برفباری میں راستہ بھٹک جانے والے 2 غیر ملکی سیاح کو ریسکیو کرلیا گیا
اشاعت کی تاریخ: 23rd, February 2025 GMT
کاغان ڈویلپمنٹ اتھارٹی حکام کے مطابق سری پائے پراسکیٹنگ کرنے والے 2 غیر ملکی سیاحوں کو 10 گھنٹے بعد ریسکیو کیا گیا، سیاح کوہ مکڑا کی طرف نکل جانے کے بعد راستہ بھٹک گئے تھے۔ اسلام ٹائمز۔ مانسہرہ کی تحصیل بالا کوٹ کے سری پایہ کے مقام پر برفباری میں راستہ بھٹک جانے والے 2 غیر ملکی سیاحوں کو ریسکیو کرلیا گیا۔ کاغان ڈویلپمنٹ اتھارٹی حکام کے مطابق سری پائے پراسکیٹنگ کرنے والے 2 غیر ملکی سیاحوں کو 10 گھنٹے بعد ریسکیو کیا گیا، سیاح کوہ مکڑا کی طرف نکل جانے کے بعد راستہ بھٹک گئے تھے۔ سکیورٹی پر موجود اہلکاروں کی اطلاع پر مقامی پولیس اور ٹورزم پولیس کے ہمراہ رات گئے تک سرچ آپریشن کیا، دونوں غیر ملکی سیاحوں نے اندھیرے کے باعث رات مکڑا بیس میں گزاری، دونوں غیر ملکی سیاحوں کو بحفاظت ریسکیو کرکے شوگراں پہنچا دیا گیا۔ کے ڈی اے حکام کا مزید کہنا تھا کہ دونوں غیر ملکی سیاحوں کا تعلق فرانس سے ہے۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: غیر ملکی سیاحوں کو والے 2 غیر ملکی
پڑھیں:
فیری میڈوز: متعدد خواتین و بزرگ بذریعہ ہیلی کاپٹر محفوظ مقام پر منتقل، کئی اب بھی پھنسے ہوئے
فیری میڈوز میں بدستور کئی سیاح اب بھی پھنسے ہوئے ہیں، جبکہ متعدد خواتین اور بزرگوں کو ہیلی کاپٹر کے ذریعے علاقے سے محفوظ مقام پر منتقل کر دیا گیا ہے۔
فیری میڈوز کا ٹریک کل لینڈ سلائیڈنگ کے باعث بند ہو گیا تھا جو نوجوان ٹریکنگ کر سکتے تھے ان کو پیدل وہاں سے نیچے اُتارا جا رہا ہے۔
گلگت بلتستان کے ضلع دیامر میں واقع فیری میڈو روڈ سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث متعدد مقامات سے بند ہے۔
گزشتہ روز آرمی ہیلی کاپٹر کے ذریعے سیاحوں کو ریسکیو کیا گیا تھا تاہم موسم کی خرابی کے باعث ہیلی سروس روک دی گئی تھی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ سیاحوں کو بذریعہ روڈ بھی ریسکیو کیا جا رہا ہے، ابھی بھی کافی تعداد میں سیاح وہاں موجود ہیں۔
فیری میڈوز روڈ سیلاب اور لینڈ سلائیڈنگ کے باعث بند، سیاح ریسکیو کیے جانے کے منتظرموسم خرابی کے باعث سیاحوں کو ریسکیو کرنے والی ہیلی سروس روک دی گئی جبکہ سیاحوں کو بذریعہ سڑک بھی ریسکیو کیا جا رہا ہے۔
ڈپٹی کمشنر کا کہنا ہے کہ این ڈی ایم اے کی ٹیم متاثرہ علاقوں میں لاپتہ افراد کی تلاش کے لیے پہنچ گئی ہے۔
لاپتہ افراد کی تلاش کے لیے پاک فوج سمیت دیگر ادارے آپریشن میں حصہ شریک ہیں۔
لودھراں سے تعلق رکھنے والے ڈاکٹر سعد اسلام نے ’جیو نیوز‘ سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ ہمیں سانحۂ سوات سے سبق سیکھنا چاہیے تھا، شاید ان دنوں سیر و تفریح کے لیے اسکردو نہیں جانا چاہیے تھا، دعا کروں گا کہ اللّٰہ ایسا سانحہ کبھی کسی کو نہ دکھائے۔
ادھر ترجمان گلگت بلتستان حکومت فیض اللّٰہ فراق کا کہنا ہے کہ سیلاب سے سب سے زیادہ تباہی دیامر میں ہوئی ہے، دیامر کی مختلف وادیاں، تھک، بابوسر، تھور، کھنر، بٹو گاہ، تانگیر، کھنبری و دیگر علاقے سیلابی ریلوں کی لپیٹ میں ہیں۔
انہوں نے بتایا کہ شاہراہِ بابوسر پر 9 چھوٹے چھوٹے گاؤں تباہ ہوئے ہیں، شاہراہِ بابوسر تھک میں متعدد علاقے سیلابی ریلوں سے تباہ ہوئے ہیں۔