Daily Ausaf:
2025-04-26@02:33:01 GMT

سچ کا ایک اور در وا ہوا ہے

اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT

وزیر اعظم کی کابینہ کے ایک اہم وزیر جن کے پاس وزارت حزانہ کا قلم دان ہے، انہوں نے کہا ہے کہ ’’ہم ایک ملک کے طور پر اپنی ساکھ کھو چکے ہیں، تنخواہ دار طبقے پر جو بوجھ آیا ہے اس کا کوئی اندازہ نہیں کررہا۔مسلسل تنخواہ دار طبقے سے ٹیکس لینا مسئلے کا حل نہیں ہے‘‘۔
وزیر خزانہ محمد اورنگزیب نے سینٹ کی قائمہ کمیٹی کو بتایا کہ ’’ اے ڈی بی نے 500 ملین ڈالر کا اعلان کیا تھا، ہم نے آئی ایم ایف سے بات چیت کی، اگلے ہفتے آئی ایم ایف بلین ڈالرز اس حوالے سے ہمیں دیں گی، گرین پانڈا بائونڈ کے لیے ہم کوشش کر رہے ہیں جو ہمارے پاس ہے وہ تو ہم استعمال کریں، گرین انیشیٹو سے پاکستان کو دو بلین ڈالر ز ماہانہ آرہے ہیں، ہم نے ٹیکس پالیسی کو ایف بی آر سے نکال دیا ہے، وزارت خزانہ ٹیکس پالیسی کو دیکھے گی، ایف بی آر کا کام صرف ٹیکس کولیکشن ہے‘‘۔
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ تنخواہ دار طبقے کے علاوہ باقی شعبہ جات کو بھی ٹیکس آمدن میں ڈالنا ہوگا، زرعی شعبہ معیشت میں زیادہ حصہ دار ہے لیکن ٹیکس میں اس کا حصہ کم ہے دوسری طرف تیکس چوری ہورہا ہے، مسلسل ٹیکس چوری سے ملکی امور نہیں چلائے جاسکتے‘ یہ بھی کتنا بڑا سچ ہے جو حکومت کے اندر کے بندے نے بولا ہے بلکہ حکومت کی گرتی ہوئی ساکھ کا پول کھولا ہے، اب اس پر وزیراعظم کیا ارشاد فرمائیں گے، ان کے پاس کہنے کو رہ ہی کیا گیا ہے اور وزیرخزانہ جھوٹ بول کر گناہ بے لذت کے مرتکب کیوں کر ہوتے کہ وہ کسی سیاسی جماعت سے نہیں ہیں مقتدرہ کا چنائو ہے اور وہ اپنا نامہ اعمال صاف رکھنے کے لئے اقتدار میں شراکت کرتی ہے اور اپنے بندوں کے ذریعے خود پر لگنے والے داغ مٹانے کے اقدام کرتی ہی رہتی ہے اور یہ مقتدرہ ہی کا موقف رہا ہے کہ ملک کو اچھا ساچلانا ہے تو بڑے بڑے جاگیر دار جو حکومت کی صفوں میں گجھی مار کے بیٹھے ہیں انہیں ٹیکس کے دائرے میں لانا از حد ضروری ہے، تنخواہ دار طبقے کی کمر تو اتنی جھک چکی ہے کہ اس کا اپنے خاندان کا معاشی بوجھ سہارنا مشکل ہوتا جارہا ہے۔
اسی جاگیردار سیاست کار طبقے کی اولاد اور کچھ سرمایہ دار مل کر قومی معیشت کی تباہی پر تلے ہوئے ہیں ۔جاگیر دار سرے سے ٹیکس ادا کرتا ہی نہیں جبکہ سرمایہ داروں نے ایک رشوت خور اوراس کے ساتھ کمیشن خور مافیا تیار کیا ہے اگر کام رشوت کے ذریعے نہ نکل سکے تو بڑے بڑے آفیسرز کے کمیشن ایجنٹ براہ راست آفیسرز تک رسائی میں مدد گار بنتے ہیں ،یوں معاملات بہت سے پریشانیوں سے بچ بچا کرطے ہوجاتے ہیں ،یہ مراحل طے کرا نے والے طبقے کا تعلق عام طور پر کالے کوٹ والوں کے بیچ کالی بھیڑیں ہوتی ہیں جن کا ذکر کچھ عرصہ قبل معزز ججز کرتے رہے یہی بھیڑیں اپنے تن کا گوشت بھی بڑھاتی ہیں اور بعض نچلی کلاس سے آئے ہوئے آفیسرز کو ڈی ایچ اے اوربحریہ ٹائون جیسے پوش علاقوں کا واسی بنادیتی ہیں پھر ان کے لئے مختلف ماڈلز کی لگژری گاڑیاں بھی مسئلہ نہیں ہوتیں کہ آفیسرز کچھ وقت بعد ان کو اپنے جل کی مچھلیاں بنالیتے ہیں اور جب جاگیرداروں پر ٹیکس لاگو ہوگیا تو وہ بھی اپنے اپنے جوہڑ تیار کرکے ایسی مچھلیاں پالنے کے انتظامات کر ہی لیں گے کچھ نہ آنے سے بہتر یہ ہوگا کہ کچھ نہ کچھ اس مد سے آمدن شروع ہوجائے گی ۔
اسی دوران مقتدرہ کے کچھ درویش منش لوگ ان امور کے انچارج بنا دیئے گئے تو یہ جو آوے کا آوا بگڑا ہوا ہے ،سارا نہ سہی کچھ تو سنور ہی جائے گا۔پھر کوئی اندر کا آدمی شاید ہی یہ بھاشن دے کہ ’’ہم ایک ملک کے طور پر اپنی ساکھ کھو چکے ہیں ‘‘ ہاں البتہ زندگی کے اور بے شمار شعبے ہیں جن میں اصلاح ہونے والی ہے۔ خصوصاً ہماری یونیورسٹیز جو اس بحران سے گزر رہی ہیں کہ کبھی کچھ اساتذہ کے مکروہ اور شرمناک اسکینڈلز اور کبھی مالی امور میں بے قاعدگیوں کے پنڈورا باکس کھل جاتے ہیں ۔یہ سب ہماری معاشرتی کمزوریاں ہیں جن پر اب قابو پالینا چاہیئے۔اب جبکہ ریاست اور حکومت مقتدرہ کے سائے تلے کام کر رہی ہیں تو انہیں سنبھل جانا چاہیے۔ہم آخر کب تک ان گھمر گھیریوں میں پھنسے ،مضطرب و پریشان اور پراگندہ حال رہیں گے۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: تنخواہ دار طبقے ہے اور

