کراچی(نیوز ڈیسک)پاکستان تحریک انصاف کے بانی پی ٹی آئی کی سابقہ اہلیہ ریحام خان نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی لیڈر شپ کیلئے ہمدردی ہوتی تو حالات مختلف ہوتے، تین خط لکھے خان صاحب نے لیکن چیف جسٹس نے نہیں پڑھے، مطلب کے لیے پیر بھی پکڑے جاسکتے ہیں تاہم انہیں زیادہ عرصے تک جیل میں رکھنا ممکن نہیں ہوگا کوئی دوست ممالک تو ان کو رکھنے کے لیے راضی نہیں ۔

بانی پی ٹی آئی ن کی سابقہ اہلیہ ریحام خان کی کراچی پریس کلب آمد ہوئی، جہاں انہوں صحافیوں سے ملاقات کے بعد گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ سیاستدانوں سے ہم گلہ نہیں کر سکتے، جب بھی کوئی جائز نیوز آتی ہے، میرا سوشل میڈیا آپ لوگوں کے لیے کھلا ہے، کبھی سوشل میڈیا کے لیے کسی سے ایک روپے نہیں لیا۔ریحام خان نے کہا کہ اگر آپ کی بات کوئی سن نہیں رہا تو میرا سوشل میڈیا حاضر ہے، مجھے کوئی فرق نہیں پڑتا آپ کی کیا زبان ہے، سنسنی خیز خبر کے نتیجے میں اس نہج پر پہنچے ہیں، بجلی ہم بناتے ہیں بل زیادہ ہم دیتے ہیں، اب سمجھ آیا میٹرک میں لیٹر لکھنے کے اتنے مارکس کیوں ہوتے تھے۔
عمران خان کی سابقہ اہلیہ نے کہا کہ اس تندور والے کا غم کریں جس کا کوئی ٹک ٹاک اکائونٹ نہیں، اگر انصاف لائرز فورم درست بات کرے گا میں سپورٹ کروں گی، میڈیا بہت چھوٹی سی جگہ ہے سب کو پتہ ہے، آپ سب کے ساتھ میں نے مختلف چینلز میں کام کیا ہے۔امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ریحام خان نے کہا کہ ٹرمپ اپنے دوستوں کا ساتھ دیتے ہیں، وہ ایسے دوستی نبھاتے ہیں کہ نان الیکٹڈ بندے کو لے کر پریس کانفرنس کرڈالی، کوئی ایکس کا مالک ہے کوئی ایمی زون، کوئی میٹا اور ٹک ٹاک کا مالک بھی ان کا دوست ہے، اپنے دوستوں کو نقصان پہنچانے والے کی ٹرمپ کی نظر میں کوئی ویلیو نہیں ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ کسی بھی لاڈلے کو اتنے عرصے جیل میں نہیں رکھا گیا، ڈی جی آئی ایس آئی کو ذاتی بات پر اٹھا کر گوجرنوالہ بھیج دو ،یہ کہا ں کی روایت ہے، تین خط لکھے خان صاحب نے لیکن چیف صاحب نے نہیں پڑھے، مطلب کے لیے پیر بھی پکڑے جاسکتے ہیں، کوئی دوست ممالک تو ان کو رکھنے کے لیے راضی نہیں ہے۔