔ ذرائع کے مطابق فورسز نے جموں، پونچھ، راجوری، ادھم پور، کٹھوعہ، ڈوڈہ اور کشتواڑ اضلاع میں تلاشی کی کارروائیاں شروع کر دی ہیں۔ پونچھ اور راجوری میں 13 مقامات اور ادھم پور، کٹھوعہ، ڈوڈا اور کشتواڑ اضلاع میں 18 مقامات پر تلاشی کی کارروائیاں جاری ہیں۔ اس کے علاوہ جموں ضلع کے اکھنور سیکٹر میں کیری، بھٹل اور ملحقہ علاقوں میں تلاشی مہم جاری ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: اضلاع میں
پڑھیں:
پاکستان نے انسانیت اور کشمیریت پر حملہ کیا،شکست خوردہ مودی کی ہٹ دھرمی
ریاسی:آپریشن سندورکی ناکامی پرمسلسل زیرعتاب بھارتی – وزیراعظم نریندر مودی نےپاکستان پر پہلگام حملے کو الزام دہراتے ہوئے کہاہے کہ پاکستان نے نہ صرف انسانیت بلکہ کشمیریت کو بھی نشانہ بنایا۔
مقبوضہ کے ضلع ریاسی میں ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نریندر مودی نے کہاکہبدقسمتی سے ہمارا پڑوسی ملک نہ صرف انسانیت بلکہ غریبوں کی روزی روٹی کا بھی دشمن ہے،پہلگام میں جو کچھ 22 اپریل کو ہوا، وہ اسی کا ثبوت ہے، پاکستان نے وہاں سیاحوں پر حملہ کر کے جموں و کشمیر کے محنتی لوگوں کی آمدنی کو نشانہ بنایا۔ نریندرمودی نے کہاکہ پہلگام حملے کا مقصد ملک میں فساد پھیلانا اور کشمیر کے عوام کی محنت کی کمائی کو روکنا تھا،پاکستان نے ان سیاحوں کو نشانہ بنایا جو یہاں کی معیشت کو سہارا دیتے ہیں، جو یہاں کے گھروں میں روزی لاتے ہیں۔ نریندرمودی نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر نے طویل عرصے تک دہشت گردی کو اپنی تقدیر سمجھ لیا تھا، لیکن اب حالات بدل چکے ہیں،ہم نے کشمیر کے لوگوں کو تباہی کے دور سے نکالا ہے۔ اب لوگ چاہتے ہیں کہ یہ خطہ فلموں کی شوٹنگ اور کھیلوں کا مرکز بنے۔ انہوں نے دعویٰ کیا کہ پہلگام حملے جیسے واقعات جموں و کشمیر کی ترقی کو نہیں روک سکتے،یہ نریندر مودی کا وعدہ ہے کہ جموں و کشمیر کی ترقی کو کوئی نہیں روک سکتا اگر کوئی یہاں کے نوجوانوں کے خوابوں کو روکنے کی کوشش کرے گا، تو سب سے پہلے اسے مودی کا سامنا کرنا پڑے گا۔