اسرائیلی فوج مکمل طور پر لبنانی سرزمین سے نکلے، مصری وزیر خارجہ
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
سوڈانی وزیر خارجہ کے ساتھ اپنی ایک مشترکہ پریس کانفرنس میں بدر العاطی کا کہنا تھا کہ ہم شامی سرزمین کی خودمختاری کا احترام کرتے ہوئے وہاں کے جامع سیاسی عمل کی حمایت کریں گے۔ اسلام ٹائمز۔ مصر کے وزیر خارجہ "بدر العاطی" نے کہا کہ اسرائیل اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرارداد 1701 پر عملدرآمد کرتے ہوئے لبنان کی سرزمین سے مکمل طور پر نکلے۔ انہوں نے ان خیالات کا اظہار سوڈانی وزیر خارجہ "علی یوسف الشریف" کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس میں کیا۔ اس موقع پر انہوں نے قاھرہ میں غیر معمولی عرب سربراہی اجلاس کے انعقاد کے حوالے سے کہا کہ ہمیں امید ہے کہ یہ اجلاس مسئلہ فلسطین جیسے بحران کے لئے نتیجہ خیز ثابت ہو گا۔ بدر العاطی نے شام کے بارے میں کہا کہ ہم شامی سرزمین کی خودمختاری کا احترام کرتے ہوئے وہاں کے جامع سیاسی عمل کی حمایت کریں گے۔ واضح رہے کہ حال ہی میں مصر کی وزارت خارجہ نے اعلان کیا کہ 4 مارچ ء2025 کو قاہرہ میں عرب ممالک کا غیرمعمولی سربراہی اجلاس ہو گا۔ یہ اجلاس مسئلہ فلسطین میں تازہ پیشرفت کا جائزہ لینے کے لئے بلایا جا رہا ہے۔ اس اجلاس کی تاریخ کے اعلان کچھ دن بعد مذکورہ وزارت نے اس اجلاس کے ملتوی ہونے کی خبر دی۔ اس ضمن میں مصری وزارت خارجہ نے کہا کہ اس اجلاس کی تاریخ کا اعلان بحرینی حکام کے ساتھ ہم آہنگی اور عرب لیگ کی کونسل کے چئیرمین و دیگر عرب ممالک سے مشاورت کے بعد کیا جائے گا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: کہا کہ
پڑھیں:
مصری ساحل پر پناہ گزینوں کی اموات پر آئی او ایم کا اظہار افسوس
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ ۔ UN اردو۔ 10 جون 2025ء) عالمی ادارہ مہاجرت (آئی او ایم) نے مصر کے ساحل پر پناہ گزینوں کی اموات کو افسوسناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ پناہ کے خواہاں لوگوں کو مشمولہ، محفوظ اور باقاعدہ راستے مہیا کرنے کے لیے مربوط بین الاقوامی کوششوں کی ضرورت ہے۔
ادارے کا کہنا ہے کہ اس واقعے سے بے قاعدہ مہاجرت کی اس بھاری قیمت کا اندازہ ہوتا ہے جو زندگی اور مستقبل کے تحفظ کی خاطر نقل مکانی کرنے والوں کو چکانا پڑتی ہے۔
اطلاعات کے مطابق، مصر کے ساحل مرسی مطروح پر پناہ گزینوں کی 10 لاشیں ملی ہیں۔ یہ لوگ لیبیا سے نقل مکانی کر کے آ رہے تھے جن کا تعلق مختلف قومیتوں سے تھا۔
لاپتہ پناہ گزینوں سے متعلق 'آئی او ایم' کے منصوبے کے مطابق، 2014 سے اب تک بحیرہ روم میں 32 ہزار سے زیادہ پناہ گزین ہلاک ہو چکے ہیں جبکہ نامعلوم تعداد میں لوگ لاپتہ ہیں جن کے بارے میں خیال ہے کہ وہ زندہ نہیں رہے۔
(جاری ہے)
ادھورے خواب اور غمزدہ خاندانادارے نے اس حادثے میں ہلاک ہونے والوں کے خاندانوں سے ہمدردی کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ ایسی ہر موت کے پیچھے ٹوٹے خوابوں، غمزدہ خاندانوں اور ادھورے مستقبل کی داستانیں ہوتی ہیں۔
'آئی او ایم' نے اس واقعے سے انسان دوست اور باوقار انداز میں نمٹنے پر مصر کو سراہتے ہوئے کہا ہے کہ اس نے پناہ گزینوں اور مہاجرین کے معاملے میں بین الاقوامی انسانی قانون کے اعلیٰ ترین معیارات کا اطلاق کیا ہے۔
ادارے نے بے قاعدہ مہاجرت کی بنیادی وجوہات پر قابو پانے کے لیے اجتماعی اقدام کے مطالبے کو دہراتے ہوئے نقل مکانی کرنے والوں کا تحفظ یقینی بنانے کی ضرورت پر زور دیا ہے۔