کوئٹہ، ایم ڈبلیو ایم کیجانب سے شہید حسن نصراللہ کی تدفین پر تعزیتی مجلس کا انعقاد
اشاعت کی تاریخ: 24th, February 2025 GMT
تعزیتی مجلس سے خطاب کرتے ہوئے مقررین نے شرکاء کو علامہ سید حسن نصراللہ کی زندگی سے متعلق مختلف واقعات بیان کیں۔ انہوں نے کہا کہ حسن نصر اللہ بیت المقدس کا دفاع کرتے ہوئے شہید ہوئے۔ اسلام ٹائمز۔ مجلس وحدت مسلمین کوئٹہ کی جانب سے حزب اللہ کے سربراہ شہید سید حسن نصراللہ اور شہید ہاشم صفی الدین کی تدفین کی مناسبت پر یوم تجدید عہد مناتے ہوئے تعزیتی مجلس کا انعقاد کیا گیا۔ اس موقع پر علمدار روڈ پر واقع امامبارگاہ حسینی ہزارہ نچاری میں مجلس عزاء اور فاتحہ خوانی ہوئی۔ اس موقع پر اسلامی جمہوری ایران کے نامزد قونصل جنرل سید مہدی شائقی، مجلس علمائے مکتب اہلبیت کے رہنماء علامہ سید ہاشم موسوی، خانہ فرہنگ ایران کے ڈائریکٹر سید امیری، جامعہ امام صادق (ع) کے پرنسپل علامہ محمد جمعہ اسدی، امام جمعہ علامہ غلام حسنین وجدانی سمیت دیگر علماء کرام، ایم ڈبلیو ایم کے کارکنان اور عوام نے شرکت کیں۔ اس موقع پر مقررین نے خطاب کرتے ہوئے شرکاء کو علامہ سید حسن نصراللہ کی زندگی سے متعلق مختلف واقعات بیان کیں۔ انہوں نے کہا کہ حسن نصر اللہ بیت المقدس کا دفاع کرتے ہوئے شہید ہوئے۔ انہوں نے اپنی ساری زندگی قبلہ اول کی حفاظت میں صرف کر دی۔ وہ ایسی شخصیت تھے کہ جنہوں نے امریکہ اور اسرائیل کی نیندیں اڑا دی تھیں۔ مقررین نے اپنے خطاب میں شہید مقاومت سید حسن نصراللہ اور شہداۓ مقاومت کو خراج عقیدت پیش کیا۔
.ذریعہ: Islam Times
کلیدی لفظ: سید حسن نصراللہ کرتے ہوئے
پڑھیں:
اسرائیل کیجانب سے غزہ میں زمینی کارروائی کا مقصد فلسطینیوں کی جبری مہاجرت ہے، اردن
شاہ عبدالله دوم سے اپنی ایک ملاقات میں امیر قطر کا کہنا تھا کہ دوحہ اپنی سلامتی اور خودمختاری کے تحفظ کیلئے ضروری اقدامات کریگا۔ اسلام ٹائمز۔ قطر کے امیر شیخ "تمیم بن حمد آل ثانی" اس وقت "اُردن" كے دارالحكومت "امّان" میں ہیں۔ جہاں انہوں نے اُردن كے بادشاہ "عبدالله دوم" سے "بسمان الزاهر" محل میں ملاقات كی۔ اس موقع پر انہوں نے دونوں ممالک كے درمیان برادرانہ اور تاریخی روابط کی سطح پر اطمینان کا اظہار کیا۔ امیر قطر نے کہا کہ دوحہ اپنی سلامتی اور خودمختاری کے تحفظ کے لئے ضروری اقدامات کرے گا۔ دوسری جانب اُردن کے بادشاه نے غزہ میں صیہونی فوج کی زمینی کارروائی کے دائرہ کار میں پھیلاو کی مذمت کی۔ انہوں نے کہا کہ اس کارروائی کا مقصد فلسطینیوں کو اپنی سرزمین سے جبری مہاجرت پر مجبور کرنا ہے۔ انہوں نے غزہ کی پٹی میں فوری جنگ بندی اور انسانی امداد کی فراہمی پر زور دیا۔
شاہ عبدالله دوم نے بیت المقدس میں مسلمانوں اور مسیحیوں کے مقدسات کی بے حرمتی کے خطرے سے خبردار کیا۔ انہوں نے قطر پر اسرائیلی حملے کی بھی مذمت کی۔ اس بارے میں انہوں نے کہا کہ اُردن، قطر کے ساتھ کھڑا ہے اور دوست ممالک کے ساتھ مل کر قطر کی خودمختاری کے تحفظ کے لئے کام کرتا رہے گا۔ دونوں رہنماؤں نے قیام امن و استحکام کے لئے خطے میں جاری بحرانوں کے سیاسی حل کی اہمیت پر زور دیا۔ انہوں نے اس بات پر اتفاق کیا کہ فلسطینی عوام کے جائز حقوق کے حصول کے لئے کوششیں تیز کرنے کی ضرورت ہے۔