پاک بھارت میچ کے بعد ہاردک پانڈیا کی گھڑی خبروں میں کیوں ہے؟ جان کر حیران رہ جائیں گے
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
پاکستان اور بھارت کے درمیان چیمپئنز ٹرافی 2025 کے پانچویں میچ کے دوران ہاردک پانڈیا کی بہترین گیندبازی نے کھیل کا پانسہ پلٹ دیا، لیکن ان کی کلائی پر موجود ایک لگژری گھڑی نے بھی سب کی توجہ اپنی طرف کھینچ لی۔
پاکستان نے ٹاس جیت کر بھارت کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی، اور ہاردک پانڈیا نے بابر اعظم کی وکٹ لے کر میچ کا نقشہ بدل دیا۔
ہاردک پانڈیا کی گھڑی کی کہانی
بابراعظم کو آؤٹ کرنے کے بعد، پانڈیا کی کلائی پر نظر آنے والی رچرڈ ملی RM 27-02 گھڑی نے خاص طور پر توجہ حاصل کی۔ یہ گھڑی ایک نایاب اور محدود ایڈیشن ہے، جس کی قیمت 8 لاکھ امریکی ڈالر (تقریباً 6.
یہ گھڑی Gem Nation کی آن لائن پلیٹ فارم پر دستیاب ہے اور اپنی جدید انجینئرنگ اور بہترین تعمیر کے لیے پہچانی جاتی ہے۔
گھڑی کی خصوصیات
رچرڈ ملی RM 27-02 گھڑی میں گریڈ 5 کے ٹائٹینیم پل، کنکال نما ڈیزائن، اور 70 گھنٹے کا پاور ریزرو شامل ہے۔ اس کا کوارٹز TPT کیس گھڑی کو ایک منفرد سیاہ اور سفید ظاہری شکل دیتا ہے، جو اسے ایک شاندار فیشن سٹیٹمنٹ اور تکنیکی اعتبار سے ایک معجزہ بناتا ہے۔ یہ گھڑی دراصل ٹینس لیجنڈ رافیل نڈال کے لیے ڈیزائن کی گئی تھی، اور اس کی کاربن اور کوارٹز فائبر کی منفرد تعمیر، اینٹی ریفلیکٹیو نیلم کرسٹل اور جھٹکوں سے مزاحمت، اسے دنیا کی سب سے زیادہ پائیدار گھڑیوں میں شامل کرتی ہے۔
ہاردک پانڈیا کا شوق
ہاردک پانڈیا کا اعلیٰ درجے کی گھڑیوں کا شوق طویل عرصے سے ان کے فینز اور میڈیا کی توجہ کا مرکز رہا ہے۔ ان کے گھڑیوں کے مجموعے میں دنیا کی چند نایاب اور مہنگی ترین گھڑیاں شامل ہیں، جو انہیں گھڑیوں کے شوقین افراد کی صفِ اول میں جگہ دیتی ہیں۔
ہاردک پانڈیا کی یہ گھڑی نہ صرف ان کے منفرد ذوق کی عکاسی کرتی ہے، بلکہ یہ ان کی لگژری اور اسٹیٹمنٹ کے جذبے کا بھی اظہار ہے۔ ان کے مجموعے میں شامل یہ گھڑی ان کے منفرد اسلوب زندگی کی ایک خوبصورت جھلک پیش کرتی ہے۔ پاک بھارت میچ کے بعد ہاردک پانڈیا کی گھڑی نے نہ صرف کھیل بلکہ فیشن کی دنیا میں بھی تہلکہ مچا دیا ہے۔
ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کی گھڑی
پڑھیں:
کراچی میں چوری شدہ موٹرسائیکل کا ای چالان، شہری حیران و پریشان
کراچی میں 4 سال قبل چوری ہونے والی موٹر سائیکل کا ای چالان اس کے اصل مالک کو موصول ہوگیا، جس پرشہری حیران و پریشان رہ گیا۔
متاثرہ شہری کے مطابق، اس کی موٹر سائیکل 4 سال قبل ٹیپو سلطان روڈ سے چوری ہوئی تھی، جس کی ایف آئی آر ٹیپو سلطان تھانے میں درج کروائی گئی تھی۔
تاہم 27 اکتوبر کو موٹر سائیکل نمبر پر ہیلمٹ نہ پہننے کے جرم میں 5 ہزار روپے کا ای چالان موصول ہوا۔
شہری نے حیرت کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ موٹر سائیکل تو 4 سال سے اس کے پاس نہیں، پھر بھی جرمانے کا نوٹس اس کے نام پر بھیجا گیا ہے۔
دوسری جانب، ڈی آئی جی ٹریفک کراچی پیر محمد شاہ کا کہنا ہے کہ شہر میں فیس لیس ای ٹکٹنگ سسٹم کے نفاذ کے بعد ہاتھ سے چالان کرنے کا عمل مکمل طور پر ختم کردیا گیا ہے۔
ڈی آئی جی ٹریفک کے مطابق، 27 اکتوبر سے فیس لیس ای ٹکٹنگ کے باقاعدہ آغاز کےصرف 6 گھنٹوں میں کراچی کے نئے ای چالان سسٹم نے 26 سو سے زائد چالان جاری کیے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق 2662 خلاف ورزیوں پر 1 کروڑ 20 لاکھ روپے مالیت کے جرمانے عائد کیے گئے ہیں۔
ٹریفک قوانین کی خلاف ورزیوں میں اوور اسپیڈنگ، ہیلمٹ نہ پہننا، سیٹ بیلٹ نہ لگانا اور ریڈ سگنل توڑنے جیسی خلاف ضابطہ اقدامات شامل ہیں۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
اوور اسپیڈنگ ای ٹکٹنگ سسٹم ای چالان پیر محمد شاہ ٹریفک قوانین چوری شدہ ڈی آئی جی ٹریفک ریڈ سگنل سیٹ بیلٹ فیس لیس کراچی موٹر سائیکل ہیلمٹ