Daily Ausaf:
2025-09-18@12:39:59 GMT

مصنوعی ذہانت اور ڈیجیٹل دماغ، ایک نئے دور کا آغاز

اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT

انسانی تاریخ کے ایک منفرد اور بے مثال دور میں ہم داخل ہو چکے ہیں، جہاں مصنوعی ذہانت کی ترقی نے دنیا کو بدل کر رکھنے کا آغاز کر دیا ہے۔ یہ ترقی نہ صرف ہمارے فہم اور اندازوں سے بالاتر ہے، بلکہ ہمارے روزمرہ کے نظام کو بھی نئی شکل دے رہی ہے۔ یہ ٹیکنالوجی بیماریوں کی تشخیص اور علاج کے ذریعے انسانی عمر میں اضافہ کر کے اسے ’’عمرِ نوح‘‘کی سطح، یعنی ہزار سال تک لے جانے کی صلاحیت رکھتی ہے۔ مصنوعی ذہانت کا تصور محض ایک مشین کی محدود فعالیت تک محدود نہیں رہا، بلکہ اب یہ ایک ’’ڈیجیٹل دماغ‘‘یا عقلِ فراست کے طور پر ابھر رہا ہے، جو عام انسانی ذہن سے کہیں آگے بڑھ کر فیصلہ سازی، مسائل کے حل اور انتظامی امور کی نگرانی کر سکتا ہے۔ ڈیجیٹل دماغ، جو الگورتھم کی بنیاد اور طاقتور کمپیوٹنگ پر مبنی ہے، اب انسانی ذہن کے کئی پہلوئوں میں برتری حاصل کر چکا ہے۔ یہ مشین محض انسان کے تیار کردہ اصولوں پر نہیں چلتی، بلکہ ان اصولوں کو مزید ترقی دے کر نئے امکانات پیدا کر رہی ہے۔
موسمیاتی تبدیلیوں، ٹریفک جام، یا قدرتی آفات جیسے حالات میں، ڈیجیٹل دماغ ایک منظم نظام کے تحت حالات کا جائزہ لیتا ہے اور بہتر فیصلے کرتا ہے۔ آنے والے دنوں میں یہ حکومتی نظام کو خودکار بنا کر تمام اقدامات کا اعلان کر سکے گا۔ مصنوعی ذہانت مستقبل میں مذہبی معاملات پر بھی اثر انداز ہو سکتی ہے۔ساجد، کلیساں، اور دیگر عبادت گاہوں میں مبلغ، خطیب اور مفتی کی جگہ ایک ڈیجیٹل دماغ لے سکتا ہے جو احادیث اور مستند دینی روایات کی بنیاد پر فتوے اور خطبے دے سکتا ہے۔ اسے ہر زبان پر دسترس ہوگی۔ مصنوعی ذہانت نے سماج کے مختلف شعبوں میں قابل ذکر کردار ادا کرنا شروع کر دیا ہے اور آنے والے وقتوں میں یہ کردار مزید اہمیت اختیار کرے گا۔یہ اداروں اور تنظیموں کو بہتر نظم و نسق کے ذریعے چلا سکے گا۔ڈیجیٹل ذہن جنگوں، زلزلوں اور دیگر آفات کے دوران رہنمائی فراہم کرے گا اور متاثرہ افراد تک وسائل پہنچائے گا۔ ٹریفک کے بہائو کو کنٹرول کرنا، حادثات کو روکنا، اور شہریوں کو بروقت رہنمائی فراہم کر سکے گا۔حتیٰ کہ تعلیمی نظام میں امتحانات کا بروقت شیڈول، موسم یا دیگر عوامل کی پیش بندی کر سکے گا۔ یہ بات ہمارے علماء کو فتویٰ دینے سے پہلے اور عام المسلمین کو معلوم ہونی چاہیے کہ مصنوعی ذہانت کی بنیاد رکھنے والے اصول مسلم دانشوروں نے صدیوں پہلے فراہم کئے تھے۔