پڑھیں:

پی ٹی آئی بھارت کے بے بنیاد الزامات کی شدید مذمت کرتی ہے، بیرسٹر گوہر

اپنے جاری ایک بیان میں چئیرمین پاکستان تحریک انصاف کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی بھارت کی جانب سے پاکستان پر دشمنی پر مبنی، بے بنیاد الزامات کی مذمت کرتی ہے، بھارت اپنے مذموم عزائم میں کبھی کامیاب نہیں ہوگا۔ اسلام ٹائمز۔ پاک بھارت کشیدگی پر چئیرمین پاکستان تحریک انصاف بیرسٹر گوہر علی خان کا موقف بھی آ گیا۔ اپنے جاری ایک بیان میں بیرسٹر گوہر کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی بھارت کی جانب سے پاکستان پر دشمنی پر مبنی، بے بنیاد الزامات کی مذمت کرتی ہے، بھارت اپنے مذموم عزائم میں کبھی کامیاب نہیں ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ پاکستان اپنے دفاع کا حق اور صلاحتیت رکھتا ہے، پی ٹی آئی اپنی قوم اور پاک افواج کے ساتھ متحد اور یک زبان ہوکر کھڑی ہے۔ بیرسٹر گوہر کا مزید کہنا تھا کہ سندھ طاس معاہدہ قانونی طور پر معطل نہیں ہوسکتا، پاکستان بھارتی اقدامات کا ہر فورم پر بھرپور جواب دے۔

متعلقہ مضامین

  • وزیر خزانہ کی فلپ مورس انٹرنیشنل کے نائب صدر سے ملاقات
  • محمد اورنگزیب کی بیرونیس چیپ مین سے ملاقات
  • ہم اپنے ہتھیار نہیں پھینکیں گے، لبنانی پارلیمنٹ کے سپیکر
  • کومل عزیز کس خوف کی وجہ سے شادی نہیں کررہیں؟ اداکارہ کا انکشاف
  • ٹیکس چوری کا معاملہ: ایم کیوایم لندن کے طارق میر کیخلاف کیس ختم
  • محصولات کا ہدف پورا کرنے کیلیے نئے ٹیکس کا ارادہ نہیں،حکومت
  • پی ٹی آئی بھارت کے بے بنیاد الزامات کی شدید مذمت کرتی ہے، بیرسٹر گوہر
  • تمباکو ٹیکس۔صحت مند پاکستان کی کلید، پالیسی ڈائیلاگ
  • بھارتی اسکرپٹ، پہلگام کی آگ، سفارتی دھواں اور پاکستان
  • سوزوکی آلٹو کی قیمتوں میں اضافہ، فائلرز اور نان فائلرز کے لیے ٹیکس بڑھ گیا