تین لیٹرز کو لکھوا لیے گئے ہیں، کچھ اور معافی تلافی کی خواہشات ہوں گی، تین خط کس طرح سے لکھے ہیں ناک سے لکھے یا سیاہی سے لکھے ہیں۔انہوں نے کہا کہ اس کا مطلب پیر بھی پڑنا پڑیں گے، میری گناہ گار آنکھوں نے ڈٹے ہوئے کپتانوں کو پیر پکڑتے دیکھا ہے، جب پیر پکڑے جائیں گے کچھ معافی تلافی اور ریلیز ہوگی۔جو مغربی ممالک ان کو رکھنے کے لیے بے چین ہیں مقتدرہ ان کو جانے نہیں دے گی، لمیٹڈ ریلیز میں دیکھ رہی ہوں۔
ریحام خان نے کہا کہ عمران خان کی ویلیو جو تھی وہ احتجاج کی تھی میاں صاحب کو ڈرانے کی تھی، لاڈلہ انسان اسٹیبلشمنٹ کو باپ بناتا ہے، جن کے کندھوں پر چڑھ کر آئے ان سے کیوں بنا کر نہیں رکھتے، اگر اسٹیبلشمنٹ چاہتی ہے نیوکلیئر ہتھیار کو محفوظ بنائیں تو اعتراض نہیں ہونا چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ جو خود کو لیڈر کہتے ہیں وہ سارے غلام ہیں، جمہوریت کی بات اگر امریکہ سے آتی ہے تو بڑی تکلیف ہوتی ہے، اگر 40 بندے بھی ایک مذہب کے ہیں تو اسے تحفظ دینا ہماری ذمہ داری ہے، ہمیں امریکہ جمہوریت کرنا سکھائے گا پہلے خود تو کر لے۔ ریحام نے کہا کہ پی ٹی آئی کے ووٹر اور سپورٹرز کے ساتھ ہمیں ہمدردی ہے، پی ٹی آئی میں بہت سے پڑھے لکھے گھرانوں کی خواتین ہیں، پی ٹی آئی اپنے ووٹرز سپورٹر کی ضمانت کے لیے کوئی بات نہیں کر رہی، اپنے جج لگانا چاہتے ہیں لیکن عوام کا کوئی جج نہیں لگانا چاہتا، میرا سافٹ کارنر عوام کے لئے ہے۔
ریحام خان نے کہا کہ پی ٹی آئی لیڈر شپ کے لئے ہمدردی ہوتی تو حالات مختلف ہوتے، ٹی وی چینلز اس وقت پرو پی ٹی آئی ہے، وہ فیس بک کا پی ایم تھا اور ابھی تک فیس بک کا پی ایم ہے، آئی ایس پی آر یا جو بھی پاور ہیں وہ مقابلہ نہیں کررہے، اے آئی کے دور میں ہم رہ رہے ہیں۔ریحام خان نے کہا کہ حکومت اسے کہتے ہیں جو گورننس کر رہی ہو، کراچی میں حکومت نظر آتی ہے نہ لاہور صاف نظر آتا ہے، گورننس ہوتی ہے جب لوگوں کی زندگیوں میں آسانی نظر آتی۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان پیپلز پارٹی نے آرام سے پچھلی سیٹ لے رکھی ہے اور پی ایم ایل این سارا ملبہ اٹھا رہی ہے، جو حکومت کر رہا ہے وہ پانچ سال سے زیادہ بھی پورا کرے گا۔
مزیدپڑھیں:چیمپئنز ٹرافی؛ بھارت کیخلاف پاکستانی ٹیم کا ایک منفرد ریکارڈ

