Daily Mumtaz:
2025-11-03@07:28:55 GMT

حکومت کی جانب سے بجلی 6 سے 8 روپے یونٹ سستی کرنے پر کام جاری

اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT

حکومت کی جانب سے بجلی 6 سے 8 روپے یونٹ سستی کرنے پر کام جاری

اسلام آباد(نیوز ڈیسک) وفاقی حکومت آئندہ 2 ماہ میں بجلی کی قیمت میں کمی پر کام کررہی ہے۔

پاور ڈویژن حکام کے مطابق وفاقی حکومت آئندہ 2 ماہ میں فی یونٹ بجلی 6 سے8 روپے سستی کرنے پر کام کررہی ہے اور اس سلسلے میں بینکوں سے 1300 ارب روپےکے قرض حصول بھی کیلئے بات چیت جاری ہے۔

حکام نے بتایا کہ یہ قرض فکس ریٹ اور ٹائم کے لیے لیا جائے گا، قرض سے گردشی قرض کا خاتمہ کیا جائے گا۔

حکام کے مطابق حکومت کو 700 ارب روپے آئی پی پیز سے بات چیت میں بچت ہوئی ہے، آئی پی پیز سے 300 ارب روپے کا سود ختم کرایا ہے اور اب تک 6 آئی پی پیز کے معاہدے ختم کیے جاچکے ہیں جب کہ 25 آئی پی پیز کے ساتھ ٹیک اینڈ پے پر بات ہوچکی ہے۔

حکام نے مزید بتایاکہ سرکاری پاور پلانٹس کے ساتھ ٹاسک فورس کی بات چیت جاری ہے، اس کوشش سے 2 ماہ تک فی یونٹ بجلی 6 سے 8 روپے تک سستی کرناچاہتے ہیں۔

حکام کے مطابق پاور سیکٹر کا گردشی قرض 2300 ارب روپے کے لگ بھگ ہے جسے جلد سے جلد صفر کرنا ہے۔

.

ذریعہ: Daily Mumtaz

کلیدی لفظ: آئی پی پیز ارب روپے

پڑھیں:

عوام ہو جائیں تیار!کیش نکلوانے اور فون کالز پر مزید ٹیکس لگانے کا فیصلہ؟

ویب ڈیسک: پاکستان نے بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) کو مالی سال کے بجٹ سرپلس کے ہدف کو برقرار رکھنے کے لیے 200 ارب روپے کے اضافی ٹیکس اقدامات کی یقین دہانی کرا دی ہے۔

 حکومت کو یہ مقصد حاصل کرنے کے لیے عوام پر ٹیکسوں کا نیا بوجھ ڈالنا پڑے گا تاکہ مطلوبہ محصولات اکٹھے کیے جا سکیں۔

 ذرائع کے مطابق حکومت جنوری 2026 میں ان اقدامات پر عملدرآمد کرے گی جس کے تحت لینڈ لائن، موبائل فون اور بینکوں سے نقد رقم نکالنے پر ودہولڈنگ ٹیکس کی شرح میں اضافہ کیا جائے گا۔ اس کے ساتھ ساتھ سولر پینلز پر سیلز ٹیکس عائد کرنے اور میٹھائیوں و بسکٹ پر فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی بڑھانے کی تجاویز بھی شامل ہیں۔

فضائی آلودگی کا وبال، لاہور دنیا کے آلودہ شہروں میں پھر سرفہرست

 رپورٹس کے مطابق حکومت نے آئی ایم ایف سے سالانہ پرائمری بجٹ سرپلس ٹارگٹ میں کمی کی درخواست کی ہے جو اس وقت مجموعی قومی پیداوار (جی ڈی پی) کے 1اعشاریہ 6 فیصد یا تقریباً 2اعشاریہ 1 ٹریلین روپے کے برابر ہے۔

 اگر آئی ایم ایف اس تجویز سے اتفاق نہیں کرتا تو حکومت کو یا تو ان نئے ٹیکس اقدامات کو نافذ کرنا ہوگا یا اخراجات میں کٹوتی کرنی پڑے گی۔ وفاقی بورڈ آف ریونیو (ایف بی آر) اس وقت 198 ارب روپے کے محصولات کی کمی کا سامنا کر رہا ہے۔

حافظ آباد: بچوں کی لڑائی میں بڑے کود پڑے، مرد و خواتین گتھم گتھا

 29 اکتوبر تک مجموعی آمدن 36اعشاریہ 5 کھرب روپے ریکارڈ کی گئی، جبکہ چار ماہ کے ہدف کو حاصل کرنے کے لیے اگلے دو دنوں میں مزید 460 ارب روپے اکٹھے کرنا ضروری ہے۔

 ٹیکس حکام کے مطابق اگر حکومت 225 ارب روپے کا اضافی ریونیو حاصل کرنا چاہتی ہے تو اسے یا تو سیلز ٹیکس کی شرح 19 فیصد تک بڑھانی ہوگی یا تین میں سے کسی ایک آپشن ودہولڈنگ ٹیکس میں اضافہ، سیلز ٹیکس میں اضافہ، یا فیڈرل ایکسائز ڈیوٹی بڑھانے کا انتخاب کرنا پڑے گا تاکہ آئی ایم ایف پروگرام کی شرائط پر عمل جاری رکھا جا سکے۔

امریکی ریاست الاسکا میں زلزلہ، شدت 5.7 ریکارڈ  

متعلقہ مضامین

  • معیشت بہتر ہوتے ہی ٹیکس شرح‘ بجلی گیس کی قیمت کم کریں گے: احسن اقبال
  • روشن معیشت رعایتی بجلی پیکج کا اعلان قابل تحسین ہے،حیدرآباد چیمبر
  • حکومت بجلی، گیس و توانائی بحران پر قابوپانے کیلئے کوشاں ہے،احسن اقبال
  • بجلی کی قیمت کم کرنے کے لیے کوشاں، ہمیں مل کر ٹیکس چوری کے خلاف لڑنا ہوگا، احسن اقبال
  • نان فائلرز سے اے ٹی ایم یا بینک سے رقم نکلوانے پر ڈبل ٹیکس کی تیاری
  • نان فائلرز کو اے ٹی ایم یا بینک سے رقم نکلوانے پر ڈبل ٹیکس دینا ہوگا
  • اسمارٹ میٹرز کی تنصیب کے کام کا آغاز کردیا گیا
  • ریچھوں کے بڑھتے حملوں سے نمٹنے کیلئے جاپانی حکومت کا انوکھا اقدام
  • ایل پی جی سستی، اوگرا نے قیمت میں بڑی کمی کا اعلان کر دیا
  • عوام ہو جائیں تیار!کیش نکلوانے اور فون کالز پر مزید ٹیکس لگانے کا فیصلہ؟