محمد بن موسیٰ الخوارزمی نے الجبرا اور الگورتھم متعارف کروایا جو آج کے کمپیوٹر سائنس کی بنیاد ہے۔ الکندی اور دیگر مسلم سائنسدانوں نے سائنس، ریاضی، اور فلسفے کے میدان میں اہم خدمات انجام دیں، جن پر آج کی ٹیکنالوجی کی بنیاد رکھی گئی ہے۔ اس میں شک نہیں کہ جہاں مصنوعی ذہانت کے فوائد بے شمار ہیں وہیں اس کے ساتھ کئی چیلنجز بھی درپیش ہوں گے۔ کیا ڈیجیٹل دماغ انسانی جذبات، اخلاقیات، اور روحانی ضروریات کو مکمل طور پر سمجھ سکے گا؟ کیا ہم مصنوعی ذہانت کو مکمل اختیار دے کر انسانی معاشرت کی اہمیت کو کمزور کر رہے ہیں؟کیا ہماری عمریں ہزار سال تک اس ٹیکنالوجی کے ذریعے بڑھ سکیں گی؟ عین ممکن ہے کہ انسانی عمریں دوبارہ دورِ نبی نوح علیہ السلام کے مطابق ہو جائیں۔ مصنوعی ذہانت اور ڈیجیٹل دماغ ایک نئی دنیا کا آغاز ہیں، جہاں انسانی زندگی کے تمام پہلوئوں کو بدلنے کی صلاحیت موجود ہے۔ لیکن اس کے ساتھ یہ بھی ضروری ہے کہ ہم اس ترقی کو انسانیت کی فلاح کے لئے استعمال کرنے کے لئے اپنے علمی ورثے کو یاد رکھیں اور اس بات کو یقینی بنائیں کہ ٹیکنالوجی انسانی اقدار، جذبات، اور روحانی پہلوئوں کو متاثر نہ کرے۔ یہی وہ وقت ہے جب ہمیں سائنسی عقل کی روشنی میں اپنے دماغ کو قرآنی فرمانِ علم و فکر اور فہم و تدبر سے زرخیز کر کے انسانی بہتری کی طرف لے جانا ہوگا۔
اسلامی تعلیمات نے ہمیں علم کے حصول کی نہ صرف تاکید کی ہے، بلکہ اسے فرض قرار دیا ہے۔ حتیٰ کہ حصولِ علم کے لئے چین تک کا سفر کرنے کی نصیحت کی گئی ہے۔ اس سے واضح ہوا کہ علمِ نافع کے حصول کی تاکید کی گئی ہے۔ اسلام کے ابتدائی دور میں مدینہ سے علم کا آغاز ہوا، اور غیر مسلم قیدیوں کو رسول اللہ ﷺ نے اس شرط پر رہا کیا کہ وہ مسلمانوں کو لکھنا پڑھنا سکھائیں۔ علم کو اہمیت دی گئی اور اسی طرح اموی دورِ خلافت میں عظیم فتوحات کے ساتھ اندلس تک عظیم علمی مراکز قائم ہوئے۔ دنیا کی پہلی یونیورسٹی مدین فاس میں قائم ہوئی، اور عباسی دور میں عظیم علمی مرکز ’’بیت الحکمت‘‘قائم ہوا۔ بدقسمتی سے، خلافتِ عثمانیہ کے جنگ عظیم اول میں خاتمے کے بعد، صہیونی طاقتوں، برطانیہ، اور فرانس نے مسلمان ممالک کو تقسیم کر کے انہیں زیرِ تسلط کر لیا۔
آج ضرورت ہے ایک قومی و ملی وحدتِ فکر کی، جو تیزی سے بڑھتے ہوئے مصنوعی ذہانت پر قائم ڈیجیٹل انقلاب کا مثبت استعمال کر سکے۔ یہ مصنوعی ڈیجیٹل نظام روحانی انقلاب، جو حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے ذریعے آئے گا، پر ختم ہوگا۔ اس روحانی انقلاب کا آغاز حضرت امام مہدی ؑ کے ظہور سے ہوگا، اور حضرت عیسیٰ علیہ السلام کے نزول پر مکمل ہو کر پوری دنیا پر محیط ہوگا۔ یہ دور امن، محبت، مادیت سے پاک، اور خوشحالی سے بھرپور ہوگا۔ ان شا اللہ۔

