اپنے بیان میں پی ٹی آئی رہنماؤں نے کہا کہ ماہ رمضان کے دوران گرانفروشی پر قابو پانے، سیکیورٹی سمیت دیگر انتظامات کئے جائیں۔ اسلام ٹائمز۔ پاکستان تحریک انصاف کوئٹہ کے رہنماؤں نے بلوچستان حکومت سے مطالبہ کیا ہے کہ ماہ رمضان المبارک کے موقع پر کوئٹہ کی طرح صوبے کے تمام اضلاع میں سستا بازار قائم کئے جائیں۔ اپنے جاری بیان میں پی ٹی آئی رہنماء محمد رحیم کاکڑ، سردار حسن شاہ، جمیل بوستان ایڈووکیٹ و دیگر نے کہا کہ ضلعی انتظامیہ رمضان المبارک کے تمام شہر بھر میں ریٹ لسٹ پر اشیاء کی فروخت یقینی بنائیں کیونکہ اسی ماہ گرانفروش عوام کو دونوں ہاتھوں سے لوٹنے کی کوئی کسر نہیں چھوڑتے جبکہ احترام رمضان کے سلسلے میں ہوٹلوں کو بھی بند رکھا جائے۔ انہوں نے کہا کہ رمضان المبارک میں سستا بازار کوئٹہ سمیت تمام اضلاع میں لگائے جائیں تاکہ عوام کو سستے داموں اشیاء خوردونوش ارزاں قیمتوں میں میسر ہوں۔ انہوں نے کہا کہ نماز اور تراویح کے اوقات میں سیکیورٹی کے فول پروف انتظامات کئے جائیں۔ خاص طور پر محلہ اور مسجد کمیٹیاں تشکیل دی جائیں تاکہ وہ انتظامیہ اور پولیس کے ساتھ رابطے میں رہیں۔

.

ذریعہ: Islam Times

کلیدی لفظ: نے کہا کہ

پڑھیں:

ٹیکس نظام کو بہتر بنانا حکومت کی اولین ترجیح ہے، وزیراعظم

وزیر اعظم شہباز شریف نے کہا ہے کہ قومی آمدن میں اضافے اور عام آدمی پر ٹیکس کا بوجھ کم کرنے کے لیے ٹیکس نظام کو بہتر بنانا حکومت کی اولین ترجیحات میں شامل ہے۔اسلام آباد میں ایف بی آر اصلاحات کے حوالے سے ایک اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کی ڈیجیٹلائزیشن سے اہداف کے حصول میں مدد ملی ہے۔انہوں نے کہا کہ ایف بی آر کی اصلاحات سے ٹیکس نظام میں بہتری خوش آئند ہے۔ تاہم انہوں نے اس بات پر زور دیا کہ عصری تقاضوں سے ہم آہنگ نظام بنانے کے لیے ایک مخصوص مدت کے اندر اقدامات کیے جائیں۔شہباز شریف نے کہا کہ ایف بی آر کے ڈیجیٹل ونگ کی تنظیم نو کے لیے ایک جامع منصوبہ تیار کیا جائے جس میں مقررہ اہداف کے حصول کے لیے واضح ٹائم لائنز ہوں۔

انہوں نے کہا کہ اصلاحاتی عمل کو تمام اسٹیک ہولڈرز کے ساتھ مشاورت کو یقینی بنانا ہوگا اور اس بات پر زور دیا جائے گا کہ ایف بی آر اصلاحات کے نفاذ میں تاجروں، تجارتی برادری اور ٹیکس دہندگان کی سہولت کو ترجیح دی جانی چاہیے۔وزیراعظم نے غیر رسمی معیشت کو روکنے کے لیے نفاذ کے حوالے سے مزید اقدامات کرنے کی ہدایت کی۔اجلاس کو بتایا گیا کہ ایف بی آر کے نفاذ کے اقدامات اور دیگر اصلاحات کے باعث ٹیکس ٹو جی ڈی پی کے تناسب میں 1.5 فیصد کا تاریخی اضافہ دیکھنے میں آیا ہے۔بتایا گیا کہ ٹیکس گوشوارے جمع کرانے والوں کی تعداد 45 لاکھ سے بڑھ کر 72 لاکھ ہو گئی ہے۔ ریٹیل سیکٹر میں بتایا گیا کہ 2024 کے مقابلے اس سال 30 جون تک انکم ٹیکس کی مد میں 455 ارب کا اضافی ٹیکس جمع کیا گیا۔اجلاس کو بتایا گیا کہ ایف بی آر کے فیس لیس کسٹم کلیئرنس سسٹم سے نہ صرف ٹیکس ریونیو میں اضافہ ہوا ہے بلکہ اگلے تین ماہ میں کلیئرنس کا وقت باون گھنٹے سے کم کر کے صرف بارہ گھنٹے کر دے گا۔

اشتہار

متعلقہ مضامین

  • ایس اینڈ پی نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ بہتر کر دی، عالمی سطح پر معاشی پالیسیوں کا اعتراف
  • پی آئی اے کے برطانیہ فلائٹ آپریشن کی تیاریوں اور انتظامات سے متعلق اہم پیشرفت
  • عالمی کریڈٹ ایجنسی ایس اینڈ پی گلوبل نے پاکستان کی کریڈٹ ریٹنگ بہتر کر دی
  • پی آئی اے کے برطانیہ فلائٹ آپریشن کی تیاریوں اور انتظامات سے متعلق اہم پیش رفت
  • ٹیکس نظام کو بہتر بنانا حکومت کی اولین ترجیح ہے، وزیراعظم
  • کے پی میں دو روز کے دوران بارشوں اور فلش فلڈ سے 13افراد جاں بحق
  • ضرورت پڑی تو ایران کو پھر نشانہ بنائیں گے، امریکی صدر نے بڑی دھمکی دیدی
  • ضرورت پڑی تو ایران کو پھر نشانہ بنائیں گے، ٹرمپ
  • ریاستی ادارے سیلاب و بارش متاثرہ افراد کی بحالی یقینی بنائیں( صدرمملکت، وزیراعظم)
  • بارشوں سے تباہی کے دوران بھارت کی پانی چھوڑنے کی دھمکی، منگلا اور تربیلا ڈیم پر الرٹ جاری