انٹرنیشنل کرکٹ کونسل ( آئی سی سی) کے میگا ایونٹ چیپمئنز ٹرافی میں ہائی وولٹیج پاک بھارت میچ میں پاکستان نے بھارت کو جیت کے لیے 242 رنز کا ہدف دیا  ۔
دبئی کرکٹ اسٹیڈیم میں کھیلے جانے والے میچ میں بھارت کے خلاف پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے پاکستانی ٹیم 50 اوورز بھی پورے نہیں کھیل سکی، پوری قومی ٹیم 2 گیندیں قبل ہی 241 رنز پر ڈھیر ہوگئی۔ پاکستان کی جانب سے سعود شکیل 64 رنز بناکر نمایاں رہے۔
قومی ٹیم کے کپتان محمد رضوان نے ٹاس جیت کر پہلے خود بیٹنگ کرنے کا فیصلہ کیا، میچ کے 9 ویں اوور میں بابر اعظم 23 رنز بناکر ہاردک پانڈیا کی گیند پر وکٹ کیپر کے ایل راہل کے ہاتھوں کیچ آؤٹ ہوگئے۔
اگلے ہی اوور میں فخر زمان کی جگہ ٹیم میں شامل کیے گئے اوپنر امام الحق غیرضروری رن لینے کی کوشش میں اکشر پٹیل کی تھرو پر رن آؤٹ ہوگئے، وہ 26 گیندوں پر صرف 10 رنز بناسکے۔
دو وکٹیں جلد گرنے کے بعد کپتان محمد رضوان اور سعود شکیل نے محتاط بیٹنگ کرتے ہوئے اسکور بورڈ کو آگے بڑھایا، محمد رضوان کو 44 رنز پر ایک موقع ملا جب ہرشت رانا نے ہاردک پانڈیا کی گیند پر ان کا کیچ چھوڑا تاہم وہ اگلے اوور کی پہلی ہی گیند پر اکشر پٹیل کے ہاتھوں 46 رنز پر بولڈ ہوگئے۔
محمد رضوان کی طرح سعود شکیل کو بھی ایک چانس ملا جب اکشر پٹیل کی گیند پر کلدیپ یادو نے ان کا کیچ چھوڑا، تاہم وہ اگلے ہی اوور میں پانڈیا کا شکار بن گئے، سعود 62 رنز کی اننگز کھیلنے کے بعد آؤٹ ہوئے۔
ا
طیب طاہر صرف 4 رنز بناکر پویلین لوٹ گئے۔
پاکستان کی چھٹی وکٹ 200 کے مجموعی سکور پر گری جب سلمان علی آغا 19 رنز بنا کر کیچ تھما بیٹھے جبکہ اگلی ہی گیند پر شاہین شاہ آفریدی بغیر کوئی سکور بنائے چلتے بنے، نسیم شاہ 14 رنز بناکر آؤٹ ہوئے۔
بھارت کی جانب سے کلدیپ یادو نے 3۔ ہاردک پانڈیا نے 2، رویندرا جڈیجا اور اکشر پٹیل نے ایک، ایک وکٹ حاصل کی۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: محمد رضوان رنز بناکر گیند پر

پڑھیں:

کراچی کرکٹ کی نرسری کو ویران کرنے کی تیاری کرلی گئی

کراچی:

کراچی کرکٹ کی نرسری کو ویران کرنے کی تیاری کرلی گئی۔

تفصیلات کے مطابق پی سی بی نے ڈومیسٹک کرکٹ نظام میں ایک بار پھر تبدیلی کا فیصلہ کر لیا، آئندہ برس قائد اعظم ٹرافی میں 18 کے بجائے 8 ٹیمیں شامل کی جائیں گی، گذشتہ برس کے پوائنٹس ٹیبل کی ابتدائی 6 ٹیمیں براہ راست کوالیفائی کر لیں گی، 15 اگست سے شروع ہونے والے گریڈ 2 حنیف محمد کپ سے دیگردو جگہ بنائیں گی۔

 یوں ابتدائی طور پر کراچی کی کوئی ٹیم فرسٹ کلاس ایونٹ میں شریک نہیں ہے، کوالیفائی نہ کرنے کی صورت میں پہلی بار ایسا ہوگا کہ 21  بار کی فاتح سائیڈ قائد اعظم ٹرافی میں حصہ نہیں لے گی، ماضی میں شہرقائد کی 2 ٹیمیں ایونٹ کے دوران ایکشن میں نظر آتی رہی ہیں۔

 گزشتہ روز لاہور میں ڈومیسٹک کرکٹ کے حوالے سے اہم اجلاس ہوا جس کی صدارت سی او او سمیر احمد سید نے کی، بورڈ کی جانب سے ڈائریکٹر ڈومیسٹک عبداللہ خرم نیازی، ڈائریکٹر ہائی پرفارمنس عاقب جاوید، جی ایم ڈومیسٹک کرکٹ جنید ضیا اورچیئرمین کے مشیر بلال افضل  بھی شریک ہوئے۔