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: ریحام خان نے کہا کہ انہوں نے کہا کہ ان کو رکھنے پی ٹی آئی کے لیے

پڑھیں:

قاسم، سلمان خوشی سے آئیں ،پی ٹی آئی کی تحریک سے کوئی خوف نہیں، عرفان صدیقی

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما، سینٹ میں پارلیمانی پارٹی لیڈر اور خارجہ امور کی قائمہ کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا ہے کہ عمران خان کے بیٹے قاسم اور سلمان اگر پاکستان آنا چاہتے ہیں تو خوشی سے آئیں اور احتجاج کے جو طریقے انہوں نے برطانیہ میں دیکھے ہیں ان کے مطابق بیشک احتجاج بھی کریں اور پی ٹی آئی کو بھی سکھائیں۔حکومت کو پی ٹی آئی کی کسی تحریک میں دلچسپی نہیں، نہ کوئی خوف ہے، اسی لئے 5 اگست کے حوالے سے حکومت نے کوئی میٹنگ بھی نہیں بلائی۔ نجی ٹی وی چینل کے پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ پی ٹی آئی مذاکرات کیلئے پہلے بھی سنجیدہ نہیں تھی۔ ہمارے دروازے مذاکرات کیلئے کھلے ہیں لیکن ہم چھت پر چڑھ کر انہیں آوازیں نہیں لگائیں گے۔پی ٹی آئی، ان سے بات کرنا چاہتی ہے جو اس سے بات کرنے کیلئے تیار نہیں۔ انہوں نے کہا کہ ملک میں کسی طرح کا کوئی سیاسی بحران نہیں، ریاست کا کاروبار پُرامن طریقے سے چل رہا ہے اور تمام ادارے آئین و قانون کے مطابق اپنی ذمہ داریاں پوری کر رہے ہیں۔سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ سیاستدان بہادری سے جیل کاٹتے ہیں، شکایتیں اور مطالبے نہیں کیا کرتے۔ جیل میں جتنی سہولتیں عمران خان کو حاصل ہیں، کبھی کسی قیدی کو حاصل نہیں رہیں۔ انہوں نے کہا کہ نواز شریف اور آصف علی زرداری سمیت کئی رہنماؤں نے جیلیں کاٹی ہیں لیکن کبھی کسی نے اس طرح شکایتیں نہیں کیں۔انہوں نے کہا کہ 9 مئی کو دفاعی تنصیبات اور شہداء کی یادگاروں پر حملے جرم تھے تو مجرموں کو سزائیں بھی ملنی چاہییں۔پی ٹی آئی کے جن لوگوں کو سزائیں ہو رہی ہیں ان کے پاس اپیلوں کے کئی فورم موجود ہیں، نواز شریف کے کیس تو سپریم کورٹ سے شروع ہوتے اور سپریم کورٹ میں ہی ختم ہو جاتے تھے، نہ کوئی اپیل ہوتی تھی نہ دلیل۔انہوں نے کہا کہ نواز شریف مسلم لیگ (ن) کے صدر کے طور پر اپنا کردار ادا کر رہے ہیں، بلا وجہ بیان بازی اور تشہیر ان کا شیوہ نہیں، وقت آنے پر وہ متحرک سیاسی کردار ادا کریں گے۔ایک سوال کے جواب میں سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ طالبان گڈ ہیں یا بیڈ، انہیں افغانستان سے نکال کر کون یہاں لے کر آیا؟ٹی ٹی پی سمیت 40 ہزار طالبان عمران خان یہاں لے کر آئے تھے جس کی وجہ سے آج ہمیں دہشت گردی کے مسائل کا سامنا ہے۔ انہوں نے کہا کہ خارجہ امور کی ذمہ داری وفاقی حکومت پر ہے، یہ کام گنڈاپور صاحب کا نہیں۔ وہ اپنے صوبے میں امن و امان اور اربوں روپے کی کرپشن پر نظر رکھیں۔ مسلم لیگ (ن) کو خیبرپختونخوا میں پی ٹی آئی حکومت گرانے سے کوئی دلچسپی نہیں۔خیبر پختونخوا میں پی ٹی آئی کی 12 سالہ حکومت اور وفاق میں عمران خان کی 4 سالہ حکومت کے کسی ایک بھی بڑے عوامی، فلاحی اور ترقیاتی منصوبے کا حوالہ نہیں دے سکتے۔اے پی سی میں شمولیت کے حوالے سے سوال کا جواب دیتے ہوئے مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما سینیٹر عرفان صدیقی نے کہا کہ محمود اچکزئی صاحب کے بیان کے مطابق یہ کانفرنس موجودہ حکومت کے خاتمے کیلئے بلائی جا رہی ہے، ہم کسی ایسی سازش کا حصہ کیسے بن سکتے ہیں؟

Post Views: 5

متعلقہ مضامین

  • حماس رہنما جنگ بندی پر راضی نہیں، وہ مرنا چاہتے ہیں اور اسکا وقت آگیا؛ ٹرمپ کی دھمکی
  • قاسم، سلمان خوشی سے آئیں ،پی ٹی آئی کی تحریک سے کوئی خوف نہیں، عرفان صدیقی
  • جنسی درندے، بھیڑیئے اور دین کا لبادہ
  • عمران خان کی فیملی کیخلاف بات کرنے والوں کو پارٹی سے نکال دیں گے
  • اسلام آباد کی طرف مارچ کا کوئی ارادہ نہیں، 5 اگست کو پرامن احتجاج ہوگا، بیرسٹر گوہر
  • قاسم اور سلیمان میری اولادیں ہیں اور باپ کی رہائی کیلیے آواز اٹھانا اُن کا حق ہے، عمران خان
  • 5اگست کے احتجاج کا کوئی مومینٹم نظر نہیں آرہا،جس نے پارٹی میں گروہ بندی کی اسے نکال دوں گا،عمران خان
  • عمران خان مجبوری میں اینٹی اسٹیبلشمنٹ ہے، ان کا کوئی اصولی موقف نہیں: اقرارالحسن
  • 9 مئی کیس میں جنہیں سزا سنائی گئی وہ بھی میری طرح بے گناہ ہیں، شاہ محمود
  •  سی پیک دوسرے مر حلے ‘ چینی بھائیوں کیلئے محفوط ‘ کاروبار دوست ماحول بناہیں رہے ہیں : وزیراعظم