.

ذریعہ: Daily Ausaf

کلیدی لفظ: مصنوعی ذہانت ڈیجیٹل دماغ کے ذریعے کی بنیاد کا آغاز سکے گا کر سکے

پڑھیں:

وزیر اعظم کا پاکستان ٹی وی ڈیجیٹل کا دورہ، انگریزی چینل کا افتتاح کردیا

وزیر اعظم شہباز شریف نے پاکستان ٹیلی ویژن میں قائم کردہ پاکستان ٹی وی ڈیجیٹل کے قیام  کی تختی کی نقاب کشائی کی اور بعد ازاں ڈیجیٹل چینل کی باقاعدہ نشریات کے آغاز کا افتتاح بھی کیا۔اس موقع پر وزیر اطلاعات و نشریات عطاللہ تارڑ اور سیکرٹری اطلاعات عنبرین جان اور دیگر اعلی حکام موجود تھے۔وزیر اعظم نے نئے چینل کے مختلف سیکشن کا دورہ بھی کیا، وہاں کام کرنے والے نوجوانوں سے بات چیت کی۔وزیر اعظم نے نوجوانوں کے جذبے کی تعریف کی اور کہا کہ بیرونی بیانیہ کی جنگ میں انکا کردار انتہائی اہم ہے۔شہباز شریف نے کہا کہ اس ڈیجیٹل چینل کے آغاز کا بنیادی مقصد مسلسل حقیقی خبریں فراہم کرتے ہوئے پاکستان کے بارے میں ہونے والی غلط بیانی اور پروپیگنڈے کا مؤثر جواب دینا ہے۔وزیر اعظم نے پاکستان ٹی وی ڈیجیٹل کی نشریات کے لیے اپنا پہلا  انٹرویو بھی ریکارڈ کروایا۔افتتاح کے موقع پر وزیر اطلاعات و نشریات عطااللہ تارڑ نے وزیر اعظم کو پاکستان ٹی وی ڈیجیٹل کے اغراض و مقاصد سے آگاہ کیا۔انھوں نے بتایا کہ پاکستان ٹی وی ڈیجیٹل عالمی سامعین کو پاکستان کے لیے ایک فعال اور مستند آواز فراہم کرنے، معلومات کے فرق کو ختم کرنے اور عوامی سفارت کاری کے لیے انگریزی زبان کے ایک  پلیٹ فارم کے طور پر کام کرے گا۔پلیٹ فارم کا اسٹریٹجک مقصد پاکستان کی جانب سے دنیا سے بات کرنا اور سب سے پہلے اپنی خبر پہنچانا ہے۔یہ تمام خبریں اور معلومات پاکستان کے حوالے سے  اہم امور   کا احاطہ کریں گی جیسے کہ بین الاقوامی امور، ثقافتی بصیرت، اور اقتصادی پیش رفت اور تجزیے، یہ سب ایک منفرد پاکستانی تناظر کے ساتھ پیش کیے جائیں گے۔ایک مستعد  پروڈکشن ورک فلو کا فائدہ اٹھاتے ہوئے یہ اندرون ملک رپورٹنگ کو مربوط کرے گا جبکہ  فری لانسرز کا ایک عالمی نیٹ ورک اور Reuters اور Associated Press (AP) جیسی معروف وائر سروسز کے ساتھ شراکت داری، پاکستان ٹی وی ڈیجیٹل کی ریئیل ٹائم، تصدیق شدہ اور اعلیٰ معیار کی کوریج کو یقینی بنائے گا۔مغربی و بھارتی اثر زدہ علاقائی میڈیا میں جاری یک طرفہ بیانیے کا توڑ کرے گا۔

وزیر اطلاعات نے کہا کی پاکستان ڈیجیٹل ٹی وی  بڑی خبروں کا مرکز ہے۔ جیسا کہ وہ ایک پاکستانی زاویے سے دیکھی جاتی ہیں۔

متعلقہ مضامین

  • پاکستان میں مشرق ڈیجیٹل بینک کا آغاز، امارات سے پاکستانی مفت ترسیلات زر بھیج سکیں گے
  • مستقبل کی بیماریوں کی پیشگی شناخت کے لیے نیا اے آئی ماڈل تیار
  • وزیر اعظم کا پاکستان ٹی وی ڈیجیٹل کا دورہ، انگریزی چینل کا افتتاح کردیا
  • ڈیجیٹل یوتھ ہب نوجوانوں کومصنوعی ذہانت پر مبنی وسائل تک ذاتی رسائی فراہم کرے گا، چیئرمین وزیراعظم یوتھ پروگرام سے یونیسف کی نمائندہ کی ملاقات
  • وزیراعظم شہباز شریف نے پاکستان ٹی وی ڈیجیٹل اور انگریزی چینل کا افتتاح کر دیا
  • بھارت: کیرالا میں دماغ کھانے والے امیبا سے عوام میں دہشت
  • امریکہ کی ایماء پر غزہ شہر پر اسرائیل کے زمینی حملے کا آغاز
  • پاکستان: لڑکیوں کو رحم کے سرطان سے بچاؤ کی ویکسین مہم کا آغاز
  • 9 سے 14 سال کی بچیوں کو سرویکل کینسر سے بچاؤ کی ویکسین لگانے کی ملک گیر مہم کا آغاز
  • اکثر افراد کو درپیش ’دماغی دھند‘ کیا ہے، قابو کیسے پایا جائے؟