 طارق سرور ( بہاولپور ریجن) سجاد کھوکر (اے جے کے) ظفر اللہ (ڈی ایم جے) اور خواجہ ندیم (لاہور) میٹنگ میں موجود رہے، ندیم عمر ( کراچی ) گل زادہ (پشاور) اور تنویر احمد (لاڑکانہ ) نے ویڈیو کال پر جوائن کیا۔

 پی سی بی آفیشلز نے شرکا کو بتایا کہ تعداد کے بجائے کوالٹی کو ترجیح دیتے ہوئے قائد اعظم ٹرافی میں ٹیموں کی تعداد 18 سے کم کر کے 8 کی جا رہی ہے، گریڈ ٹو حنیف محمد ٹرافی کا انعقاد ہوگا، اس کی دونوں فائنلسٹ ٹیمیں بھی فرسٹ کلاس ایونٹ میں جگہ بنا لیں گی، گریڈ ٹو سے باہر سائیڈز کے غیرمعمولی پرفارم کرنے والے کھلاڑیوں کو قائد اعظم ٹرافی میں بطور مہمان پلیئر حصہ لینے کا موقع دیا جائے گا۔

 واضح رہے کہ 2023-24 کے سیزن میں لاہور بلوز 99، سیالکوٹ 90، پشاور 89، اسلام آباد 87، ایبٹ آباد 84 اور بہاولپورکی ٹیم 82 پوائنٹس حاصل کرنے میں کامیاب رہی تھی، یہ 6 ٹیمیں قائد اعظم ٹرافی میں براہ راست حصہ لینے کی اہل ہوں گی، یوں گریڈ ٹو کا فائنل نہ کھیلنے پر 21 ٹائٹلز جیتنے والی کراچی کی ٹیم تاریخ میں پہلی بار قائد اعظم ٹرافی سے باہر ہونے کے قریب پہنچ گئی۔

 گزشتہ سیزن میں کراچی اور لاہور کی 2،2 سائیڈز شریک ہوئی تھیں، لاہور کی ایک ٹیم باہر ہوگئی، راولپنڈی کو بھی براہ راست جگہ نہ مل سکی، میٹنگ کے دوران گرماگرمی بھی ہوئی، کراچی ریجن نے صدر ندیم عمر نے اپنا اختلافی نوٹ درج کرایا، طارق سرور کی ایک اعلیٰ آفیشل سے تکرار ہوئی تاہم بعد میں معاملہ حل کر لیا گیا۔

حالیہ فیصلوں کے حوالے سے کراچی کرکٹ کے ذرائع کا کہنا ہے کہ 2023-24 سیزن میں کراچی  کی ٹیموں نے ڈومیسٹک کرکٹ میں شاندار کھیل پیش کیا تھا، قائد اعظم ٹرافی، قومی ٹی ٹوئنٹی کپ کے ٹائٹلز جیتے، قومی ون ڈے کپ کا فائنل کھیلا، انڈر 19 ون ڈے کپ میں فتح حاصل کی جبکہ سہ روزہ اور انڈر 17 کے فائنل میں حصہ لیا۔

گزشتہ برس قائد اعظم ٹرافی میں ناقص کارکردگی کی وجہ سلیکشن معاملات میں بورڈ کی مبینہ مداخلت بنی، بعض کرکٹرز کو بطور گیسٹ دیگر ٹیموں میں شامل کرا دیا گیا جبکہ سعود شکیل اور شان مسعود کو ابتدائی میچز کھیلنے کی اجازت نہ ملی، ملک کے سب سے بڑے شہر کی ڈومیسٹک ایونٹ میں نمائندگی نہ ہونا ظلم ہوگا۔

متعلقہ مضامین

  • چیئرمین پی سی بی کا قائدِ اعظم ٹرافی میں کراچی ٹیم کی شمولیت پر اہم بیان!
  • مقبوضہ کشمیر میں آزادی کی تحریک دبانے کیلئے مودی سرکار کے من گھڑت الزامات
  • پی سی بی نے ڈومیسٹک کیلنڈر کا اعلان کردیا
  • ورلڈ چیمپئن شپ آف لیجنڈز کیلئے رومان رئیس پاکستانی اسکواڈ میں شامل
  • گیند پر جھگڑا، یوسی سیکرٹری نے بچوں پر تشدد اور دھمکیاں دیں‘والدین
  • کراچی کرکٹ کی نرسری کو ویران کرنے کی تیاری کرلی گئی
  • پی سی بی کا جلد نئے ڈومیسٹک اسٹرکچر کا باضابطہ اعلان کرنے کا فیصلہ
  • پاک بھارت کشیدگی کے خاتمے کیلئے مسئلہ کشمیر کا حل ناگزیر ہے، مقررین
  • بھارت کا پاکستان مخالف نظریہ دونوں ممالک کے عوام کیلئے خطرناک: بلاول
  • پی سی بی اجلاس، ڈومیسٹک کرکٹ کے ڈھانچے میں بہتری کیلئے اہم تجاویز پر تبادلہ خیال