لاہور: پاکستان تحریک انصاف کے رہنما، سابق صوبائی وزیر اسلم اقبال کے ڈیرے سے لاش برآمد
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
لاہور میں سمن آباد کے علاقے میں پاکستان تحریک انصاف کے رہنما، سابق صوبائی وزیر میاں اسلم اقبال کے ڈیرے سے لاش برآمد ہوئی ہے۔
لاہور پولیس کے مطابق سمن آباد کے علاقے نیو مزنگ میں سابق صوبائی وزیر میاں اسلم اقبال کے ڈیرے میں سرونٹ کوارٹر سے گولی لگی لاش برآمد ہوئی، نامعلوم شخص کو نامعلوم ملزمان نے فائرنگ کرکے قتل کیا۔؎
پولیس نے کہا کہ اطلاع ملنے پر پولیس نے موقع پر پہنچ کر لاش کو تحویل میں لیکر جائے وقوعہ سے شواہد اکٹھے کرکے لاش مردہ خانے منتقل کر دی۔
پولیس کا کہنا ہے کہ تحقیقات کی جا رہی ہیں کہ ملزمان کون ہیں جلد ہی ملزمان کو سراغ لگالیا جائے گا۔
ذرائع نے کہا کہ رہنما تحریک انصاف کے ڈیرے سے لاش سرونٹ کوارٹر کے کمرے سے ملی، کوارٹر پولیس اہلکار ارشد نے چند ماہ قبل کرائے پر لیا تھا۔
ذرائع نے کہا کہ تاحال متعلقہ اہلکار شامل تفتیش نہیں ہوا، نعش کافی بوسیدہ تھی ،تاحال شناخت نہیں ہوسکی،عمر 30 سے 35 سال ہے، پولیس اہلکار ارشد کو تفتیش کے لیے بلایا جارہا ہے۔
.ذریعہ: Express News
کلیدی لفظ: کے ڈیرے
پڑھیں:
بین الاقوامی نظام انصاف میں ’تاریخی مثال‘، جنگی جرائم میں ملوث روسی اہلکار لتھوانیا کے حوالے
یوکرین نے پہلی بار ایک روسی فوجی کو مبینہ جنگی جرائم کے مقدمے کے لیے لتھوانیا کے حوالے کر دیا ہے۔
یوکرینی پراسیکیوٹر جنرل رسلان کراوچنکو کے مطابق یہ اقدام روس کی مکمل جنگی جارحیت کے آغاز کے بعد اپنی نوعیت کا پہلا واقعہ ہے، جسے بین الاقوامی انصاف کے نظام میں ایک ’تاریخی مثال‘ قرار دیا جا رہا ہے۔
یوکرینی حکام کے مطابق یہ روسی فوجی پولیس کا اہلکار تھا جسے یوکرینی فوج نے جنوبی علاقے زاپوریزژیا کے قریب روبوٹینے کے نزدیک گرفتار کیا تھا۔
ملزم پر الزام ہے کہ وہ شہریوں اور جنگی قیدیوں کے غیر قانونی حراست، تشدد اور غیر انسانی سلوک میں ملوث تھا۔
یہ بھی پڑھیں:یوکرینی صدر ولادیمیر زیلینسکی کی شاہ چارلس سے ملاقات
پراسیکیوٹر جنرل نے بتایا کہ متاثرین میں ایک لتھوانیائی شہری بھی شامل ہے، جس کی بنیاد پر لتھوانیا نے جنگی جرائم کا مقدمہ درج کر رکھا ہے۔ اگر الزامات ثابت ہو گئے تو ملزم کو تاحیات قید کی سزا ہو سکتی ہے۔
یوکرینی پراسیکیوٹر نے کہا کہ یہ اقدام واضح پیغام ہے کہ جنگی مجرم آزاد دنیا کے کسی بھی ملک میں انصاف سے نہیں بچ سکیں گے۔
لتھوانیا کے پراسیکیوٹر جنرل کے دفتر نے تصدیق کی ہے کہ اس مقدمے میں دونوں ممالک کے قانون نافذ کرنے والے اداروں نے قریبی تعاون کیا۔
ان کے مطابق روسی فوجی پر الزام ہے کہ اس نے دیگر اہلکاروں کے ساتھ مل کر قیدیوں کو لوہے کے محفوظ خانے میں بند رکھا، انہیں بجلی کے جھٹکے دیے، سرد موسم میں برفیلے پانی سے بھگویا، اور ہوش کھو دینے تک دم گھونٹا۔
لتھوانیا کی عدالت نے ملزم کو ابتدائی طور پر تین ماہ کے لیے جیل میں رکھنے کا حکم دیا ہے تاکہ مقدمے کی سماعت مکمل کی جا سکے۔
آپ اور آپ کے پیاروں کی روزمرہ زندگی کو متاثر کرسکنے والے واقعات کی اپ ڈیٹس کے لیے واٹس ایپ پر وی نیوز کا ’آفیشل گروپ‘ یا ’آفیشل چینل‘ جوائن کریں
بین الاقوامی عدالت انصاف روس روسی اہلکار لتھوانیا یوکرین